اس طرح کے وقت کے لئے
آستر بائبل کی عظیم خواتین میں سے ایک ہے۔ فارس کے بادشاہ نے اُسے ملکہ بننے کے لیے منتخب کیا تھا ایسے ملک کی ملکہ جہاں اُس کے لوگوں پر ظلم ہو رہا تھا ۔اُس نے اپنے لوگوں کو تباہی سے بچانے کا ایک منصوبہ دریافت کیا اور اِس کے لیے اُسے ایک بڑا فیصلہ لینا پڑا۔ اُس کی ہمت کی وجہ سے خُدا نے آستر کو استعمال کیا ۔
لوگوں کو بچانے کے لئے بڑا فیصلہ
(12) 12:3 تب بادشاہ کے مُنشی پہلے مہِینے کی تیرھوِیں تارِیخ کو بُلائے گئے اور جو کُچھ ہامان نے بادشاہ کے نوّابوں اور ہر صُوبہ کے حاکِموں اور ہر قَوم کے سرداروں کو حُکم کِیا اُس کے مُطابِق لِکھا گیا۔ صُوبہ صُوبہ کے حرُوف اور قَوم قَوم کی زُبان میں شاہِ اخسویرؔس کے نام سے یہ لِکھا گیا اور اُس پر بادشاہ کی انگُوٹھی کی مُہر کی گئی۔
(13)اور ہرکاروں کے ہاتھ بادشاہ کے سب صُوبوں میں خط بھیجے گئے کہ بارھویں مہِینے یعنی ادار مہِینے کی تیرھوِیں تارِیخ کو سب یہُودیوں کو کیا جوان کیا بُڈّھے کیا بچّے کیا عَورتیں ایک ہی دِن میں ہلاک اور قتل کریں اور نابُود کر دیں اور اُن کا مال لُوٹ لیں۔
اس کے لوگوں کے خلاف کیا سازش تھی؟
(10) تب آستر ہتاک سے بات کرنے لگی اور اُسے مردؔکَی کے لِئے یہ پَیغام دِیا کہ
(11) بادشاہ کے سب مُلازِم اور بادشاہی صُوبوں کے سب لوگ جانتے ہیں کہ جو کوئی مرد ہو یا عَورت بے بُلائے بادشاہ کی بارگاہِ اندرُونی میں جائے اُس کے لِئے بس ایک ہی قانُون ہے کہ وہ مارا جائے سِوا اُس کے جِس کے لِئے بادشاہ سونے کا عصا اُٹھائے تاکہ وہ جِیتا رہے لیکن تِیس دِن ہُوئے کہ مَیں بادشاہ کے حضُور نہیں بُلائی گئی۔
(12) اُنہوں نے مردؔکَی سے آستر کی باتیں کہِیں۔
جب مردکی اس کا چچااسے بری سازش کے بارے میں پیغام بھیجتا ہے، تو اس کا ابتدائی ردعمل کیا ہوتا ہے؟
(15) تب آستر نے اُن کو مردؔکَی کے پاس یہ جواب لے جانے کا حُکم دِیا۔
(16) کہ جا اور سوسن میں جِتنے یہُودی مَوجُود ہیں اُن کو اِکٹّھا کر اور تُم میرے لِئے روزہ رکھّو اور تِین روز تک دِن اور رات نہ کُچھ کھاؤ نہ پِیو۔ مَیں بھی اور میری سہیلِیاں اِسی طرح سے روزہ رکھّیں گی اور اَیسے ہی مَیں بادشاہ کے حضُور جاؤُں گی جو آئِین کے خِلاف ہے اور اگر مَیں ہلاک ہُوئی تو ہلاک ہُوئی۔
دوسری بار اس نے کیا جواب دیا؟
کیا آپ کچھ چیزوں کی فہرست بنا سکتے ہیں جب آستر نے اُس بڑے فیصلے پر آگے بڑھنے کے لئے قدم بڑھایاتو اُس نے بادشاہ سے ملنے کی تیاری کے لیے کیا کیا؟
اچھا مشورہ
(8) اور اُس فرمان کی تحرِیر کی ایک نقل بھی جو اُن کو ہلاک کرنے کے لِئے سوسن میں دی گئی تھی اُسے دی تاکہ اُسے آستر کو دِکھائے اور بتائے اور اُسے تاکِید کرے کہ بادشاہ کے حضُور جا کر اُس سے مِنّت کرے اور اُس کے حضُور اپنی قَوم کے لِئے درخواست کرے۔
(9) چُنانچہ ہتاؔک نے آ کر آستر کو مردؔکَی کی باتیں کہہ سُنائِیں
اُس کے چچا نے اُسے کیا مشورہ دیا؟
(13) تب مردؔکَی نے اُن سے کہا کہ آستر کے پاس یہ جواب لے جائیں کہ تُو اپنے دِل میں یہ نہ سمجھ کہ سب یہُودیوں میں سے تُو بادشاہ کے محلّ میں بچی رہے گی۔
(14) کیونکہ اگر تُو اِس وقت خاموشی اِختیار کرے تو خلاصی اور نجات یہُودیوں کے لِئے کِسی اَور جگہ سے آئے گی پر تُو اپنے باپ کے خاندان سمیت ہلاک ہو جائے گی اور کیا جانے کہ تُو اَیسے ہی وقت کے لِئے سلطنت کو پُہنچی ہے؟
اُس کے چچا نے اُسے واضح طور پر دیکھنے میں کس طرح مدد کی کہ وہ کس حالت میں تھے؟
(2) اور بادشاہ نے اپنی انگُوٹھی جو اُس نے ہامان سے لے لی تھی اُتار کر مردؔکَی کو دی اور آستر نے مردؔکَی کو ہاماؔن کے گھر پر مُختار بنا دِیا۔
(3)اور آستر نے پِھر بادشاہ کے حضُور عرض کی اور اُس کے قدموں پر گِری اور آنسُو بہا بہا کر اُس کی مِنّت کی کہ ہامان اجاجی کی بدخواہی اور سازِش کو جو اُس نے یہُودیوں کے برخِلاف کی تھی باطِل کر دے۔
(4) تب بادشاہ نے آستر کی طرف سُنہلا عصا بڑھایا۔ سو آستر بادشاہ کے حضُور اُٹھ کھڑی ہُوئی۔
(5) اور کہنے لگی کہ اگر بادشاہ کو منظُور ہو اور مَیں اُس کی نظر میں مقبُول ہُوں اور یہ بات بادشاہ کو مُناسِب معلُوم ہو اور مَیں اُس کی نِگاہ میں پِیاری ہُوں تو اُن فرمانوں کو منسُوخ کرنے کو لِکھا جائے جِن کو اجاجی ہمّداؔتا کے بیٹے ہامان نے اُن سب یہُودیوں کو ہلاک کرنے کے لِئے جو بادشاہ کے سب صُوبوں میں بستے ہیں تجوِیز کِیا تھا۔
(6)کیونکہ مَیں اُس بلا کو جو میری قَوم پر نازِل ہو گی کیونکر دیکھ سکتی ہُوں؟ یا کَیسے مَیں اپنے رِشتہ داروں کی ہلاکت دیکھ سکتی ہُوں؟
(7) تب اخسویرؔس بادشاہ نے آستر ملِکہ اور مردؔکَی یہُودی سے کہا کہ دیکھو مَیں نے ہامان کا گھر آستر کو بخشا ہے اور اُسے اُنہوں نے سُولی پر ٹانگ دِیا ہے اِس لِئے کہ اُس نے یہُودیوں پر ہاتھ چلایا۔
(8)تُم بھی بادشاہ کے نام سے یہُودیوں کو جَیسا چاہتے ہو لِکھو اور اُس پر بادشاہ کی انگُوٹھی سے مُہر کرو کیونکہ جو نوِشتہ بادشاہ کے نام سے لِکھا جاتا ہے اور اُس پر بادشاہ کی انگُوٹھی سے مُہر کی جاتی ہے اُسے کوئی منسُوخ نہیں کر سکتا۔
(9) سو اُسی وقت تِیسرے مہِینے یعنی سَیواؔن مہِینے کی تئیسوِیں تارِیخ کو بادشاہ کے مُنشی طلب کِئے گئے اور جو کُچھ مردؔکَی نے ہندو ستان سے کُوش تک ایک سَو ستائِیس صُوبوں کے یہُودیوں اور نوّابوں اور حاکِموں اور صُوبوں کے امِیروں کو حُکم دِیا وہ سب ہر صُوبہ کو اُسی کے حرُوف اور ہر قَوم کو اُسی کی زُبان اور یہُودیوں کو اُن کے حرُوف اور اُن کی زُبان کے مُطابِق لِکھا گیا۔
(10)اور اُس نے اخسویرؔس بادشاہ کے نام سے خط لِکھے اور بادشاہ کی انگُوٹھی سے اُن پر مُہر کی اور اُن کو سوار ہرکاروں کے ہاتھ روانہ کِیا جو عُمدہ نسل کے تیز رفتار شاہی گھوڑوں پر سوار تھے۔
(11) اِن میں بادشاہ نے یہُودیوں کو جو ہر شہر میں تھے اِجازت دی کہ اِکٹّھے ہو کر اپنی جان بچانے کے لِئے مُقابلہ پر اڑ جائیں اور اُس قَوم اور اُس صُوبہ کی ساری فَوج کو جو اُن پر اور اُن کے چھوٹے بچّوں اور بِیویوں پر حملہ آور ہو ہلاک اور قتل کریں اور نیست و نابُود کر دیں اور اُن کا مال لُوٹ لیں۔
(12) یہ اخسویرؔس بادشاہ کے سب صُوبوں میں بارھویں مہِینے یعنی ادار مہِینے کی تیرھوِیں تارِیخ کو ایک ہی دِن میں ہو۔
پچھلا حکم نامہ تبدیل نہیں کیا جا سکتا تھا، تو مردکی نے کس نئے فرمان کا مشورہ دیا؟
ایک اچھا نتیجہ
(1) اور تِیسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ آستر شاہانہ لِباس پہن کر شاہی محلّ کی بارگاہِ اندرُونی میں شاہی محلّ کے سامنے کھڑی ہو گئی اور بادشاہ اپنے شاہی محلّ میں اپنے تختِ سلطنت پر قصر کے مُقابِل کے دروازہ پر بَیٹھا تھا۔
(2) اور اَیسا ہُؤا کہ جب بادشاہ نے آستر ملِکہ کو بارگاہِ میں کھڑی دیکھا تو وہ اُس کی نظر میں مقبُول ٹھہری اور بادشاہ نے وہ سُنہلا عصا جو اُس کے ہاتھ میں تھا آستر کی طرف بڑھایا۔ سو آستر نے نزدِیک جا کر عصا کی نوک کو چُھؤا۔
(3)تب بادشاہ نے اُس سے کہا آستر ملِکہ! تُو کیا چاہتی ہے اور کِس چِیز کی درخواست کرتی ہے؟ آدھی سلطنت تک وہ تُجھے بخشی جائے گی۔
(4)آستر نے عرض کی اگر بادشاہ کو منظُور ہو تو بادشاہ اُس جشن میں جو مَیں نے اُس کے لِئے تیّار کِیا ہے ہامان کو ساتھ لے کر آج تشرِیف لائے۔
(5) 5 بادشاہ نے فرمایا کہ ہامان کو جلد لاؤ تاکہ آستر کے کہے کے مُوافِق کِیا جائے سو بادشاہ اور ہامان اُس جشن میں آئے جِس کی تیّاری آستر نے کی تھی۔
(6)اور بادشاہ نے جشن میں مَے نوشی کے وقت آستر سے پُوچھا کہ تیرا کیا سوال ہے؟ وہ منظُور ہو گا۔ تیری کیا درخواست ہے؟ آدھی سلطنت تک وہ پُوری کی جائے گی۔
(7)آستر نے جواب دِیا میرا سوال اور میری درخواست یہ ہے۔
(8) اگر مَیں بادشاہ کی نظر میں مقبُول ہُوں اور بادشاہ کو منظُور ہو کہ میرا سوال قبُول اور میری درخواست پُوری کرے تو بادشاہ اور ہامان میرے جشن میں جو مَیں اُن کے لِئے تیّار کرُوں گی آئیں اور کل جَیسا بادشاہ نے اِرشاد کِیا ہے مَیں کرُوں گی۔
جب آستر پہلی بار اُس کے پاس گئی تو بادشاہ نے کیا جواب دیا؟
(1) سو بادشاہ اور ہامان آئے کہ آستر ملِکہ کے ساتھ کھائیں پِئیں۔
(2)اور بادشاہ نے دُوسرے دِن ضِیافت پر مَے نوشی کے وقت آستر سے پِھر پُوچھا آستر ملِکہ تیرا کیا سوال ہے؟ وہ منظُور ہو گا اور تیری کیا درخواست ہے؟ آدھی سلطنت تک وہ پُوری کی جائے گی۔
(3) آستر ملِکہ نے جواب دِیا اَے بادشاہ اگر مَیں تیری نظر میں مقبُول ہُوں اور بادشاہ کو منظُور ہو تو میرے سوال پر میری جان بخشی ہو اور میری درخواست پر میری قَوم مُجھے مِلے۔
(4)کیونکہ مَیں اور میرے لوگ ہلاک اور قتل کِئے جانے اور نیست و نابُود ہونے کو بیچ دِئے گئے ہیں۔ اگر ہم لوگ غُلام اور لَونڈیاں بننے کے لِئے بیچ ڈالے جاتے تو مَیں چُپ رہتی اگرچہ اُس دُشمن کو بادشاہ کے نُقصان کا مُعاوضہ دینے کا مقدُور نہ ہوتا۔
(5)تب اخسویرؔس بادشاہ نے آستر ملِکہ سے کہا وہ کَون ہے اور کہاں ہے جِس نے اپنے دِل میں اَیسا خیال کرنے کی جُرأت کی؟
(6) آستر نے کہا وہ مُخالِف اور وہ دُشمن یِہی خبِیث ہامان ہے تب ہامان بادشاہ اور ملِکہ کے حضُور ہِراسان ہُؤا۔
(7) اور بادشاہ غضب ناک ہو کر مَے نوشی سے اُٹھا اور محلّ کے باغ میں چلا گیا اور ہامان آستر ملِکہ سے اپنی جان بخشی کی درخواست کرنے کو اُٹھ کھڑا ہُؤا کیونکہ اُس نے دیکھا کہ بادشاہ نے میرے خِلاف بدی کی ٹھان لی ہے۔
(8)اور بادشاہ محلّ کے باغ سے لَوٹ کر مَے نوشی کی جگہ آیا اور ہامان اُس تخت کے اُوپر جِس پر آستر بَیٹھی تھی پڑا تھا۔ تب بادشاہ نے کہا کیا یہ گھر ہی میں میرے سامنے ملِکہ پر جبر کرنا چاہتا ہے؟ اِس بات کا بادشاہ کے مُنہ سے نِکلنا تھا کہ اُنہوں نے ہامان کا مُنہ ڈھانک دِیا۔
جب آستر نے اپنی درخواست ظاہر کی تو بادشاہ نے کیا جواب دیا؟
(13) اِس تحرِیر کی ایک ایک نقل سب قَوموں کے لِئے شائِع کی گئی کہ اِس فرمان کا اِعلان ہر صُوبہ میں کِیا جائے تاکہ یہُودی اِس دِن اپنے دُشمنوں سے اپنا اِنتقام لینے کو تیّار رہیں۔
(14)سو وہ ہرکارے جو تیز رفتار شاہی گھوڑوں پر سوار تھے روانہ ہُوئے اور بادشاہ کے حُکم کی وجہ سے تیز نِکلے چلے گئے اور وہ فرمان قصرِ سوسن میں دِیا گیا۔
(15) اور مردؔکَی بادشاہ کے حضُور سے آسمانی اور سفید رنگ کا شاہانہ لِباس اور سونے کا ایک بڑا تاج اور کتانی اور ارغوانی خِلعت پہنے نِکلا اور سوسن شہر نے نعرہ مارا اور خُوشی منائی۔
(16) یہُودیوں کو رَونق اور خُوشی اور شادمانی اور عِزّت حاصِل ہُوئی۔
(17) اور ہر صُوبہ اور ہر شہر میں جہاں کہِیں بادشاہ کا حُکم اور اُس کا فرمان پُہنچا یہُودیوں کو خُرّمی اور شادمانی اور عِید اور خُوشی کا دِن نصِیب ہُؤا اور اُس مُلک کے لوگوں میں سے بُہتیرے یہُودی ہو گئے کیونکہ یہُودیوں کا خَوف اُن پر چھا گیا تھا۔
حتمی نتیجہ کیا نکلا؟
پوچھیں
جب آپ کو بڑے فیصلے کرنے ہوں تو آپ کیا کرتے ہیں؟
اطلاق
- آپ آستر کی مثال سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟
- اگلی بار جب آپ کو کوئی بڑا فیصلہ کرنا ہے تو اچھا فیصلہ کرنے کے لئے آپ کیا کر سکتے ہیں؟
دُعا
خُداوند، اُن لوگوں کے اچھے مشورے سننے میں میری مدد کر جو میرا خیال رکھتے ہیں۔ میری مدد کر کہ میں یاد رکھ سکوں کہ کوئی بھی کام کرنے سے پہلے ہمیشہ خلوص دل سے دعا کروں۔
اہم آیت
کیونکہ اگر تُو اِس وقت خاموشی اِختیار کرے تو خلاصی اور نجات یہُودیوں کے لِئے کِسی اَور جگہ سے آئے گی پر تُو اپنے باپ کے خاندان سمیت ہلاک ہو جائے گی اور کیا جانے کہ تُو اَیسے ہی وقت کے لِئے سلطنت کو پُہنچی ہے؟