« ابراہام «ایمان کا باپ
بائبل ابراہام کو «ایمان کا باپ» کہتی ہے۔ اُسے خدا کی طرف سے ایک وعدہ ملا کہ وہ بہت سی قوموں کا باپ ہو گا، پھر بھی اِس کے باوجودحقیقت یہ ہے کہ اُس کے اور اُس کی بیوی کے لیے بچے پیدا کرنا ناممکن لگ رہا تھا، اُس نے یہ یقین کرنے کا انتخاب کیا کہ خدا اپنے وعدے کو پورا کرے گا۔ابراہام ہمارے لیے ایک عظیم مثال ہے! رومیوں 13:4-21 میں اُس کے ایمان کے بارے میں پڑھیں۔
(13) کیونکہ یہ وعدہ کہ وہ دُنیا کا وارِث ہو گا نہ ابرہاؔم سے نہ اُس کی نسل سے شرِیعت کے وسِیلہ سے کِیا گیا تھا بلکہ اِیمان کی راست بازی کے وسِیلہ سے۔
(14) کیونکہ اگر شرِیعت والے ہی وارِث ہوں تو اِیمان بے فائِدہ رہا اور وعدہ لاحاصِل ٹھہرا۔
(15)کیونکہ شرِیعت تو غَضب پَیدا کرتی ہے اور جہاں شرِیعت نہیں وہاں عدُول حُکمی بھی نہیں۔(16) اِسی واسطے وہ مِیراث اِیمان سے مِلتی ہے تاکہ فضل کے طَور پر ہو اور وہ وعدہ کُل نسل کے لِئے قائِم رہے۔ نہ صِرف اُس نسل کے لِئے جو شرِیعت والی ہے بلکہ اُس کے لِئے بھی جو ابرہاؔم کی مانِند اِیمان والی ہے۔ وُہی ہم سب کا باپ ہے۔
(17) چُنانچہ لِکھا ہے کہ مَیں نے تُجھے بُہت سی قَوموں کا باپ بنایا( اُس خُدا کے سامنے جِس پر وہ اِیمان لایا اور جو مُردوں کو زِندہ کرتا ہے اور جو چِیزیں نہیں ہیں اُن کو اِس طرح بُلا لیتا ہے کہ گویا وہ ہیں۔
(18) وہ نااُمّیدی کی حالت میں اُمّید کے ساتھ اِیمان لایا تاکہ اِس قَول کے مُطابِق کہ تیری نسل اَیسی ہی ہو گی وہ بُہت سی قَوموں کا باپ ہو۔
(19) اور وہ جو تقرِیباً سَو برس کا تھا باوُجُود اپنے مُردہ سے بدن اور سارؔہ کے رّحِم کی مُردگی پر لِحاظ کرنے کے اِیمان میں ضعِیف نہ ہُؤا۔
(20) اور نہ بے اِیمان ہو کر خُدا کے وعدہ میں شک کِیا بلکہ اِیمان میں مضبُوط ہو کر خُدا کی تمجِید کی۔
(21) اور اُس کو کامِل اِعتقاد ہُؤا کہ جو کُچھ اُس نے وعدہ کِیا ہے وہ اُسے پُورا کرنے پر بھی قادِر ہے۔
رومیوں 13:4
(13) کیونکہ یہ وعدہ کہ وہ دُنیا کا وارِث ہو گا نہ ابرہاؔم سے نہ اُس کی نسل سے شرِیعت کے وسِیلہ سے کِیا گیا تھا بلکہ اِیمان کی راست بازی کے وسِیلہ سے۔
رومیوں 18:4
(18) وہ نااُمّیدی کی حالت میں اُمّید کے ساتھ اِیمان لایا تاکہ اِس قَول کے مُطابِق کہ تیری نسل اَیسی ہی ہو گی وہ بُہت سی قَوموں کا باپ ہو۔
ابراہام یہ وعدہ کیسے حاصل کر سکتا تھا؟
(19) اور وہ جو تقرِیباً سَو برس کا تھا باوُجُود اپنے مُردہ سے بدن اور سارؔہ کے رّحِم کی مُردگی پر لِحاظ کرنے کے اِیمان میں ضعِیف نہ ہُؤا۔
(20) اور نہ بے اِیمان ہو کر خُدا کے وعدہ میں شک کِیا بلکہ اِیمان میں مضبُوط ہو کر خُدا کی تمجِید کی۔
(21)اور اُس کو کامِل اِعتقاد ہُؤا کہ جو کُچھ اُس نے وعدہ کِیا ہے وہ اُسے پُورا کرنے پر بھی قادِر ہے۔
ابراہام اور سارہ کی جسمانی حالت کیا تھی؟
ابراہام نے اپنی اصلی حالت کے بارے میں کیا جواب دیا ؟
یہ کہانی ہمیں ایمان کے بارے میں کیا سکھاتی ہے؟
ایمان کے بارے میں
(17) پس اِیمان سُننے سے پَیدا ہوتا ہے اور سُننا مسِیح کے کلام سے۔
ہم ایمان کیسے حاصل کرتے ہیں؟ «مسیح کے بارے میں کلام» سننے کے لیے آپ کیا کر سکتے ہیں؟
(8) کیونکہ تُم کو اِیمان کے وسِیلہ سے فضل ہی سے نجات مِلی ہے اور یہ تُمہاری طرف سے نہیں۔ خُدا کی بخشِش ہے۔
(9) اور نہ اَعمال کے سبب سے ہے تاکہ کوئی فخر نہ کرے۔
ہم نجات کیسے حاصل کرتے ہیں؟
(11)اور یہ بات ظاہِر ہے کہ شرِیعت کے وسِیلہ سے کوئی شخص خُدا کے نزدِیک راست باز نہیں ٹھہرتا کیونکہ لِکھا ہے کہ راست باز اِیمان سے جِیتا رہے گا۔
صادق کس چیز سے جیتے ہیں؟
(6) پس جِس طرح تُم نے مسِیح یِسُوؔع خُداوند کو قبُول کِیا اُسی طرح اُس میں چلتے رہو۔
(7) 7 اور اُس میں جَڑ پکڑتے اور تعمِیر ہوتے جاؤ اور جِس طرح تُم نے تعلِیم پائی اُسی طرح اِیمان میں مضبُوط رہو اور خُوب شُکرگُذاری کِیا کرو۔
ہمارا ایمان کیسے مضبوط ہو سکتا ہے؟
(11) میرا یقِین کرو کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں۔ نہیں تو میرے کاموں ہی کے سبب سے میرا یقِین کرو۔
مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو مُجھ پر اِیمان رکھتا ہے یہ کام جو مَیں کرتا ہُوں وہ بھی کرے گا بلکہ اِن سے بھی بڑے کام کرے گا کیونکہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں۔
معجزات کا مقصد باپ کو جلال دینا اور ہمارے ایمان کو بڑھانے میں مدد کرنا ہے۔ آپ نے کون سے معجزات دیکھے ہیں جن سے آپ کے ایمان میں اضافہ ہوا ہے؟
(18) بلکہ کوئی کہہ سکتا ہے کہ تُو تو اِیمان دار ہے اور مَیں عمل کرنے والا ہُوں۔ تُو اپنا اِیمان بغَیر اَعمال کے تو مُجھے دِکھا اور مَیں اپنا اِیمان اَعمال سے تُجھے دِکھاؤُں گا۔
ایمان کا کامل ساتھی کیا ہے؟
(2) اَے میرے بھائِیو! جب تُم طرح طرح کی آزمایشوں میں پڑو۔
(3) تو اِس کو یہ جان کر کمال خُوشی کی بات سمجھنا کہ تُمہارے اِیمان کی آزمایش صبر پَیدا کرتی ہے۔
(4) اور صبر کو اپنا پُورا کام کرنے دو تاکہ تُم پُورے اور کامِل ہو جاؤ اور تُم میں کِسی بات کی کمی نہ رہے۔
ہمارے ایمان کی آزمائش سے کیا ترقی ہوتی ہے؟
پوچھیں
(35) پس اپنی دِلیری کو ہاتھ سے نہ دو۔ اِس لِئے کہ اُس کا بڑا اَجر ہے۔
(36) کیونکہ تُمہیں صبر کرنا ضرُور ہے تاکہ خُدا کی مرضی پُوری کر کے وعدہ کی ہُوئی چِیز حاصِل کرو۔
(37) اور اب بُہت ہی تھوڑی مُدّت باقی ہے کہ آنے والا آئے گااور دیر نہ کرے گا۔
(38) اور میرا راست باز بندہ اِیمان سے جِیتا رہے گا اور اگر وہ ہٹے گا تو میرا دِل اُس سے خُوش نہ ہو گا۔
(39) لیکن ہم ہٹنے والے نہیں کہ ہلاک ہوں بلکہ اِیمان رکھنے والے ہیں کہ جان بچائیں۔
کیا خدا نے آپ کو بائبل سے کوئی آیت یا وعدہ دیا ہے؟
(35) پس اپنی دِلیری کو ہاتھ سے نہ دو۔ اِس لِئے کہ اُس کا بڑا اَجر ہے۔
(36)کیونکہ تُمہیں صبر کرنا ضرُور ہے تاکہ خُدا کی مرضی پُوری کر کے وعدہ کی ہُوئی چِیز حاصِل کرو۔
خدا کے وعدوں کو حاصل کرنے کے لیے آپ کو کیا کرنے کی ضرورت ہے؟
اطلاق
آئیے ایک لمحے کے لیے خُدا سے کہیں کہ وہ اپنے وعدوں کو آپ پر ظاہر کرے ، یا بائبل کی اُس آیت/وعدے کے بارے میں سوچیں جو خُدا نے آپ کو حال ہی میں یاد دلایا ہے۔ اُن الفاظ کو تھامے رہیں اپنے ایمان کو اُبھاریں اور کوئی ایسا طریقہ سوچیں کہ آپ اُس پر عمل کر سکیں۔ عبرانیوں باب 11 ایمان کے کچھ عظیم لوگوں اور اُن عظیم کاموں کے بارے میں ہے جو انہوں نے خدا پر ایمان کے ذریعے کئے۔
(1)اب اِیمان اُمّید کی ہُوئی چِیزوں کا اِعتماد اور اَن دیکھی چِیزوں کا ثبُوت ہے۔
(2) کیونکہ اُسی کی بابت بزُرگوں کے حق میں اچھّی گواہی دی گئی۔
(3)اِیمان ہی سے ہم معلُوم کرتے ہیں کہ عالَم خُدا کے کہنے سے بنے ہیں۔ یہ نہیں کہ جو کُچھ نظر آتا ہے ظاہِری چِیزوں سے بنا ہو۔
(4)اِیمان ہی سے ہابِل نے قائِن سے اَفضل قُربانی خُدا کے لِئے گُذرانی اور اُسی کے سبب سے اُس کے راست باز ہونے کی گواہی دی گئی کیونکہ خُدا نے اُس کی نذروں کی بابت گواہی دی اور اگرچہ وہ مَر گیا ہے تَو بھی اُسی کے وسِیلہ سے اب تک کلام کرتا ہے۔
(5)اِیمان ہی سے حنُوؔک اُٹھا لِیا گیا تاکہ مَوت کو نہ دیکھے اور چُونکہ خُدا نے اُسے اُٹھا لِیا تھا اِس لِئے اُس کا پتہ نہ مِلا کیونکہ اُٹھائے جانے سے پیشتر اُس کے حق میں یہ گواہی دی گئی تھی کہ یہ خُدا کو پسند آیا ہے۔
(6)اور بغَیر اِیمان کے اُس کو پسند آنا نامُمکِن ہے۔ اِس لِئے کہ خُدا کے پاس آنے والے کو اِیمان لانا چاہئے کہ وہ مَوجُود ہے اور اپنے طالِبوں کو بدلہ دیتا ہے۔
(7)اِیمان ہی کے سبب سے نُوح نے اُن چِیزوں کی بابت جو اُس وقت تک نظر نہ آتی تِھیں ہدایت پا کر خُدا کے خَوف سے اپنے گھرانے کے بچاؤ کے لِئے کشتی بنائی جِس سے اُس نے دُنیا کو مُجرِم ٹھہرایا اور اُس راست بازی کا وارِث ہُؤا جو اِیمان سے ہے۔
(8) اِیمان ہی کے سبب سے ابرہاؔم جب بُلایا گیا تو حُکم مان کر اُس جگہ چلا گیا جِسے مِیراث میں لینے والا تھا اور اگرچہ جانتا نہ تھا کہ مَیں کہاں جاتا ہُوں تَو بھی روانہ ہو گیا۔
(9)اِیمان ہی سے اُس نے مُلکِ مَوعُود میں اِس طرح مُسافِرانہ طَور پر بُود و باش کی کہ گویا غَیر مُلک ہے اور اِضحاؔق اور یعقُوؔب سمیت جو اُس کے ساتھ اُسی وعدہ کے وارِث تھے خَیموں میں سکُونت کی۔
(10)کیونکہ وہ اُس پائیدار شہر کا اُمّیدوار تھا جِس کا مِعمار اور بنانے والا خُدا ہے۔
(11)اِیمان ہی سے سارؔہ نے بھی سِنِّ یاس کے بعد حامِلہ ہونے کی طاقت پائی اِس لِئے کہ اُس نے وعدہ کرنے والے کو سچّا جانا۔
(12)پس ایک شخص سے جو مُردہ سا تھا آسمان کے سِتاروں کے برابر کثِیر اور سمُندر کے کنارے کی ریت کے برابر بے شُمار اَولاد پَیدا ہُوئی۔
(13)یہ سب اِیمان کی حالت میں مَرے اور وَعدہ کی ہُوئی چِیزیں نہ پائِیں مگر دُور ہی سے اُنہیں دیکھ کر خُوش ہُوئے اور اِقرار کِیا کہ ہم زمِین پر پردیسی اور مُسافِر ہیں۔
(14)جو اَیسی باتیں کہتے ہیں وہ ظاہِر کرتے ہیں کہ ہم اپنے وطن کی تلاش میں ہیں۔
(15)اور جِس مُلک سے وہ نِکل آئے تھے اگر اُس کا خیال کرتے تو اُنہیں واپس جانے کا مَوقع تھا۔
(16)مگر حقِیقت میں وہ ایک بِہتر یعنی آسمانی مُلک کے مُشتاق تھے۔ اِسی لِئے خُدا اُن سے یعنی اُن کا خُدا کہلانے سے شرمایا نہیں چُنانچہ اُس نے اُن کے لِئے ایک شہر تیّار کِیا۔
(17) اِیمان ہی سے ابرہاؔم نے آزمایش کے وقت اِضحاق کو نذر گُذرانا اور جِس نے وعدوں کو سچ مان لِیا تھا وہ اُس اِکلَوتے کو نذر کرنے لگا۔
(18)جِس کی بابت یہ کہا گیا تھا کہ اِضحاؔق ہی سے تیری نسل کہلائے گی۔
(19)کیونکہ وہ سمجھا کہ خُدا مُردوں میں سے جِلانے پر بھی قادِر ہے چُنانچہ اُن ہی میں سے تمثِیل کے طَور پر وہ اُسے پِھر مِلا۔
(20)اِیمان ہی سے اِضحاق نے ہونے والی باتوں کی بابت بھی یعقُوب اور عیسَو دونوں کو دُعا دی۔
(21)اِیمان ہی سے یعقُوب نے مَرتے وقت یُوسُؔف کے دونوں بیٹوں میں سے ہر ایک کو دُعا دی اور اپنے عصا کے سِرے پر سہارا لے کر سِجدہ کِیا۔
(22)اِیمان ہی سے یُوسُؔف نے جب وہ مَرنے کے قرِیب تھا بنی اِسرائیل کے خرُوج کا ذِکر کِیا اور اپنی ہَڈّیوں کی بابت حُکم دِیا۔
(23) اِیمان ہی سے مُوسیٰ کے ماں باپ نے اُس کے پَیدا ہونے کے بعد تِین مہِینے تک اُس کو چِھپائے رکھّا کیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ بچّہ خُوب صُورت ہے اور وہ بادشاہ کے حُکم سے نہ ڈرے۔
(24)اِیمان ہی سے مُوسیٰ نے بڑے ہو کر فِرعوؔن کی بیٹی کا بیٹا کہلانے سے اِنکار کِیا۔
(25)اِس لِئے کہ اُس نے گُناہ کا چند روزہ لُطف اُٹھانے کی نِسبت خُدا کی اُمّت کے ساتھ بدسلُوکی برداشت کرنا زِیادہ پسند کِیا۔
(26) اور مسِیح کے لِئے لَعن طَعن اُٹھانے کو مِصر کے خزانوں سے بڑی دَولت جانا کیونکہ اُس کی نِگاہ اَجر پانے پر تھی۔
(27) اِیمان ہی سے اُس نے بادشاہ کے قہر کا خَوف نہ کر کے مِصر کو چھوڑ دِیا۔ اِس لِئے کہ وہ اَن دیکھے کو گویا دیکھ کر ثابِت قدم رہا۔
(28)اِیمان ہی سے اُس نے فَسح کرنے اور خُون چِھڑکنے پر عمل کِیا تاکہ پہلوٹھوں کا ہلاک کرنے والا بنی اِسرائیل کو ہاتھ نہ لگائے۔
(29) اِیمان ہی سے وہ بحرِ قُلزم سے اِس طرح گُذر گئے جَیسے خُشک زمِین پر سے اور جب مِصریوں نے یہ قصد کِیا تو ڈُوب گئے۔
(30)اِیمان ہی سے یریحُو کی شہر پناہ جب سات دِن تک اُس کے گِرد پِھر چُکے تو گِر پڑی۔
(31)اِیمان ہی سے راحب فاحِشہ نافرمانوں کے ساتھ ہلاک نہ ہُوئی کیونکہ اُس نے جاسُوسوں کو امن سے رکھّا تھا۔
(32)اب اَور کیا کہُوں؟ اِتنی فُرصت کہاں کہ جِدعُوؔن اور برق اور سمسُوؔن اور اِفتاؔہ اور داؤُد اور سموؔئیل اور اَور نبِیوں کا احوال بیان کرُوں؟
(33)اُنہوں نے اِیمان ہی کے سبب سے سلطنتوں کو مغلُوب کِیا۔ راست بازی کے کام کِئے۔ وعدہ کی ہُوئی چِیزوں کو حاصِل کِیا۔ شیروں کے مُنہ بند کِئے۔
(34)آگ کی تیزی کو بُجھایا۔ تلوار کی دھار سے بچ نِکلے۔ کمزوری میں زورآور ہُوئے۔ لڑائی میں بہادُر بنے۔ غَیروں کی فَوجوں کو بھگا دِیا۔
(35)عَورتوں نے اپنے مُردوں کو پِھر زِندہ پایا۔ بعض مار کھاتے کھاتے مَر گئے مگر رہائی منظُور نہ کی تاکہ اُن کو بِہتر قِیامت نصِیب ہو۔
(36)بعض ٹھٹّھوں میں اُڑائے جانے اور کوڑے کھانے بلکہ زنجِیروں میں باندھے جانے اور قَید میں پڑنے سے آزمائے گئے۔
(37)سنگسار کِئے گئے۔ آرے سے چِیرے گئے آزمایش میں پڑے۔ تلوار سے مارے گئے۔ بھیڑوں اور بکرِیوں کی کھال اوڑھے ہُوئے مُحتاجی میں۔ مُصِیبت میں۔ بدسلُوکی کی حالت میں مارے مارے پِھرے۔
(38)دُنیا اُن کے لائِق نہ تھی۔ وہ جنگلوں اور پہاڑوں اور غاروں اور زمِین کے گڑھوں میں آوارہ پِھرا کِئے۔
(39)اور اگرچہ اِن سب کے حق میں اِیمان کے سبب سے اچھّی گواہی دی گئی تَو بھی اُنہیں وعدہ کی ہُوئی چِیز نہ مِلی۔
(40)اِس لِئے کہ خُدا نے پیش بِینی کر کے ہمارے لِئے کوئی بِہتر چِیز تجوِیز کی تھی تاکہ وہ ہمارے بغَیر کامِل نہ کِئے جائیں۔
نمونے کی دُعا
خداوند یسوع تیرا شکر ہے کہ تیرا کلام سچا ہے۔ میں اِن الفاظ کو مضبوطی سے تھامے ہوئے ہوں اور یقین کرتا ہوں کہ تو اپنی زبردست طاقت سے اپنے وعدوں کومیری زندگی میں حقیقت بنا سکتا ہے۔
اہم آیت
(38)اور میرا راست باز بندہ اِیمان سے جِیتا رہے گااور اگر وہ ہٹے گا تو میرا دِل اُس سے خُوش نہ ہو گا۔
(39) یکن ہم ہٹنے والے نہیں کہ ہلاک ہوں بلکہ اِیمان رکھنے والے ہیں کہ جان بچائیں۔
Watch Ps.Rod’s Teaching on Youtube Here