اپنی نظریں یسوع پر جمائےرکھیں
ایمان کیا ہے؟ ایمان ان چیزوں پر اعتماد کرنا ہے جو ہم نے ابھی تک نہیں دیکھی ہیں۔ ایمان یہ ہے کہ کس طرح ہم خدا کے پاس آتے ہیں اور نجات پاتے ہیں۔ مسیحی ہوتے ہوئے یہ ہماری زندگی کی بنیاد ہے۔
اب اِیمان اُمّید کی ہُوئی چِیزوں کا اِعتماد اور اَن دیکھی چِیزوں کا ثبُوت ہے۔
آئیے متی 22:14-33 میں پطرس کے بارے میں پڑھیں۔
(22)اور اُس نے فوراً شاگِردوں کو مجبُور کِیا کہ کشتی میں سوار ہو کر اُس سے پہلے پار چلے جائیں جب تک وہ لوگوں کو رُخصت کرے۔
(23)اور لوگوں کو رُخصت کر کے تنہا دُعا کرنے کے لِئے پہاڑ پر چڑھ گیا اور جب شام ہُوئی تو وہاں اکیلا تھا۔
(24)گر کشتی اُس وقت جِھیل کے بِیچ میں تھی اور لہروں سے ڈگمگا رہی تھی کیونکہ ہوا مُخالِف تھی۔ اور وہ رات کے چَوتھے پہر جِھیل پر چلتا ہُؤا اُن کے پاس آیا۔
(25)اور وہ رات کے چَوتھے پہر جِھیل پر چلتا ہُؤا اُن کے پاس آیا۔
(26)شاگِرد اُسے جِھیل پر چلتے ہُوئے دیکھ کر گھبرا گئے اور کہنے لگے کہ بُھوت ہے اور ڈر کر چِلاّ اُٹھے۔
(27)یِسُوؔع نے فوراً اُن سے کہا خاطِر جمع رکھّو۔ مَیں ہُوں۔ ڈرو مت۔
(28)پطرس نے اُس سے جواب میں کہا اَے خُداوند اگر تُو ہے تو مُجھے حُکم دے کہ پانی پر چل کر تیرے پاس آؤں۔
(29)اُس نے کہا آ۔ پطرسؔ کشتی سے اُتر کر یِسُوؔع کے پاس جانے کے لِئے پانی پر چلنے لگا۔
(30)!مگر جب ہوا دیکھی تو ڈر گیا اور جب ڈُوبنے لگا تو چِلاّ کر کہا اَے خُداوند مُجھے بچا
(31)یِسُوؔع نے فوراً ہاتھ بڑھا کر اُسے پکڑ لِیا اور اُس سے کہا اَے کم اِعتقاد تُو نے کیوں شک کِیا؟
(32)اور جب وہ کشتی پر چڑھ آئے تو ہوا تھم گئی۔
(33)اور جو کشتی پر تھے اُنہوں نے اُسے سِجدہ کر کے کہا یقِیناً تُو خُدا کا بیٹا ہے
خدا کا کلام سنیں
متی 29:14 میں یسوع نےپطرس سے کہا کہ وہ پانی پر اس کے پاس آئے۔ ایمان خدا کے کلام کو جاننا اور اُس پر ایمان رکھنا ہے۔
اُس نے کہا آ۔ پطرسؔ کشتی سے اُتر کر یِسُوؔع کے پاس جانے کے لِئے پانی پر چلنے لگا۔
پس اِیمان سُننے سے پَیدا ہوتا ہے اور سُننا مسِیح کے کلام سے۔
ایمان کے ساتھ قدم اُٹھائیں۔
اُس نے کہا آ۔ پطرسؔ کشتی سے اُتر کر یِسُوؔع کے پاس جانے کے لِئے پانی پر چلنے لگا۔
پطرس نے کیا کیا جب یسوع نے اُسے آنے کا کہا؟
لیکن کلام پر عمل کرنے والے بنو نہ محض سُننے والے جو اپنے آپ کو دھوکا دیتے ہیں۔ کیونکہ جو کوئی کلام کا سُننے والا ہو اور اُس پر عمل کرنے والا نہ ہو وہ اُس شخص کی مانِند ہے جو اپنی قُدرتی صُورت آئینہ میں دیکھتا ہے۔ اِس لِئے کہ وہ اپنے آپ کو دیکھ کر چلا جاتا اور فوراً بُھول جاتا ہے کہ مَیں کَیسا تھا۔
کیوں صرف خدا کا کلام سننا کافی نہیں ہے؟
اپنی نظریں یسوع پر جمائےرکھیں
مگر جب ہوا دیکھی تو ڈر گیا اور جب ڈُوبنے لگا تو چِلاّ کر کہا اَے خُداوند مُجھے بچا!
پطرس کیوں ڈوبنے لگا؟
کیونکہ ہم اِیمان پر چلتے ہیں نہ کہ آنکھوں دیکھے پر۔
جو ہم «دیکھتے» ہیں وہ ہمارے ایمان کی حوصلہ شکنی کیسے کرتا ہے؟
پس جب کہ گواہوں کا اَیسا بڑا بادل ہمیں گھیرے ہُوئے ہے تو آؤ ہم بھی ہر ایک بوجھ اور اُس گُناہ کو جو ہمیں آسانی سے اُلجھا لیتا ہے دُور کر کے اُس دَوڑ میں صبر سے دَوڑیں جو ہمیں دَرپیش ہے۔ اور اِیمان کے بانی اور کامِل کرنے والے یِسُوع کو تکتے رہیں جِس نے اُس خُوشی کے لِئے جو اُس کی نظروں کے سامنے تھی شرمِندگی کی پرواہ نہ کر کے صلِیب کا دُکھ سہا اور خُدا کے تخت کی دہنی طرف جا بَیٹھا۔
ہم ایمان پر کیسے قائم رہ سکتے ہیں؟
!شک نہ کرو
مگر اِیمان سے مانگے اور کُچھ شک نہ کرے کیونکہ شک کرنے والا سمُندر کی لہر کی مانِند ہوتا ہے جو ہوا سے بہتی اور اُچھلتی ہے۔
کیا وجوہات ہیں کہ ہم شک کرتے ہیں؟
متی 31:14 میں یسوع نے پطرس کو اُس کے ایمان کے بارے میں چیلنج کیا۔
یِسُوؔع نے فوراً ہاتھ بڑھا کر اُسے پکڑ لِیا اور اُس سے کہا اَے کم اِعتقاد تُو نے کیوں شک کِیا؟
کون سی ایسی وجوہات ہیں کہ ہمیں شک نہیں کرنا چاہئے؟
دوست سے پوچھیں
کیا آپ اپنے تجربے سے ایمان کے بارے میں کوئی کہانی بتا سکتے ہیں؟
آپ اس وقت میں کس چیز پر یقین کر رہے ہیں اور کیا توقع کر رہے ہیں؟
آپ نے شک پر کیسے قابو پایا؟
اطلاق
میں ذاتی طور پر اپنے ایمان کو کیسے بڑھا سکتا ہوں؟
نمونے کی دُعا
خداوند یسوع، میں تیرا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ تیرا کلام طاقتور اور سچا ہے۔ میں تیرے کلام کو قبو ل کرتا ہوں اور اپنی نگاہیں تجھ پر جما لیتا ہوں۔ میں تجھ پر یقین رکھتا ہوں اور جو کچھ تو میری زندگی میں کرے گا اُس کے لئے تیرا شکرگزار ہوں ۔
اہم آیت
اب اِیمان اُمّید کی ہُوئی چِیزوں کا اِعتماد اور اَن دیکھی چِیزوں کا ثبُوت ہے۔