سچائی کو حاصل کریں۔
خُدا ہم سے پیار کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ ہم گناہ، موت اور اُن تمام جھوٹوں سے مکمل طور پر آزاد ہوں جو ہمیں تکلیف پہنچاتے ہیں۔ ہم خُدا کی سچائی کو اُس کے کلام میں سے پاتے ہیں اور اُس کس اطلاق اپنی زندگی پر کرتے ہیں۔ہماری زندگی میں ہم زیادہ سے زیادہ آزادی کا تجربہ کریں گے اور ہم اس آزادی کو دوسروں کے ساتھ بانٹ سکیں گے۔
خدا چاہتا ہے کہ ہم آزاد ہوں۔
(31) پس یِسُوؔع نے اُن یہُودِیوں سے کہا جِنہوں نے اُس کا یقِین کِیا تھا کہ اگر تُم میرے کلام پر قائِم رہو گے تو حقِیقت میں میرے شاگِرد ٹھہرو گے۔
(32) اور سچّائی سے واقِف ہو گے اور سچّائی تُم کو آزاد کرے گی۔
یسوع کی تعلیم ہماری زندگیوں کو کیسے بدلتی ہے؟
(3) یہ ہمارے مُنجّی خُدا کے نزدِیک عُمدہ اور پسندِیدہ ہے۔
(4) وہ چاہتا ہے کہ سب آدمی نجات پائیں اور سچّائی کی پہچان تک پُہنچیں۔
(5) کیونکہ خُدا ایک ہے اور خُدا اور اِنسان کے بِیچ میں درمِیانی بھی ایک یعنی مسِیح یِسُوؔع جو اِنسان ہے۔
(6) جِس نے اپنے آپ کو سب کے فِدیہ میں دِیا کہ مُناسِب وقتوں پر اِس کی گواہی دی جائے۔
خدا کی سچائی اور آزادی کس کے لیے ہے؟
درج ذیل آیات کو پڑھیں اور جواب دیں: ہمیں کس چیز سے آزادی چاہیے؟
(38) پس اَے بھائِیو! تُمہیں معلُوم ہو کہ اُسی کے وسِیلہ سے تُم کو گُناہوں کی مُعافی کی خبر دی جاتی ہے۔
(39) اور مُوسیٰ کی شرِیعت کے باعِث جِن باتوں سے تُم بَری نہیں ہو سکتے تھے اُن سب سے ہر ایک اِیمان لانے والا اُس کے باعِث بَری ہوتا ہے۔
(14) اِس لِئے کہ گُناہ کا تُم پر اِختیار نہ ہو گا کیونکہ تُم شرِیعت کے ماتحت نہیں بلکہ فضل کے ماتحت ہو۔
(15) پس کیا ہُؤا؟ کیا ہم اِس لِئے گُناہ کریں کہ شرِیعت کے ماتحت نہیں بلکہ فضل کے ماتحت ہیں؟ ہرگِز نہیں۔
(16) کیا تُم نہیں جانتے کہ جِس کی فرمانبرداری کے لِئے اپنے آپ کو غُلاموں کی طرح حوالہ کر دیتے ہو اُسی کے غُلام ہو جِس کے فرمانبردار ہو خواہ گُناہ کے جِس کا انجام مَوت ہے خواہ فرمانبرداری کے جِس کا انجام راست بازی ہے؟
(17) 17 لیکن خُدا کا شُکر ہے کہ اگرچہ تُم گُناہ کے غُلام تھے تَو بھی دِل سے اُس تعلِیم کے فرمانبردار ہو گئے جِس کے سانچے میں تُم ڈھالے گئے تھے۔
(18) اور گُناہ سے آزاد ہو کر راست بازی کے غُلام ہو گئے۔
(19)مَیں تُمہاری اِنسانی کمزوری کے سبب سے اِنسانی طَور پر کہتا ہُوں۔ جِس طرح تُم نے اپنے اعضا بدکاری کرنے کے لِئے ناپاکی اور بدکاری کی غُلامی کے حَوالہ کِئے تھے اُسی طرح اب اپنے اعضا پاک ہونے کے لِئے راست بازی کی غُلامی کے حوالہ کر دو۔ کیونکہ جب تُم گُناہ کے غُلام تھے تو راست بازی کے اِعتبار سے آزاد تھے۔(20)
(21) پس جِن باتوں سے تُم اب شرمِندہ ہو اُن سے تُم اُس وقت کیا پَھل پاتے تھے؟ کیونکہ اُن کا انجام تو مَوت ہے۔
(22) مگر اب گُناہ سے آزاد اور خُدا کے غُلام ہو کر تُم کو اپنا پَھل مِلا جِس سے پاکِیزگی حاصِل ہوتی ہے اور اِس کا انجام ہمیشہ کی زِندگی ہے۔
(23) کیونکہ گُناہ کی مزدُوری مَوت ہے مگر خُدا کی بخشِش ہمارے خُداوند مسِیح یِسُوؔع میں ہمیشہ کی زِندگی ہے۔
(14) لیکن اُن کے خیالات کثِیف ہو گئے کیونکہ آج تک پُرانے عہد نامہ کو پڑھتے وقت اُن کے دِلوں پر وُہی پردہ پڑا رہتا ہے اور وہ مسِیح میں اُٹھ جاتا ہے۔
(15) اور اِسی سبب سے وہ نئے عہد کا درمِیانی ہے تاکہ اُس مَوت کے وسِیلہ سے جو پہلے عہد کے وقت کے قصُوروں کی مُعافی کے لِئے ہُوئی ہے بُلائے ہُوئے لوگ وعدہ کے مُطابِق ابدی مِیراث کو حاصِل کریں۔
(20) جب تُم مسِیح کے ساتھ دُنیَوی اِبتدائی باتوں کی طرف سے مَر گئے تو پِھر اُن کی مانِند جو دُنیا میں زِندگی گُذارتے ہیں اِنسانی احکام اور تعلِیم کے مُوافِق اَیسے قاعِدوں کے کیوں پابند ہوتے ہو۔
(21) کہ اِسے نہ چُھونا۔ اُسے نہ چکھنا۔ اُسے ہاتھ نہ لگانا۔
(22) کیونکہ یہ سب چِیزیں کام میں لاتے لاتے فنا ہو جائیں گی
(23) اِن باتوں میں اپنی اِیجاد کی ہُوئی عِبادت اور خاکساری اور جِسمانی رِیاضت کے اِعتبار سے حِکمت کی صُورت تو ہے مگر جِسمانی خواہِشوں کے روکنے میں اِن سے کُچھ فائِدہ نہیں ہوتا۔
سچائی کی تلاش کریں۔
یرمیاہ 12:29-14
(12) تب تُم میرا نام لو گے اور مُجھ سے دُعا کرو گے اور مَیں تُمہاری سنُوں گا۔
(13) اور تُم مُجھے ڈُھونڈو گے اور پاؤ گے۔ جب پُورے دِل سے میرے طالِب ہو گے۔
(14)اور مَیں تُم کو مِل جاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں تُمہاری اَسِیری کو مَوقُوف کراؤُں گا اور تُم کو اُن سب قَوموں سے اور سب جگہوں سے جِن میں مَیں نے تُم کو ہانک دِیا ہے جمع کراؤُں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں تُم کو اُس جگہ میں جہاں سے مَیں نے تُم کو اَسِیر کروا کر بھیجا واپس لاؤُں گا۔
متی 7:7-8
(7) مانگو تو تُم کو دِیا جائے گا۔ ڈُھونڈو تو پاؤ گے۔ دروازہ کھٹکھٹاؤ تو تُمہارے واسطے کھولا جائے گا۔
(8)کیونکہ جو کوئی مانگتا ہے اُسے مِلتا ہے اور جو ڈُھونڈتا ہے وہ پاتا ہے اور جو کھٹکھٹاتا ہے اُس کے واسطے کھولا جائے گا۔
اپنے پورے دل سے خدا کو تلاش کریں۔
(13)لیکن جب وہ یعنی رُوحِ حق آئے گا تو تُم کو تمام سچّائی کی راہ دِکھائے گا۔ اِس لِئے کہ وہ اپنی طرف سے نہ کہے گا لیکن جو کُچھ سُنے گا وُہی کہے گا اور تُمہیں آیندہ کی خبریں دے گا۔
خدا کی روح کو تلاش کریں جو ہمیں سچائی کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔
(12)کیونکہ خُدا کا کلام زِندہ اور مُؤثِر اور ہر ایک دو دھاری تلوار سے زِیادہ تیز ہے اور جان اور رُوح اور بند بند اور گُودے کو جُدا کر کے گُذر جاتا ہے اور دِل کے خیالوں اور اِرادوں کو جانچتا ہے۔
خدا کے کلام سے سچائی کو تلاش کریں
سچائی کو جانیں
ہم کیسے سچائی کو جان سکتے ہیں؟
اِن آیات کو پڑھیں اور جواب دیں۔
(45) اور مَیں آزادی سے چلُوں گا کیونکہ مَیں تیرے قوانِین کا طالِب رہا ہُوں ۔
(6) یِسُوؔع نے اُس سے کہا کہ راہ اور حق اور زِندگی مَیں ہُوں۔ کوئی میرے وسِیلہ کے بغَیر باپ کے پاس نہیں آتا۔
(16) لیکن جب کبھی اُن کا دِل خُداوند کی طرف پِھرے گا تو وہ پردہ اُٹھ جائے گا۔
(17) 17 اور خُداوند رُوح ہے اور جہاں کہِیں خُداوند کا رُوح ہے وہاں آزادی ہے۔
(18)مگر جب ہم سب کے بے نِقاب چِہروں سے خُداوند کا جلال اِس طرح مُنعکِس ہوتا ہے جِس طرح آئینہ میں تو اُس خُداوند کے وسِیلہ سے جو رُوح ہے ہم اُسی جلالی صُورت میں دَرجہ بَدرجہ بدلتے جاتے ہیں۔
دوست سے پوچھیں
کیا آپ آزادی کے تجربے کی کوئی کہانی شیئر کر سکتے ہیں؟
(آپ کو سچائی کیسے ملی؟ آپ کو کس چیز سے آزاد کیا گیا؟)
اطلاق
- آپ کس چیز سے آزاد ہونا پسند کریں گے؟ کیسے؟
- ہم ہر روز کیسے آزاد ہو سکتے ہیں؟
- ہم آزادی حاصل کرنے میں دوسروں کی مدد کیسے کر سکتے ہیں؟
دعا کا نمونہ
خداوند یسوع، میں تیرا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ تو نے مجھے گناہ، موت اور شیطان کے جھوٹ سے آزاد کیا۔ میں تیری سچائی کو حاصل کرتا ہوں جو مجھے آزاد کرتی ہے۔ براہ کرم مجھے اپنے کلام سے سیکھانا جاری رکھیں
اہم آیت
اور سچّائی سے واقِف ہو گے اور سچّائی تُم کو آزاد کرے گی۔