عدم تحفظ سے طاقت تک
جب بنی اسرائیل نے دوسرے معبودوں کی پرستش شروع کی تو خدا نے دوسری قوموں کو اجازت دی کہ وہ اُن پر ظلم کریں۔ ایک اسرائیلی نوجوان کسان جس کا نام جدون تھا وہ دشمن سے چھپا ہوا تھا جب خدا نے اُسے ایک زبردست جنگجو ہونے کے لیے بلایا تھا! جس نظر سے خدا جدون کو دیکھ رہا تھا اُسے اپنے عدم تحفظ پر قابو پانا پڑا۔
عدم تحفظ خدا کی بلاہٹ میں رکاوٹ
قضاة 5:6-13
(5) کیونکہ وہ اپنے چَوپایوں اور ڈیروں کو ساتھ لے کر آتے اور ٹِڈّیوں کے دَل کی مانِند آتے اور وہ اور اُن کے اُونٹ بے شُمار ہوتے تھے۔ یہ لوگ مُلک کو تباہ کرنے کے لِئے آ جاتے تھے۔
(6)سو اِسرائیلی مِدیانیوں کے سبب سے نِہایت خستہ حال ہو گئے اور بنی اِسرائیل خُداوند سے فریاد کرنے لگے۔
(7) اور جب بنی اِسرائیل مِدیانیوں کے سبب سے خُداوند سے فریاد کرنے لگے۔
(8) تو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے پاس ایک نبی کو بھیجا۔ اُس نے اُن سے کہا کہ خُداوند اِسراؔئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تُم کو مِصر سے لایا اور مَیں نے تُم کو غُلامی کے گھر سے باہر نِکالا۔
(9)مَیں نے مِصریوں کے ہاتھ سے اور اُن سبھوں کے ہاتھ سے جو تُم کو ستاتے تھے تُم کو چُھڑایا اور تُمہارے سامنے سے اُن کو دفع کِیا اور اُن کا مُلک تُم کو دِیا۔
(10) اور مَیں نے تُم سے کہا تھا کہ خُداوند تُمہارا خُدا مَیں ہُوں۔ سو تُم اُن امورِیوں کے دیوتاؤں سے جِن کے مُلک میں بستے ہو مت ڈرنا پر تُم نے میری بات نہ مانی۔
10 اور مَیں نے تُم سے کہا تھا کہ خُداوند تُمہارا خُدا مَیں ہُوں۔ سو تُم اُن امورِیوں کے دیوتاؤں سے جِن کے مُلک میں بستے ہو مت ڈرنا پر تُم نے میری بات نہ مانی۔
(11) پِھر خُداوند کا فرِشتہ آ کر عُفرؔہ میں بلُوط کے ایک درخت کے نِیچے جو یُوآؔس ابیعزری کا تھا بَیٹھا اور اُس کا بیٹا جِدعوؔن مَے کے ایک کولُھو میں گیہُوں جھاڑ رہا تھا تاکہ اُس کو مِدیانیوں سے چِھپا رکھّے۔
(12) اور خُداوند کا فرِشتہ اُسے دِکھائی دے کر اُس سے کہنے لگا کہ اَے زبردست سُورما! خُداوند تیرے ساتھ ہے۔
(13)جِدعوؔن نے اُس سے کہا اَے میرے مالِک! اگر خُداوند ہی ہمارے ساتھ ہے تو ہم پر یہ سب حادِثے کیوں گُذرے اور اُس کے وہ سب عجِیب کام کہاں گئے جِن کا ذِکر ہمارے باپ دادا ہم سے یُوں کرتے تھے کہ کیا خُداوند ہی ہم کو مِصر سے نہیں نِکال لایا؟ پر اب تو خُداوند نے ہم کو چھوڑ دِیا اور ہم کو مِدیانیوں کے ہاتھ میں کر دِیا۔
قضاة14:6-24
(14)تب خُداوند نے اُس پر نِگاہ کی اور کہا کہ تُو اپنے اِسی زور میں جا اور بنی اِسرائیل کو مِدیانیوں کے ہاتھ سے چُھڑا۔ کیا مَیں نے تُجھے نہیں بھیجا؟
(15) اُس نے اُس سے کہا اَے مالِک! مَیں کِس طرح بنی اِسرائیل کو بچاؤں؟ میرا گھرانا منسّی میں سب سے غرِیب ہے اور مَیں اپنے باپ کے گھر میں سب سے چھوٹا ہُوں۔
(16) خُداوند نے اُس سے کہا مَیں ضرُور تیرے ساتھ ہُوں گا اور تُو مِدیانیوں کو اَیسا مار لے گا جَیسے ایک آدمی کو۔
(17) تب اُس نے اُس سے کہا کہ اب اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہُوئی ہے تو اِس کا مُجھے کوئی نِشان دِکھا کہ مُجھ سے تُو ہی باتیں کرتا ہے۔
(18) اور مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو یہاں سے نہ جا جب تک مَیں تیرے پاس پِھر نہ آؤں اور اپنا ہدیہ نِکال کر تیرے آگے نہ رکُھّوں۔اُس نے کہا کہ جب تک تُو پِھر آ نہ جائے مَیں ٹھہرا رہُوں گا۔
(19) تب جِدعوؔن نے جا کر بکری کا ایک بچّہ اور ایک ایفہ آٹے کی فطِیری روٹِیاں تیّار کِیں اور گوشت کو ایک ٹوکری میں اور شوربا ایک ہانڈی میں ڈال کر اُس کے پاس بلُوط کے درخت کے نِیچے لا کر گُذرانا۔
(20) تب خُدا کے فرِشتہ نے اُسے کہا اِس گوشت اور فطِیری روٹِیوں کو لے جا کر اُس چٹان پر رکھ اور شوربا کو اُنڈیل دے۔ اُس نے وَیسا ہی کِیا۔
(21) تب خُداوند کے فرِشتہ نے اُس عصا کی نوک سے جو اُس کے ہاتھ میں تھا گوشت اور فطِیری روٹِیوں کو چُھؤا اور اُس پتّھر سے آگ نِکلی اور اُس نے گوشت اور فطِیری روٹِیوں کو بھسم کر دِیا۔ تب خُداوند کا فرِشتہ اُس کی نظر سے غائِب ہو گیا۔
(22)اور جِدعوؔن نے جان لِیا کہ وہ خُداوند کا فرِشتہ تھا۔ سو جِدعوؔن کہنے لگا افسوس ہے اَے مالِک خُداوند کہ مَیں نے خُداوند کے فرِشتہ کو رُوبرُو دیکھا۔
(23) خُداوند نے اُس سے کہا تیری سلامتی ہو! خَوف نہ کر۔ تُو مَرے گا نہیں۔
(24)تب جِدعوؔن نے وہاں خُداوند کے لِئے مذبح بنایا اور اُس کا نام یہوواؔہ سلوم رکھّا اور وہ ابیعزریوں کے عُفرہ میں آج تک مَوجُود ہے۔
(13)جِدعوؔن نے اُس سے کہا اَے میرے مالِک! اگر خُداوند ہی ہمارے ساتھ ہے تو ہم پر یہ سب حادِثے کیوں گُذرے اور اُس کے وہ سب عجِیب کام کہاں گئے جِن کا ذِکر ہمارے باپ دادا ہم سے یُوں کرتے تھے کہ کیا خُداوند ہی ہم کو مِصر سے نہیں نِکال لایا؟ پر اب تو خُداوند نے ہم کو چھوڑ دِیا اور ہم کو مِدیانیوں کے ہاتھ میں کر دِیا۔
جدعون کیوں چھپا ہوا تھا؟
(15) اُس نے اُس سے کہا اَے مالِک! مَیں کِس طرح بنی اِسرائیل کو بچاؤں؟ میرا گھرانا منسّی میں سب سے غرِیب ہے اور مَیں اپنے باپ کے گھر میں سب سے چھوٹا ہُوں۔
جدون خود کو کیسے دیکھ رہا تھا؟
(17) تب اُس نے اُس سے کہا کہ اب اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہُوئی ہے تو اِس کا مُجھے کوئی نِشان دِکھا کہ مُجھ سے تُو ہی باتیں کرتا ہے۔
جدعون نے کیا جواب دیا؟
جدعون نے کیوں ایک نشان مانگا؟
سلامتی خدا میں ملتی ہے۔
خدا نے جدعون کی حفاظت کیسے کی؟
(12)اور خُداوند کا فرِشتہ اُسے دِکھائی دے کر اُس سے کہنے لگا کہ اَے زبردست سُورما! خُداوند تیرے ساتھ ہے۔
خدا نے جدعون کو کیا کہا؟
(14) 14:6 تب خُداوند نے اُس پر نِگاہ کی اور کہا کہ تُو اپنے اِسی زور میں جا اور بنی اِسرائیل کو مِدیانیوں کے ہاتھ سے چُھڑا۔ کیا مَیں نے تُجھے نہیں بھیجا؟
خدا جدعون کو کیسے دیکھ رہا تھا؟
(16) خُداوند نے اُس سے کہا مَیں ضرُور تیرے ساتھ ہُوں گا اور تُو مِدیانیوں کو اَیسا مار لے گا جَیسے ایک آدمی کو۔
خدا اُسے کیسے تسلی دیتا ہے؟
(18)اور مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو یہاں سے نہ جا جب تک مَیں تیرے پاس پِھر نہ آؤں اور اپنا ہدیہ نِکال کر تیرے آگے نہ رکُھّوں۔ اُس نے کہا کہ جب تک تُو پِھر آ نہ جائے مَیں ٹھہرا رہُوں گا۔
یہ آیت خدا کے بارے میں کیا کہتی ہے؟
(22)اور جِدعوؔن نے جان لِیا کہ وہ خُداوند کا فرِشتہ تھا۔ سو جِدعوؔن کہنے لگا افسوس ہے اَے مالِک خُداوند کہ مَیں نے خُداوند کے فرِشتہ کو رُوبرُو دیکھا۔
(23) خُداوند نے اُس سے کہا تیری سلامتی ہو! خَوف نہ کر۔ تُو مَرے گا نہیں۔
(24) تب جِدعوؔن نے وہاں خُداوند کے لِئے مذبح بنایا اور اُس کا نام یہوواؔہ سلوم رکھّا اور وہ ابیعزریوں کے عُفرہ میں آج تک مَوجُود ہے۔ /accordion_item]
خدا جدعون کے خوف کا کیا جواب دیتا ہے؟ اور جدعون خدا کو کیا جواب دیتا ہے؟
جنگ کی حالت میں
(33) تب سب مِدیانی اور عمالِیقی اور اہِل مشرِق اِکٹّھے ہُوئے اور پار ہو کر یِزرعیل کی وادی میں اُنہوں نے ڈیرا کِیا۔
(34) تب خُداوند کی رُوح جِدعوؔن پر نازِل ہُوئی سو اُس نے نرسِنگا پُھونکا اور ابیعزؔر کے لوگ اُس کی پَیروی میں اِکٹّھے ہُوئے۔
خدا نے جدعون کو ہونے والی جنگ کے لیے کیسے تیار کیا؟
پوچھیں
جدعون کی کہانی سے ہم عدم تحفظ کے بارے میں کیا سیکھ سکتے ہیں؟
اطلاق
- خدا آپ کو عدم تحفظ کے مسائل پر قابو پانے میں کس طرح مدد کر سکتا ہے؟
- آپ کو کیا لگتا ہے کہ آپ کی کون سی اچھی باتیں ہیں جو آپ کی طاقت ہیں؟
دعا
اِے خدا ، میں اپنے آپ کو ہمیشہ ہیرو کے طور پر نہیں دیکھتا، پر جو طاقت تو نے مجھے دی ہے، میں تیرے منصوبے کو اپنی زندگی میں عملی جامہ پہنانے کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہوں۔ میری مدد کر کہ میں تجھ پر اعتماد اور بھروسہ کر کے آگے بڑھ سکوں۔
اہم آیت
اور خُداوند کا فرِشتہ اُسے دِکھائی دے کر اُس سے کہنے لگا کہ اَے زبردست سُورما! خُداوند تیرے ساتھ ہے۔