(33) بلکہ تُم پہلے اُس کی بادشاہی اور اُس کی راست بازی کی تلاش کرو تو یہ سب چِیزیں بھی تُم کو مِل جائیں گی۔
آیت واضح ہے جب ہم سب چیزوں سے بڑھ کر خُدا کی بادشاہی کو تلاش کرتے ہیں اور راستبازی سے زندگی گزارتے ہیں تو خُدا ہماری ضرورت کی ہر چیز مہیا کرتا ہے۔ اس کا مطلب ہے خدا کی بادشاہی ہماری زندگی میں ہوتی ہے۔جب ہم اپنے زمینی ثقافتی ورثے کے لیے شکر گزار ہو سکتے ہیں تو خدا کی بادشاہی ثقافت کو بھی ترجیح بنانے کی ضرورت ہے۔
خدا کی بادشاہی میں کون داخل ہو سکتا ہے؟
درج ذیل آیات کو پڑھیں اور لکھیں کہ خدا کی بادشاہی میں کون اور کیوں داخل ہو سکتا ہے۔
(15) پِھر لوگ اپنے چھوٹے بچّوں کو بھی اُس کے پاس لانے لگے تاکہ وہ اُن کو چُھوئے اور شاگِردوں نے دیکھ کر اُن کو جِھڑکا۔
(16) مگر یِسُوؔع نے بچّوں کو اپنے پاس بُلایا اور کہا کہ بچّوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں منع نہ کرو کیونکہ خُدا کی بادشاہی اَیسوں ہی کی ہے۔
(17) مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کوئی خُدا کی بادشاہی کو بچّے کی طرح قبُول نہ کرے وہ اُس میں ہرگِز داخِل نہ ہو گا۔
(9) اور وہاں کے بِیماروں کو اچھّا کرو اور اُن سے کہو کہ خُدا کی بادشاہی تُمہارے نزدِیک آ پہنچی ہے۔
(23)پِھر یِسُوؔع نے چاروں طرف نظر کر کے اپنے شاگِردوں سے کہا دَولت مندوں کا خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہونا کَیسا مُشکِل ہے!
(24) شاگِرد اُس کی باتوں سے حَیران ہُوئے۔ یِسُوؔع نے پِھر جواب میں اُن سے کہا بچّو! جو لوگ دَولت پر بھروسا رکھتے ہیں اُن کے لِئے خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہونا کیا ہی مُشکِل ہے!
(25) اُونٹ کا سُوئی کے ناکے میں سے گُذر جانا اِس سے آسان ہے کہ دَولت مند خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہو۔
(26) وہ نِہایت ہی حَیران ہو کر اُس سے کہنے لگے پِھر کَون نجات پا سکتا ہے؟
(27) یِسُوؔع نے اُن کی طرف نظر کر کے کہا یہ آدمِیوں سے تو نہیں ہو سکتا لیکن خُدا سے ہو سکتا ہے کیونکہ خُدا سے سب کُچھ ہو سکتا ہے۔
خدا کی بادشاہت کیسی ہے؟
خدا کی بادشاہی کا موازنہ کیا ہے اور آپ کے خیال میں یسوع یہ موازنہ کیوں کرتا ہے؟
(18) پس وہ کہنے لگا خُدا کی بادشاہی کِس کی مانِند ہے؟ مَیں اُس کو کِس سے تشبِیہ دُوں؟
(19) وہ رائی کے دانے کی مانِند ہے جِس کو ایک آدمی نے لے کر اپنے باغ میں ڈال دِیا۔ وہ اُگ کر بڑا درخت ہو گیا اور ہوا کے پرِندوں نے اُس کی ڈالیوں پر بسیرا کِیا۔
(20) اُس نے پِھر کہا مَیں خُدا کی بادشاہی کو کِس سے تشبِیہ دُوں؟
(21) وہ خمِیر کی مانِند ہے جِسے ایک عَورت نے لے کر تِین پَیمانہ آٹے میں مِلایا اور ہوتے ہوتے سب خمِیر ہو گیا۔
خدا کی بادشاہت کس چیز کے بارے میں ہے؟
اس کے بارے میں بیان کریں۔
(20) جب فریسیوں نے اُس سے پُوچھا کہ خُدا کی بادشاہی کب آئے گی؟ تو اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ خُدا کی بادشاہی ظاہِری طَور پر نہ آئے گی۔
(21) اور لوگ یہ نہ کہیں گے کہ دیکھو یہاں ہے یا وہاں ہے! کیونکہ دیکھو خُدا کی بادشاہی تُمہارے درمِیان ہے۔
(17) کیونکہ خُدا کی بادشاہی کھانے پِینے پر نہیں بلکہ راست بازی اور میل مِلاپ اور اُس خُوشی پر مَوقُوف ہے جو رُوحُ القُدس کی طرف سے ہوتی ہے۔
(20) کیونکہ خُدا کی بادشاہی باتوں پر نہیں بلکہ قُدرت پر مَوقُوف ہے۔
(10)نہ چور۔ نہ لالچی نہ شرابی۔ نہ گالِیاں بَکنے والے نہ ظالِم۔
ہم خدا کی بادشاہی میں کیسے داخل ہوتے ہیں؟
(15) اور کہا کہ وقت پُورا ہو گیا ہے اور خُدا کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے۔ تَوبہ کرو اور خُوشخبری پر اِیمان لاؤ۔
(17) اور اُس نے آ کر تُمہیں جو دُور تھے اور اُنہیں جو نزدِیک تھے دونوں کو صُلح کی خُوشخبری دی۔
(18)کیونکہ اُسی کے وسِیلہ سے ہم دونوں کی ایک ہی رُوح میں باپ کے پاس رسائی ہوتی ہے۔
(19) پس اب تُم پردیسی اور مُسافر نہیں رہے بلکہ مُقدّسوں کے ہم وطن اور خُدا کے گھرانے کے ہو گئے۔
پوچھیں
- خدا کی بادشاہی میں رہنے کے کیا فائدے ہیں؟
- اگر آپ پہلے سے ہی خدا کی بادشاہی میں نہیں رہ رہے تو کیا آپ اِس کا حصہ بننا پسند کریں گے؟
اطلاق
- آج آپ کو اپنی زندگی میں کن چیلنجوں کا سامنا ہے؟
- آپ اپنے حالات پر خدا کے کلام کی کون سی سچائی کا اطلاق کر سکتے ہیں؟
دعا
خداوند تیرا شکر ہے کہ میں تیری بادشاہی کا حصہ بن سکتا ہوں۔ میں دعا کرتا ہوں کہ تیری بادشاہی میری زندگی اور زمین پر اسی طرح آئے جیسے آسمان پر ہے۔
اہم آیت
بلکہ تُم پہلے اُس کی بادشاہی اور اُس کی راست بازی کی تلاش کرو تو یہ سب چِیزیں بھی تُم کو مِل جائیں گی۔