زندگی اور طاقت کے ساتھ
لوگوں کو خدا کا کلام سنا نا لیکن خدا کی قدرت کے شخصی تجربہ کے لئے نہ اُبھارنا ایسے ہی ہے جیسے آپ اپنے مہمانوں کو کیک تو دیتے ہیں پر اُنہیں کھانے نہیں دیتے۔ ہمیں خدا کے کلام کو پوری طاقت اور جرات سے سنانے کی ضرورت ہے یہ کلام زندگیوں کو تبدیل کرتا ہے۔ زندگیوں کو چھو یا اور تبدیل کیا جائے گا جب وہ خدا کے کلام کو چکھیں گے اور دعا کی طاقت کوتجربہ کریں گے۔
خدا کےکلام کی اہمیت
مندرجہ ذیل آیات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ خدا کے کلام کا لوگوں کی زندگیوں میں کیا کردار ہے۔
(12) کیونکہ خُدا کا کلام زِندہ اور مُؤثِر اور ہر ایک دو دھاری تلوار سے زِیادہ تیز ہے اور جان اور رُوح اور بند بند اور گُودے کو جُدا کر کے گُذر جاتا ہے اور دِل کے خیالوں اور اِرادوں کو جانچتا ہے۔
(13) اور اُس سے مخلُوقات کی کوئی چِیز چِھپی نہیں بلکہ جِس سے ہم کو کام ہے اُس کی نظروں میں سب چِیزیں کھلی اور بے پردہ ہیں۔
(16) ہر ایک صحِیفہ جو خُدا کے اِلہام سے ہے تعلِیم اور اِلزام اور اِصلاح اور راست بازی میں تربِیّت کرنے کے لِئے فائِدہ مند بھی ہے۔
(17) تاکہ مردِ خُدا کامِل بنے اور ہر ایک نیک کام کے لِئے بِالکُل تیّار ہو جائے۔
(2) کہ تُو کلام کی مُنادی کر۔ وقت اور بے وقت مُستعِد رہ۔ ہر طرح کے تحمُّل اور تعلِیم کے ساتھ سمجھا دے اور ملامت اور نصِیحت کر۔
(9) اور اِیمان کے کلام پر جو اِس تعلِیم کے مُوافِق ہے قائِم ہو تاکہ صحِیح تعلِیم کے ساتھ نصِیحت بھی کر سکے اور مُخالِفوں کو قائِل بھی کر سکے۔
پولس کی مثال
درج ذیل مثالیں ظاہر کرتی ہیں کہ پولس نے کس طرح لوگوں کو خدا کا کلام پیش کیا۔
خدا کا کلام حوصلہ اور جرات مندی لانے والا ہو۔ –
(11) اِن باتوں کا حُکم کر اور تعلِیم دے۔
(12) کوئی تیری جوانی کی حقارت نہ کرنے پائے بلکہ تُو اِیمان داروں کے لِئے کلام کرنے اور چال چلن اور مُحبّت اور اِیمان اور پاکِیزگی میں نمُونہ بن۔
(13) جب تک مَیں نہ آؤُں پڑھنے اور نصِیحت کرنے اور تعلِیم دینے کی طرف مُتوجِّہ رہ۔
روح القدس کے ذریعہ رہنمائی کرنے والا ہو۔ –
(4) اور میری تقرِیر اور میری مُنادی میں حِکمت کی لُبھانے والی باتیں نہ تِھیں بلکہ وہ رُوح اور قُدرت سے ثابِت ہوتی تھی۔
(5) تاکہ تُمہارا اِیمان اِنسان کی حِکمت پر نہیں بلکہ خُدا کی قُدرت پر مَوقُوف ہو۔
پولس نے سادگی کو اہمیت کیوں دی؟
گناہ کو «گناہ» کہنے سے مت ڈرو۔ –
(1)یہاں تک سُننے میں آیا ہے کہ تُم میں حرام کاری ہوتی ہے بلکہ اَیسی حرام کاری جو غَیر قَوموں میں بھی نہیں ہوتی چُنانچہ تُم میں سے ایک شخص اپنے باپ کی بِیوی کو رکھتا ہے۔
پولس نے کسے گناہ کہا؟
– یہ محسوس نہ کریں کہ آپ کو ہر تفصیل سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ مرکزی مسئلے پر توجہ دیں۔
(1)کیا تُم میں سے کِسی کو یہ جُرأت ہے کہ جب دُوسرے کے ساتھ مُقدّمہ ہو تو فَیصلہ کے لِئے بے دِینوں کے پاس جائے اور مُقدّسوں کے پاس نہ جائے؟
اس مثال میں بنیادی مسئلہ کیا تھا؟
– منفی رویوں، خود ترسی یا غلط سوچ کے ساتھ ہمدردی نہ کریں۔
(1) مَیں پَولس جو تُمہارے رُوبرُو عاجِز اور پِیٹھ پِیچھے تُم پر دِلیر ہُوں مسِیح کا حِلم اور نرمی یاد دِلا کر خُود تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں۔
(2) بلکہ مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے حاضِر ہو کر اُس بے باکی کے ساتھ دِلیر نہ ہونا پڑے جِس سے مَیں بعض لوگوں پر دِلیر ہونے کا قصد رکھتا ہُوں جو ہمیں یُوں سمجھتے ہیں کہ ہم جِسم کے مُطابِق زِندگی گُذارتے ہیں۔
(3) کیونکہ ہم اگرچہ جِسم میں زِندگی گُذارتے ہیں مگر جِسم کے طَور پر لڑتے نہیں۔
(4) اِس لِئے کہ ہماری لڑائی کے ہتھیار جِسمانی نہیں بلکہ خُدا کے نزدِیک قلعوں کو ڈھا دینے کے قابِل ہیں۔
(5) چُنانچہ ہم تصوُّرات اور ہر ایک اُونچی چِیز کو جو خُدا کی پہچان کے برخِلاف سر اُٹھائے ہُوئے ہے ڈھا دیتے ہیں اور ہر ایک خیال کو قَید کر کے مسِیح کا فرمانبردار بنا دیتے ہیں۔
دعا
مندرجہ ذیل آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ لوگوں کی زندگیوں میں دعا کا کیا کردار ہے؟
(7) وہاں سے قرِیب پُبلِیُس نام اُس ٹاپُو کے سردار کی مِلک تھی اُس نے گھر لے جا کر تِین دِن تک بڑی مِہربانی سے ہماری مِہمانی کی۔
(8) اور اَیسا ہُؤا کہ پُبلِیُس کا باپ بُخار اور پیچِش کی وجہ سے بِیمار پڑا تھا۔ پَولُس نے اُس کے پاس جا کر دُعا کی اور اُس پر ہاتھ رکھ کر شِفا دی۔
(9) جب اَیسا ہُؤا تو باقی لوگ جو اُس ٹاپُو میں بِیمار تھے آئے اور اچھّے کِئے گئے۔
(18) اور ہر وقت اور ہر طرح سے رُوح میں دُعا اور مِنّت کرتے رہو اور اِسی غرض سے جاگتے رہو کہ سب مُقدّسوں کے واسطے بِلاناغہ دُعا کِیا کرو۔
(15) جو دُعا اِیمان کے ساتھ ہو گی اُس کے باعِث بِیمار بچ جائے گا اور خُداوند اُسے اُٹھا کھڑا کرے گا اور اگر اُس نے گُناہ کِئے ہوں تو اُن کی بھی مُعافی ہو جائے گی۔
(16) پس تُم آپس میں ایک دُوسرے سے اپنے اپنے گُناہوں کا اِقرار کرو اور ایک دُوسرے کے لِئے دُعا کرو تاکہ شِفا پاؤ۔ راست باز کی دُعا کے اثر سے بُہت کُچھ ہو سکتا ہے۔
دوست سے پوچھیں
- کیا آپ کسی کو خدا کے کلام کی خدمت کرنے کی کہانی بتا سکتے ہیں؟
- آپ کیسے جانتے ہیں کہ خدا کے کلام سے کسی کو کیا سنانا ہے اور کسی بھی حالت میں دعا کرنا ہے؟
اطلاق
- آپ خدا کے کلام اور دعا کی خدمت کے لیے کیسے تیار ہو سکتے ہیں؟
- اِس ہفتے میں ایسا کرنے کے لئے آپ کون سے مواقع لے سکتے ہیں؟
دعا
خداوند میری مدد کر کہ میں کلام اور دعا کو اچھی طرح سنانے والا بن سکوں۔ پولس کی محبت اور وفاداری کی مثال کے لئے تیرا شکر گزار ہوں، جو روح القدس کی قدرت سے کلام کرتا تھا۔ میں چاہتا ہوں کہ آپ کا کلام اور دعا مجھ میں ایسے کام کرے جیسا کہ آپ چاہتے ہیں۔
اہم آیات
کیونکہ خُدا کا کلام زِندہ اور مُؤثِر اور ہر ایک دو دھاری تلوار سے زِیادہ تیز ہے اور جان اور رُوح اور بند بند اور گُودے کو جُدا کر کے گُذر جاتا ہے اور دِل کے خیالوں اور اِرادوں کو جانچتا ہے۔