اضافہ
خدا نے ہمیں پھلدار بننے کے لیے بلایا ہے! اس نے ہمیں چنا ہے کہ ہم اُس کی پھل لانے والی فطرت کو اپنائیں اور اس کی بادشاہی کو بڑھانے کے مقصد کو لیں ۔یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے لیکن یہ سب سے اہم اور فائدہ مند چیز ہے جو ہم اپنی زندگی میں حاصل کر سکتے ہیں۔
پھل پیدا کرنا
(1) انگُور کا حقِیقی درخت مَیں ہُوں اور میرا باپ باغبان ہے۔
(2) جو ڈالی مُجھ میں ہے اور پَھل نہیں لاتی اُسے وہ کاٹ ڈالتا ہے اور جو پَھل لاتی ہے اُسے چھانٹتا ہے تاکہ زِیادہ پَھل لائے۔
(3) اب تُم اُس کلام کے سبب سے جو مَیں نے تُم سے کِیا پاک ہو۔
(4)تُم مُجھ میں قائِم رہو اور مَیں تُم میں۔ جِس طرح ڈالی اگر انگُور کے درخت میں قائِم نہ رہے تو اپنے آپ سے پَھل نہیں لا سکتی اُسی طرح تُم بھی اگر مُجھ میں قائِم نہ رہو تو پَھل نہیں لا سکتے۔
(5) مَیں انگُور کا درخت ہُوں تُم ڈالِیاں ہو۔ جو مُجھ میں قائِم رہتا ہے اور مَیں اُس میں وُہی بُہت پَھل لاتا ہے کیونکہ مُجھ سے جُدا ہو کر تُم کُچھ نہیں کر سکتے۔
(6) اگر کوئی مُجھ میں قائِم نہ رہے تو وہ ڈالی کی طرح پھینک دِیا جاتا اور سُوکھ جاتا ہے اور لوگ اُنہیں جمع کر کے آگ میں جھونک دیتے ہیں اور وہ جل جاتی ہیں۔
(7) اگر تُم مُجھ میں قائِم رہو اور میری باتیں تُم میں قائِم رہیں تو جو چاہو مانگو۔ وہ تُمہارے لِئے ہو جائے گا۔
(8) میرے باپ کا جلال اِسی سے ہوتا ہے کہ تُم بُہت سا پَھل لاؤ۔ جب ہی تُم میرے شاگِرد ٹھہرو گے۔
(2) جو ڈالی مُجھ میں ہے اور پَھل نہیں لاتی اُسے وہ کاٹ ڈالتا ہے اور جو پَھل لاتی ہے اُسے چھانٹتا ہے تاکہ زِیادہ پَھل لائے۔
خدا کیا کرتا ہے کہ شاخ کا ایک ایک حصہ پھل دار ہو؟
(4)تُم مُجھ میں قائِم رہو اور مَیں تُم میں۔ جِس طرح ڈالی اگر انگُور کے درخت میں قائِم نہ رہے تو اپنے آپ سے پَھل نہیں لا سکتی اُسی طرح تُم بھی اگر مُجھ میں قائِم نہ رہو تو پَھل نہیں لا سکتے۔
(5) مَیں انگُور کا درخت ہُوں تُم ڈالِیاں ہو۔ جو مُجھ میں قائِم رہتا ہے اور مَیں اُس میں وُہی بُہت پَھل لاتا ہے کیونکہ مُجھ سے جُدا ہو کر تُم کُچھ نہیں کر سکتے۔
ہم کیسے پھلدار رہ سکتے ہیں؟
(8) میرے باپ کا جلال اِسی سے ہوتا ہے کہ تُم بُہت سا پَھل لاؤ۔ جب ہی تُم میرے شاگِرد ٹھہرو گے۔
ہم کیسے خدا کو جلال دے سکتے ہیں اور دکھا سکتے ہیں کہ ہم اُس کے شاگرد ہیں؟
پھل بمقابلہ کوئی پھل نہیں۔
درج ذیل آیات سے ہم خدا کی نظر میں پھل دار ہونے کی اہمیت کے بارے میں کیا سیکھ سکتے ہیں؟
لوقا 6:13-9
(6) پِھر اُس نے یہ تمثِیل کہی کہ کِسی نے اپنے تاکِستان میں ایک انجِیر کا درخت لگایا تھا۔ وہ اُس میں پَھل ڈُھونڈنے آیا اور نہ پایا۔
(7) اِس پر اُس نے باغبان سے کہا کہ دیکھ تِین برس سے مَیں اِس انجِیر کے درخت میں پَھل ڈُھونڈنے آتا ہُوں اور نہیں پاتا۔ اِسے کاٹ ڈال۔ یہ زمِین کو بھی کیوں روکے رہے؟
(8) اُس نے جواب میں اُس سے کہا اَے خُداوند اِس سال تو اَور بھی اُسے رہنے دے تاکہ مَیں اُس کے گِرد تھالا کھودُوں اور کھاد ڈالُوں۔
(9) اگر آگے کو پَھلا تو خَیر نہیں تو اُس کے بعد کاٹ ڈالنا۔
متی 21: 19
(19) اور راہ کے کنارے انجِیر کا ایک درخت دیکھ کر اُس کے پاس گیا اور پتّوں کے سِوا اُس میں کُچھ نہ پا کر اُس سے کہا کہ آیندہ تُجھ میں کبھی پَھل نہ لگے اور انجِیر کا درخت اُسی دم سُوکھ گیا۔
(14) کیونکہ یہ اُس آدمی کا سا حال ہے جِس نے پردیس جاتے وقت اپنے گھر کے نَوکروں کو بُلا کر اپنا مال اُن کے سپُرد کِیا۔
(15) اور ایک کو پانچ توڑے دِئے۔ دُوسرے کو دو اور تِیسرے کو ایک یعنی ہر ایک کو اُس کی لِیاقت کے مُطابِق دِیا اور پردیس چلا گیا۔
(16) 16 جِس کو پانچ توڑے مِلے تھے اُس نے فوراً جا کر اُن سے لین دین کِیا اور پانچ توڑے اَور پَیدا کر لِئے۔
(17) اِسی طرح جِسے دو مِلے تھے اُس نے بھی دو اَور کمائے۔
(18)مگر جِس کو ایک مِلا تھا اُس نے جا کر زمِین کھودی اور اپنے مالِک کا رُوپیہ چِھپا دِیا۔
(19) بڑی مُدّت کے بعد اُن نَوکروں کا مالِک آیا اور اُن سے حِساب لینے لگا۔
(20) جِس کو پانچ توڑے مِلے تھے وہ پانچ توڑے اَور لے کر آیا اور کہا اَے خُداوند! تُو نے پانچ توڑے مُجھے سپُرد کِئے تھے۔ دیکھ مَیں نے پانچ توڑے اَور کمائے۔
(21)اُس کے مالِک نے اُس سے کہا اَے اچّھے اور دِیانت دار نَوکر شاباش! تُو تھوڑے میں دِیانت دار رہا۔ مَیں تُجھے بُہت چِیزوں کا مُختار بناؤں گا۔ اپنے مالِک کی خُوشی میں شرِیک ہو۔
(22) اور جِس کو دو توڑے مِلے تھے اُس نے بھی پاس آ کر کہا اَے خُداوند تُو نے دو توڑے مُجھے سپُرد کِئے تھے۔ دیکھ مَیں نے دو توڑے اَور کمائے۔
(23)اُس کے مالِک نے اُس سے کہا اَے اچّھے اور دِیانت دار نَوکر شاباش! تُو تھوڑے میں دِیانت دار رہا۔ مَیں تُجھے بُہت چِیزوں کا مُختار بناؤں گا۔ اپنے مالِک کی خُوشی میں شرِیک ہو۔
(24) اور جِس کو ایک توڑا مِلا تھا وہ بھی پاس آ کر کہنے لگا اَے خُداوند مَیں تُجھے جانتا تھا کہ تُو سخت آدمی ہے اور جہاں نہیں بویا وہاں سے کاٹتا ہے اور جہاں نہیں بکھیرا وہاں سے جمع کرتا ہے۔
(25)پس مَیں ڈرا اور جا کر تیرا توڑا زمِین میں چِھپا دِیا۔ دیکھ جو تیرا ہے وہ مَوجُود ہے۔
(26) اُس کے مالِک نے جواب میں اُس سے کہا اَے شرِیر اور سُست نَوکر! تُو جانتا تھا کہ جہاں مَیں نے نہیں بویا وہاں سے کاٹتا ہُوں اور جہاں مَیں نے نہیں بکھیرا وہاں سے جمع کرتا ہُوں۔
(27) پس تُجھے لازِم تھا کہ میرا رُوپیہ ساہُوکاروں کو دیتا تو مَیں آ کر اپنا مال سُود سمیت لیتا۔
(28) پس اِس سے وہ توڑا لے لو اور جِس کے پاس دس توڑے ہیں اُسے دے دو۔
(29) کیونکہ جِس کے پاس ہے اُسے دِیا جائے گا اور اُس کے پاس زِیادہ ہو جائے گا مگر جِس کے پاس نہیں ہے اُس سے وہ بھی جو اُس کے پاس ہے لے لِیا جائے گا۔
(30) اور اِس نِکمّے نَوکر کو باہر اندھیرے میں ڈال دو۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔
کیوں پھل دار رہیں؟
(16) ُتم نے مُجھے نہیں چُنا بلکہ مَیں نے تُمہیں چُن لِیا اور تُم کو مُقرّر کِیا کہ جا کر پَھل لاؤ اور تُمہارا پَھل قائِم رہے تاکہ میرے نام سے جو کُچھ باپ سے مانگو وہ تُم کو دے۔
ہم کیا کرنے کے لئے مقرر کیے گئے ہیں؟
(10)کیونکہ وہ اُس پائیدار شہر کا اُمّیدوار تھا جِس کا مِعمار اور بنانے والا خُدا ہے۔
(11) اِیمان ہی سے سارؔہ نے بھی سِنِّ یاس کے بعد حامِلہ ہونے کی طاقت پائی اِس لِئے کہ اُس نے وعدہ کرنے والے کو سچّا جانا۔
(12) پس ایک شخص سے جو مُردہ سا تھا آسمان کے سِتاروں کے برابر کثِیر اور سمُندر کے کنارے کی ریت کے برابر بے شُمار اَولاد پَیدا ہُوئی۔
یہ آیت اُن لوگوں کی حوصلہ افزائی کیسے کر سکتی ہے جو بنجر محسوس کر رہے ہیں؟
(26) اور اُس نے کہا خُدا کی بادشاہی اَیسی ہے جَیسے کوئی آدمی زمِین میں بِیج ڈالے۔
(27) اور رات کو سوئے اور دِن کو جاگے اور وہ بِیج اِس طرح اُگے اور بڑھے کہ وہ نہ جانے۔
(28) زمِین آپ سے آپ پَھل لاتی ہے پہلے پتّی۔ پِھر بالیں۔ پِھر بالوں میں تیّار دانے۔
(29) پِھر جب اناج پک چُکا تو وہ فی الفَور درانتی لگاتا ہے کیونکہ کاٹنے کا وقت آ پُہنچا۔
یہ تمثیل کس کی تصویر ہے؟
ہمیں بیج بکھیرتے رہنے کی حوصلہ افزائی کیوں کرنی چاہیے؟
(10) پس جو بونے والے کے لِئے بِیج اور کھانے کے لِئے روٹی بہم پُہنچاتا ہے وُہی تُمہارے لِئے بیج بہم پُہنچائے گا اور اُس میں ترقّی دے گا اور تُمہاری راست بازی کے پَھلوں کو بڑھائے گا۔
(36) اور کاٹنے والا مزدُوری پاتا اور ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے پَھل جمع کرتا ہے تاکہ بونے والا اور کاٹنے والا دونوں مِل کر خُوشی کریں
پوچھیں
آپ کے نزدیک پھل دار ہونے کا کیا مطلب ہے؟
اطلاق
اپنی زندگی کو پھل دار دیکھنے کے لیے آپ کو کیا کرنے کی ضرورت ہوگی؟
دعا
خُداوند، مجھے پھل دار بننے میں میری مدد کر! تیرا شکریہ کہ تونے وہ سب کچھ فراہم کیا جس سے میں پھل دار ہو سکوں ۔ میں پھلوں کی کثرت چاہتا ہوں تاکہ میں دوسروں کی مدد کر سکوں کہ وہ بھی پھل دار ہوں۔
اہم آیت
پس جو بونے والے کے لِئے بِیج اور کھانے کے لِئے روٹی بہم پُہنچاتا ہے وُہی تُمہارے لِئے بیج بہم پُہنچائے گا اور اُس میں ترقّی دے گا اور تُمہاری راست بازی کے پَھلوں کو بڑھائے گا۔