پرانے عہد نامہ میں، ہاتھ رکھنا اُس معاشرے کی ایک رسم تھی جو اِس بات کو ظاہر کرتی تھی اقتدار یا نعمت، وراثت، عزت ، رتبے یا قیادت کو منتقل کیا جا رہا ہے۔نئے عہد نامے میں، ہاتھ رکھنا تربیت، شناخت، تصدیق، خدمت کے کام کی تیاری اور برکت دینے کو ظاہر کرتا تھا۔یہ 2 حصوں کا مطالعہ کام کے آٹھ شعبوں پر غور کرے گا۔
:کام کے شعبے
1. گناہ کی قربانی کو بخشنا۔ (صرف پرانا عہد نامہ)
یہ کام وہ شخص انجام دیتا تھا جو قربانی پیش کرتا تھا – پادری اور بزرگ (پوری جماعت کی نمائندگی کرتے ہوئے)۔
احبار 4:1
(4) اور وہ سوختنی قُربانی کے جانور کے سر پر اپنا ہاتھ رکھّے تب وہ اُس کی طرف سے مقبُول ہو گا تاکہ اُس کے لِئے کفّارہ ہو۔
خروج 10:29-11
(10) پِھر تُو اُس بچھڑے کو خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے لانا اور ہارُوؔن اور اُس کے بیٹے اپنے ہاتھ اُس بچھڑے کے سر پر رکھّیں۔
(11) پِھر اُس بچھڑے کو خُداوند کے آگے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر ذبح کرنا۔
انہوں نے اُن جانوروں پر ہاتھ رکھ کر قربانی کیوں کی؟
(25) اُسے خُدا نے اُس کے خُون کے باعِث ایک اَیسا کفّارہ ٹھہرایا جو اِیمان لانے سے فائِدہ مند ہو تاکہ جو گُناہ پیشتر ہو چُکے تھے اور جِن سے خُدا نے تحمُّل کر کے طرح دی تھی اُن کے بارے میں وہ اپنی راست بازی ظاہِر کرے۔
(26)بلکہ اِسی وقت اُس کی راست بازی ظاہِر ہو تاکہ وہ خُود بھی عادِل رہے اور جو یِسُوع پر اِیمان لائے اُس کو بھی راست باز ٹھہرانے والا ہو۔(27) پس فخر کہاں رہا؟ اِس کی گُنجایش ہی نہیں۔ کَون سی شرِیعت کے سبب سے؟ کیا اَعمال کی شرِیعت سے؟ نہیں بلکہ اِیمان کی شرِیعت سے۔
(28) چُنانچہ ہم یہ نتِیجہ نِکالتے ہیں کہ اِنسان شرِیعت کے اَعمال کے بغَیر اِیمان کے سبب سے راست باز ٹھہرتا ہے۔
آج کیوں ہم جانوروں پر ہاتھ نہیں رکھتے اور اُن کی قربانی کیوں نہیں کرتے؟
2. حکمت اور عزت یا اختیار دینا (اکثر اگلی نسل کو)
گنتی 18:27-23
(18) خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تُو نُون کے بیٹے یشُوع کو لے کر اُس پر اپنا ہاتھ رکھ کیونکہ اُس شخص میں رُوح ہے۔
(19) اور اُسے الیِعزر کاہِن اور ساری جماعت کے آگے کھڑا کر کے اُن کی آنکھوں کے سامنے اُسے وصِیّت کر۔
(20) اور اپنے رُعب داب سے اُسے بہرہ ور کر دے تاکہ بنی اِسرائیل کی ساری جماعت اُس کی فرمانبرداری کرے۔
(21) وہ الِیعزر کاہِن کے آگے کھڑا ہُؤا کرے جو اُس کی جانِب سے خُداوند کے حضُور اُورِیم کا حُکم دریافت کِیا کرے گا۔ اُسی کے کہنے سے وہ اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے لوگ نِکلا کریں اور اُسی کے کہنے سے لَوٹا بھی کریں۔
(22) سو مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق عمل کِیا اور اُس نے یشُوع کو لے کر اُسے الِیعزر کاہِن اور ساری جماعت کے سامنے کھڑا کِیا۔
(23) اور اُس نے اپنے ہاتھ اُس پر رکھّے اور جَیسا خُداوند نے اُس کو حُکم دِیا تھا اُسے وصِیّت کی۔
اِستثنا 9:34
(9) اور نُون کا بیٹا یشُوع دانائی کی رُوح سے معمُور تھا کیونکہ مُوسیٰ نے اپنے ہاتھ اُس پر رکھّے تھے اور بنی اِسرائیل اُس کی بات مانتے رہے اور جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُنہوں نے وَیسا ہی کِیا۔
یشوع کو کیا منتقل کیا گیا تھا؟
یہ کیسے کیا گیا؟
3. مسح کرنا
عبرانی میں مسح کرنے کا مطلب ہے «ہاتھ سے تیل لگانا۔»
پہلا سموئیل 1:16
(1)اور خُداوند نے سموئیل سے کہا تُو کب تک ساؤُل کے لِئے غم کھاتا رہے گا جِس حال کہ مَیں نے اُسے بنی اِسرائیل کا بادشاہ ہونے سے ردّ کر دِیا ہے؟ تُو اپنے سِینگ میں تیل بھر اور جا۔ مَیں تُجھے بَیت لحمی یسّی کے پاس بھیجتا ہُوں کیونکہ مَیں نے اُس کے بیٹوں میں سے ایک کو اپنی طرف سے بادشاہ چُنا ہے۔
پہلا سموئیل 13:16
(13) تب سموئیل نے تیل کا سِینگ لِیا اور اُسے اُس کے بھائِیوں کے درمِیان مَسح کِیا اور خُداوند کی رُوح اُس دِن سے آگے کو داؤُد پر زور سے نازِل ہوتی رہی۔ پِھر سموئیل اُٹھ کر رامہ کو چلا گیا۔
پہلا سلاطین 16:19
(16) اور نِمسی کے بیٹے یاہُو کو مَسح کر کہ اِسراؔئیل کا بادشاہ ہو اور ابیل محُوؔلہ کے الِیشع بِن سافط کو مَسح کر کہ تیری جگہ نبی ہو۔
لوقا 18:4-19
(18) خُداوند کا رُوح مُجھ پر ہے۔ اِس لِئے کہ اُس نے مُجھے غرِیبوں کو خُوشخبری دینے کےلِئے مَسح کِیا۔ اُس نے مُجھے بھیجا ہے کہ قَیدِیوں کو رِہائی اور اندھوں کو بِینائی پانے کی خبر سُناوُں۔ کُچلے ہُوؤں کو آزاد کرُوں۔
(19)اور خُداوند کے سالِ مقبُول کی مُنادی کرُوں۔
اِن مثالوں میں سے ہر ایک میں کیا مسح کیا گیا؟
4 شفا کی خد مت انجام دینے کے لیے۔
دوسرا سلاطین 11:5
(11) پر نعماؔن ناراض ہو کر چلا گیا اور کہنے لگا مُجھے گُمان تھا کہ وہ نِکل کر ضرُور میرے پاس آئے گا اور کھڑا ہو کر خُداوند اپنے خُدا سے دُعا کرے گا اور اُس جگہ کے اُوپر اپنا ہاتھ اِدھر اُدھر ہِلا کر کوڑھی کو شِفا دے
مرقس 17:16-18
(17) اور اِیمان لانے والوں کے درمِیان یہ مُعجِزے ہوں گے۔ وہ میرے نام سے بدرُوحوں کو نِکالیں گے۔
(18) نئی نئی زبانیں بولیں گے۔ سانپوں کو اُٹھا لیں گے اور اگر کوئی ہلاک کرنے والی چِیز پِئیں گے تو اُنہیں کُچھ ضرر نہ پُہنچے گا۔ وہ بِیماروں پر ہاتھ رکھّیں گے تو اچھّے ہو جائیں گے۔
لوقا 10:13-13
(10) پِھر وہ سبت کے دِن کِسی عِبادت خانہ میں تعلِیم دیتا تھا۔
(11) اور دیکھو ایک عَورت تھی جِس کو اٹھارہ برس سے کِسی بدرُوح کے باعِث کمزوری تھی۔ وہ کُبڑی ہو گئی تھی اور کِسی طرح سِیدھی نہ ہو سکتی تھی۔
(12) یِسُوؔع نے اُسے دیکھ کر پاس بُلایا اور اُس سے کہا اَے عَورت تُو اپنی کمزوری سے چُھوٹ گئی۔
(13) اور اُس نے اُس پر ہاتھ رکھّے۔ اُسی دَم وہ سِیدھی ہو گئی اور خُدا کی تمجِید کرنے لگی۔
اعمال 8:28
(8) اور اَیسا ہُؤا کہ پُبلِیُس کا باپ بُخار اور پیچِش کی وجہ سے بِیمار پڑا تھا۔ پَولُس نے اُس کے پاس جا کر دُعا کی اور اُس پر ہاتھ رکھ کر شِفا دی۔
کون ہاتھ رکھ کر شفا کے لیے دعا کر سکتا ہے؟
کیا ہمیں لوگوں کے صحت یاب ہونے کی امید کرنی چاہیے؟
5. روح القدس میں بپتسمہ دینے کے لیے۔
اعمال 17:9-18
(17) پس حننیاؔہ جا کر اُس گھر میں داخِل ہُؤا اور اپنے ہاتھ اُس پر رکھ کر کہا اَے بھائی ساؤُؔل! خُداوند یعنی یِسُوؔع جو تُجھ پر اُس راہ میں جِس سے تُو آیا ظاہِر ہُؤا تھا اُسی نے مُجھے بھیجا ہے کہ تُو بِینائی پائے اور رُوحُ القُدس سے بھر جائے۔
(18)اور فوراً اُس کی آنکھوں سے چِھلکے سے گِرے اور وہ بِینا ہو گیا اور اُٹھ کر بپتِسمہ لیا۔
اعمال 6:19
(6) جب پَولُس نے اُن پر ہاتھ رکھّے تو رُوحُ القُدس اُن پر نازِل ہُؤا اور وہ طرح طرح کی زُبانیں بولنے اور نبُوّت کرنے لگے۔
ان مثالوں میں ہاتھ رکھنے کے دوران کیا ہوا؟
پوچھیں
کیا آپ نے روح القدس میں بپتسمہ لیا ہے؟
اگر آپ نے اپنی زندگی میں کبھی بھی روح القدس کی طاقت حاصل نہیں کی ہے، تو اپنے قائد سے کہیں کہ وہ آپ پر ہاتھ رکھے تاکہ وہ روح القدس میں بپتسمہ دے سکے۔
اطلاق
ہاتھ رکھنے کے بارے میں اپنی سمجھ کے مطابق آپ اُن لوگوں کی خدمت کیسے کر سکتے ہیں جو بیمار اور تکلیف میں ہیں؟
نمونے کی دعا
خداوند یسوع تیرے مسح اور روح القدس کے لئے جو مجھ میں بستا ہے تیرا شکریہ۔ براہ کرم مجھے استعمال کر۔ مجھے اور میرے ہاتھوں کو دوسروں اور خاص طور پر اگلی نسل کو برکت دینے کے لیے استعمال کر۔
اہم آیت
اِسی سبب سے مَیں تُجھے یاد دِلاتا ہُوں کہ تُو خُدا کی اُس نِعمت کو چمکا دے جو میرے ہاتھ رکھنے کے باعِث تُجھے حاصِل ہے۔ کیونکہ خُدا نے ہمیں دہشت کی رُوح نہیں بلکہ قُدرت اور مُحبّت اور تربِیّت کی رُوح دی ہے۔
Watch Ps.Rod’s Teaching on Youtube Here