سب سے بڑی وجہ
جب ہم بائبل پڑھتے ہیں تو ہمیں حوصلہ ملتا ہے کہ خدا ہم سے کتنا پیار کرتا ہے۔ لیکن خُدا ہمیں دوسروں کے لیے بھی ایسی ہی محبت رکھنے کا حکم دیتا ہے – یہاں تک کہ ہمارے دشمنوں کے لیے بھی! دوسروں کے لیے ہماری محبت حقیقی ہونی چاہیے، نہ صرف الفاظ کے ذریعے بلکہ اپنے اعمال سے بھی، اور یہ ہمارے ہر کام کی وجہ ہونی چاہیے۔
خدا کا پیار
(8)لیکن خُدا اپنی مُحبّت کی خُوبی ہم پر یُوں ظاہِر کرتا ہے کہ جب ہم گُنہگار ہی تھے تو مسِیح ہماری خاطِر مُؤا۔
خدا نے ہمارے لئے کیا کیا؟
کیوں؟
(38)کیونکہ مُجھ کو یقِین ہے کہ خُدا کی جو مُحبّت ہمارے خُداوند مسِیح یِسُوؔع میں ہے اُس سے ہم کو نہ مَوت جُدا کر سکے گی نہ زِندگی۔
(39)نہ فرِشتے نہ حُکُومتیں۔ نہ حال کی نہ اِستِقبال کی چِیزیں۔ نہ قُدرت نہ بُلندی نہ پستی نہ کوئی اَور مخلُوق۔
خدا کا پیار ہمارے لیے کتنا طاقتور ہے؟
(17) اور اِیمان کے وسِیلہ سے مسِیح تُمہارے دِلوں میں سکُونت کرے تاکہ تُم مُحبّت میں جڑ پکڑ کے اور بُنیاد قائِم کر کے۔
(18) سب مُقدّسوں سمیت بخُوبی معلُوم کر سکو کہ اُس کی چَوڑائی اور لمبائی اور اُونچائی اور گہرائی کِتنی ہے
(19)اور مسِیح کی اُس مُحبّت کو جان سکو جو جاننے سے باہر ہے تاکہ تُم خُدا کی ساری معمُوری تک معمُور ہو جاؤ۔
خدا ہم سے کیا چاہتا ہے کہ ہم کریں؟
محبت کرنے کا خدا کا حکم
یوحنا 34:13-35
(34) مَیں تُمہیں ایک نیا حُکم دیتا ہُوں کہ ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّو کہ جَیسے مَیں نے تُم سے مُحبّت رکھّی تُم بھی ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّو۔
(35)اگر آپس میں مُحبّت رکھّو گے تو اِس سے سب جانیں گے کہ تُم میرے شاگِرد ہو
یوحنا 12:15-13
(12) میرا حُکم یہ ہے کہ جَیسے مَیں نے تُم سے مُحبّت رکھّی تُم بھی ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّو۔
(13)اِس سے زِیادہ مُحبّت کوئی شخص نہیں کرتا کہ اپنی جان اپنے دوستوں کے لِئے دے دے۔
یسوع نے ہمیں کیا کرنے کا حکم دیا ہے؟
دوسرے کیسے جانیں گے کہ ہم اُس کے شاگرد ہیں؟
(32) اگر تُم اپنے محُبّت رکھنے والوں ہی سے مُحبّت رکھّو تو تُمہارا کیا اِحسان ہے؟ کیونکہ گُنہگار بھی اپنے محُبّت رکھنے والوں سے مُحبّت رکھتے ہیں۔
(33) اور اگر تُم اُن ہی کا بَھلا کرو جو تُمہارا بَھلا کریں تو تُمہارا کیا اِحسان ہے؟ کیونکہ گُنہگار بھی اَیسا ہی کرتے ہیں۔
(34)اور اگر تُم اُن ہی کو قرض دو جِن سے وصُول ہونے کی اُمّید رکھتے ہو تو تُمہارا کیا اِحسان ہے؟ گُنہگار بھی گُنہگاروں کو قرض دیتے ہیں تاکہ پُورا وصُول کر لیں۔
(35) مگر تُم اپنے دُشمنوں سے مُحبّت رکھّو اور بَھلا کرو اور بغَیر نااُمّید ہُوئے قرض دو تو تُمہارا اَجر بڑا ہو گا اور تُم خُدا تعالےٰ کے بیٹے ٹھہرو گے کیونکہ وہ ناشُکروں اور بدوں پر بھی مِہربان ہے۔
اپنے دشمنوں سے پیار کرنا کیوں ضروری ہے؟
افسیوں 1:5-2
(1) پس عزِیز فرزندوں کی طرح خُدا کی مانِند بنو۔
(2) اور مُحبّت سے چلو۔ جَیسے مسِیح نے تُم سے مُحبّت کی اور ہمارے واسطے اپنے آپ کو خُوشبُو کی مانِند خُدا کی نذر کر کے قُربان کِیا۔
دوسرا پطرس 6:1-7
(6) اور معرفت پر پرہیزگاری اور پرہیزگاری پر صبر اور صبر پر دِین داری۔
(7) اور دِین داری پر برادرانہ اُلفت اور برادرانہ اُلفت پر مُحبّت بڑھاؤ۔
ہم محبت کرنے والے لوگوں میں کیسے بہتر بن سکتے ہیں؟
اس کی وجہ محبت ہے۔
(1) اگر مَیں آدمِیوں اور فرِشتوں کی زُبانیں بولُوں اور مُحبّت نہ رکھُّوں تو مَیں ٹھنٹھناتا پِیتل یا جھنجھناتی جَھانجھ ہُوں۔
(2) اور اگر مُجھے نبُوّت مِلے اور سب بھیدوں اور کُل عِلم کی واقفِیت ہو اور میرا اِیمان یہاں تک کامِل ہو کہ پہاڑوں کو ہٹا دُوں اور مُحبّت نہ رکھُّوں تو مَیں کُچھ بھی نہیں۔
(3) اور اگر اپنا سارا مال غرِیبوں کو کِھلا دُوں یا اپنا بدن جلانے کو دے دُوں اور مُحبّت نہ رکھُّوں تو مُجھے کُچھ بھی فائِدہ نہیں۔
محبت اتنی اہم کیوں ہے؟
(16) ہم نے مُحبّت کو اِسی سے جانا ہے کہ اُس نے ہمارے واسطے اپنی جان دے دی اور ہم پر بھی بھائِیوں کے واسطے جان دینا فرض ہے۔
(17) جِس کِسی کے پاس دُنیا کا مال ہو اور وہ اپنے بھائی کو مُحتاج دیکھ کر رَحم کرنے میں دریغ کرے تو اُس میں خُدا کی مُحبّت کیوں کر قائِم رہ سکتی ہے؟
(18) اَے بچّو! ہم کلام اور زُبان ہی سے نہیں بلکہ کام اور سچّائی کے ذرِیعہ سے بھی مُحبّت کریں۔
کس قسم کی محبت کو بیان کیا گیا ہے؟
دوست سے پوچھیں
- کیا آپ لوگوں سے پیار کرنا آسان سمجھتے ہیں؟
- آپ کو اس مطالعے کا کون سا حصہ سب سے زیادہ مشکل لگتا ہے؟
اطلاق
(24)اور مُحبّت اور نیک کاموں کی ترغِیب دینے کے لِئے ایک دُوسرے کا لِحاظ رکھّیں۔
عبرانیوں 24:10اور مُحبّت اور نیک کاموں کی ترغِیب دینے کے لِئے ایک دُوسرے کا لِحاظ رکھّیں۔
وہ کون سے طریقے ہیں جن سے ہم لوگوں سے محبت ظاہر کر سکتے ہیں؟
ہوم ورک: اس ہفتے، غور کرنے اور خدا کی محبت حاصل کرنے کے لیے کچھ وقت نکالیں۔ اس کے علاوہ، آپ کے اپنے مقاصد کا اندازہ کریں – سوچیں، «جب میں نے ایسا کیا، کیا میرا مقصد محبت تھا؟»
نمونے کی دعا
خداوند یسوع، میں تیرا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ تو مجھ سے بہت پیار کرتا ہے۔ میں تیرا شکر ادا کرتا ہوں کہ تو نے مجھ میں اپنی محبت ڈالی ہے۔ میں دعا کرتا ہوں کہ میرے ہر کام میں محبت سے رہنمائی کرنے میں میری مدد کر۔
اہم آیت
اور اگر اپنا سارا مال غرِیبوں کو کِھلا دُوں یا اپنا بدن جلانے کو دے دُوں اور مُحبّت نہ رکھُّوں تو مُجھے کُچھ بھی فائِدہ نہیں۔