یسوع ہماری مضبوط بنیاد
شاگرد بنانے کا مطلب لوگوں کا تعلق یسوع سے جوڑنا ہے۔ یسوع اچھا چرواہا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ اُس کے شاگرد اُس کی آواز جانیں اور اُس کی پیروی کریں۔اُس نے ہمیں نہ صرف لوگوں کو اپنے بارے میں بتانے کے لیے چُنا ہے بلکہ اُس نے ہمیں شاگردوں کو مسیح میں مضبوط بنانے میں مدد کرنے کے لیے بھی بااختیار بنایا ہے ۔ اِس کی وجہ سے شا گرد ایمان میں ترقی اور مسیح کی قربت میں بڑھیں گے۔
شاگردیت کے لئے بلاہٹ
(19) پس تُم جا کر سب قَوموں کو شاگِرد بناؤ اور اُن کو باپ اور بیٹے اور رُوحُ القُدس کے نام سے بپتِسمہ دو۔
(20) اور اُن کو یہ تعلِیم دو کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جِن کا مَیں نے تُم کو حُکم دِیا اور دیکھو مَیں دُنیا کے آخِر تک ہمیشہ تُمہارے ساتھ ہُوں۔
یسوع کے پاس ہمارے لیے کیا مشن ہے؟
شاگرد چرواہے کی آواز کو جانتے ہیں
یوحنا 4:10
(4) جب وہ اپنی سب بھیڑوں کو باہر نِکال چُکتا ہے تو اُن کے آگے آگے چلتا ہے اور بھیڑیں اُس کے پِیچھے پِیچھے ہو لیتی ہیں کیونکہ وہ اُس کی آواز پہچانتی ہیں۔
یوحنا 14:10
(14) اچھّا چَرواہا مَیں ہُوں۔ جِس طرح باپ مُجھے جانتا ہے اور مَیں باپ کو جانتا ہُوں۔
لوگوں کے لیے خدا کی آواز کو جاننا کیوں ضروری ہے؟
(4)اِس لِئے کہ جب ایک کہتا ہے مَیں پَولُس کا ہُوں اور دُوسرا کہتا ہے مَیں اپُلّوؔس کا ہُوں تو کیا تُم اِنسان نہ ہُوئے؟
(5) اپُلّوؔس کیا چِیز ہے؟ اور پَولُس کیا؟ خادِم۔ جِن کے وسِیلہ سے تُم اِیمان لائے اور ہر ایک کی وہ حَیثِیّت ہے جو خُداوند نے اُسے بخشی۔
(6) مَیں نے درخت لگایا اور اپُلّوؔس نے پانی دِیا مگر بڑھایا خُدا نے۔
(7) پس نہ لگانے والا کُچھ چِیز ہے نہ پانی دینے والا مگر خُدا جو بڑھانے والا ہے۔
ہم اِن آیات سے خدا کے کردار کے بارے میں کیا سیکھ سکتے ہیں؟
مندرجہ ذیل آیات ہمیں ہمارے کردار کے بارے میں کیا بتاتی ہیں؟
(8) لگانے والا اور پانی دینے والا دونوں ایک ہیں لیکن ہر ایک اپنا اجر اپنی مِحنت کے مُوافِق پائے گا۔
(9) کیونکہ ہم خُدا کے ساتھ کام کرنے والے ہیں۔ تُم خُدا کی کھیتی اور خُدا کی عِمارت ہو۔
(10) مَیں نے اُس تَوفِیق کے مُوافِق جو خُدا نے مُجھے بخشی دانا مِعمار کی طرح نیو رکھّی اور دُوسرا اُس پر عِمارت اُٹھاتا ہے۔ پس ہر ایک خبردار رہے کہ وہ کَیسی عِمارت اُٹھاتا ہے۔
(11) کیونکہ سِوا اُس نیو کے جو پڑی ہُوئی ہے اور وہ یِسُوؔع مسِیح ہے کوئی شخص دُوسری نہیں رکھ سکتا۔
(19) اَے میرے بچّو! تُمہاری طرف سے مُجھے پِھر جننے کے سے دَرد لگے ہیں۔ جب تک کہ مسِیح تُم میں صُورت نہ پکڑ لے۔
(17) اِسی واسطے مَیں نے تِیمُتِھیُس کو تُمہارے پاس بھیجا۔ وہ خُداوند میں میرا پِیارا اور دِیانت دار فرزند ہے اور میرے اُن طرِیقوں کو جو مسِیح میں ہیں تُمہیں یاد دِلائے گا جِس طرح مَیں ہر جگہ ہر کلِیسیا میں تعلِیم دیتا ہُوں۔
(2) اور جو باتیں تُو نے بُہت سے گواہوں کے سامنے مُجھ سے سُنی ہیں اُن کو اَیسے دِیانت دار آدمِیوں کے سپُرد کر جو اَوروں کو بھی سِکھانے کے قابِل ہوں۔
(16) ہر ایک صحِیفہ جو خُدا کے اِلہام سے ہے تعلِیم اور اِلزام اور اِصلاح اور راست بازی میں تربِیّت کرنے کے لِئے فائِدہ مند بھی ہے۔
(17) تاکہ مردِ خُدا کامِل بنے اور ہر ایک نیک کام کے لِئے بِالکُل تیّار ہو جائے۔
شاگردوں کے لیے دوسروں کو شاگرد بنانا کیوں ضروری ہے؟
(37) تب اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا کہ فصل تو بُہت ہے لیکن مزدُور تھوڑے ہیں۔
(38)پس فصل کے مالِک کی مِنّت کرو کہ وہ اپنی فصل کاٹنے کے لِئے مزدُور بھیج دے۔
اطلاق
- آپ کو کس نے یسوع سے ملوایا؟ انہوں نے یہ کیسے کیا؟
- انہوں نے آپ کو بڑھنے میں کیسے مدد کی؟
- اپنے دوستوں کو یسوع سے متعارف کرانے کے لیے آپ کون سے چھوٹے اقدامات کر سکتے ہیں؟
- آپ دوسروں کو بڑھنے میں کیسے مدد کر سکتے ہیں؟
دعا
یسوع براہ کرم میری مدد کر دوسروں کو تیرے ساتھ اپنی نئی زندگی کے بارے میں بتا سکوں۔ اور مجھے سکھا کہ کلام کے بھوکے لوگوں کو بڑھنے میں کیسے مدد کی جائے۔
اہم آیت
پس تُم جا کر سب قَوموں کو شاگِرد بناؤ اور اُن کو باپ اور بیٹے اور رُوحُ القُدس کے نام سے بپتِسمہ دو۔ اور اُن کو یہ تعلِیم دو کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جِن کا مَیں نے تُم کو حُکم دِیا اور دیکھو مَیں دُنیا کے آخِر تک ہمیشہ تُمہارے ساتھ ہُوں۔