خدا ہمیں قبول کرتا ہے۔
بہت سے لوگ اپنی زندگی میں کسی نہ کسی وقت رد کیے جانے کو محسوس کرتے ہیں۔ جب اپنے قریبی لوگوں کی طرف سے تکلیف ملتی ہے تو ہم ٹوٹے ہوئے اور تنہا محسوس کرتے ہیں۔ خوشخبری یہ ہے کہ خدا ہماری تکلیف کو دور کرتا ہمیں قبول کرتا اور ہم سے غیر مشروط محبت کرتا ہے۔
رد کئے جانے کی تکلیف
(3) تو وہ یہُودیہ کو چھوڑ کر پِھر گلِیل کو چلا گیا۔
(4) اور اُس کو سامرؔیہ سے ہو کر جانا ضرُور تھا۔
(5) پس وہ سامرؔیہ کے ایک شہر تک آیا جو سُوؔخار کہلاتا ہے۔ وہ اُس قِطعہ کے نزدِیک ہے جو یعقُوؔب نے اپنے بیٹے یُوسُؔف کو دِیا تھا۔
(6) اور یعقُوؔب کا کُنواں وہِیں تھا۔ چُنانچہ یِسُوؔع سفر سے تھکا ماندہ ہو کر اُس کُنوئیں پر یُونہی بَیٹھ گیا۔ یہ چَھٹے گھنٹے کے قرِیب تھا۔
(7) سامرؔیہ کی ایک عَورت پانی بھرنے آئی۔ یِسُوؔع نے اُس سے کہا مُجھے پانی پِلا۔
(8) کیونکہ اُس کے شاگِرد شہر میں کھانا مول لینے کو گئے تھے۔
(9) اُس سامری عَورت نے اُس سے کہا کہ تُو یہُودی ہو کر مُجھ سامری عَورت سے پانی کیوں مانگتا ہے؟ (کیونکہ یہُودی سامرِیوں سے کِسی طرح کا برتاؤ نہیں رکھتے۔)
(10) یِسُوؔع نے جواب میں اُس سے کہا اگر تُو خُدا کی بخشِش کو جانتی اور یہ بھی جانتی کہ وہ کَون ہے جو تُجھ سے کہتا ہے مُجھے پانی پِلا تو تُو اُس سے مانگتی اور وہ تُجھے زِندگی کا پانی دیتا۔
(11) عَورت نے اُس سے کہا اَے خُداوند تیرے پاس پانی بھرنے کو تو کُچھ ہے نہیں اور کُنواں گہرا ہے۔ پِھر وہ زِندگی کا پانی تیرے پاس کہاں سے آیا؟
(12)کیا تُو ہمارے باپ یعقُوب سے بڑا ہے جِس نے ہم کو یہ کُنواں دِیا اور خُود اُس نے اور اُس کے بیٹوں نے اور اُس کے مویشی نے اُس میں سے پِیا؟
(13) یِسُوؔع نے جواب میں اُس سے کہا جو کوئی اِس پانی میں سے پِیتا ہے وہ پِھر پیاسا ہو گا۔
(14)مگر جو کوئی اُس پانی میں سے پِئے گا جو مَیں اُسے دُوں گا وہ ابد تک پِیاسا نہ ہو گا بلکہ جو پانی مَیں اُسے دُوں گا وہ اُس میں ایک چشمہ بن جائے گا جو ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے جاری رہے گا۔
(15) عَورت نے اُس سے کہا اَے خُداوند وہ پانی مُجھ کو دے تاکہ مَیں نہ پِیاسی ہُوں نہ پانی بھرنے کو یہاں تک آؤں۔
(16) یِسُوؔع نے اُس سے کہا جا اپنے شَوہر کو یہاں بُلا لا۔
(17)عَورت نے جواب میں اُس سے کہا کہ مَیں بے شَوہر ہُوں۔ یِسُوؔع نے اُس سے کہا تُو نے خُوب کہا کہ مَیں بے شَوہر ہُوں۔
(18) کیونکہ تُو پانچ شَوہر کر چُکی ہے اور جِس کے پاس تُو اب ہے وہ تیرا شَوہر نہیں۔ یہ تُو نے سچ کہا۔
(19) عَورت نے اُس سے کہا اَے خُداوند مُجھے معلُوم ہوتا ہے کہ تُو نبی ہے۔
(20) ہمارے باپ دادا نے اِس پہاڑ پر پرستِش کی اور تُم کہتے ہو کہ وہ جگہ جہاں پرستِش کرنا چاہیے یروشلِیم میں ہے۔
(21) یِسُوؔع نے اُس سے کہا اَے عَورت! میری بات کا یقِین کر کہ وہ وقت آتا ہے کہ تُم نہ تو اِس پہاڑ پر باپ کی پرستِش کرو گے اور نہ یروشلِیم میں۔
(22)تُم جِسے نہیں جانتے اُس کی پرستِش کرتے ہو۔ ہم جِسے جانتے ہیں اُس کی پرستِش کرتے ہیں کیونکہ نجات یہُودِیوں میں سے ہے۔
(23) مگر وہ وقت آتا ہے بلکہ اب ہی ہے کہ سچّے پرستار باپ کی پرستِش رُوح اور سچّائی سے کریں گے کیونکہ باپ اپنے لِئے اَیسے ہی پرستار ڈُھونڈتا ہے۔
(24) خُدا رُوح ہے اور ضرُور ہے کہ اُس کے پرستار رُوح اور سچّائی سے پرستِش کریں۔
(25) عَورت نے اُس سے کہا مَیں جانتی ہُوں کہ مسِیح جو خرِستُس کہلاتا ہے آنے والا ہے۔ جب وہ آئے گا تو ہمیں سب باتیں بتا دے گا۔us.”
(26) یِسُوؔع نے اُس سے کہا مَیں جو تُجھ سے بول رہا ہُوں وُہی ہُوں۔
(27) اِتنے میں اُس کے شاگِرد آ گئے اور تعجُّب کرنے لگے کہ وہ عَورت سے باتیں کر رہا ہے تَو بھی کِسی نے نہ کہا کہ تُو کیا چاہتا ہے؟ یا اُس سے کِس لِئے باتیں کرتا ہے؟
(28) پس عَورت اپنا گھڑا چھوڑ کر شہر میں چلی گئی اور لوگوں سے کہنے لگی۔
(29) آؤ۔ ایک آدمی کو دیکھو جِس نے میرے سب کام مُجھے بتا دِئے۔ کیا مُمکِن ہے کہ مسِیح یِہی ہے؟
یوحنا 3:4-29 کو پڑھیں اور ان سوالوں کے جواب دیں۔
یہ عورت دوپہر کو کنویں پر آتی ہے۔ کئی بار شادی کرنے کی وجہ سے اُسے معاشرے میں ٹھکرا دیا گیا تھا۔
(7) سامرؔیہ کی ایک عَورت پانی بھرنے آئی۔ یِسُوؔع نے اُس سے کہا مُجھے پانی پِلا۔
(8)کیونکہ اُس کے شاگِرد شہر میں کھانا مول لینے کو گئے تھے۔
(9) اُس سامری عَورت نے اُس سے کہا کہ تُو یہُودی ہو کر مُجھ سامری عَورت سے پانی کیوں مانگتا ہے؟ (کیونکہ یہُودی سامرِیوں سے کِسی طرح کا برتاؤ نہیں رکھتے)
عورت یسوع سے کیوں حیران ہوئی؟
زندگی میں، لوگوں کو رد کئے جانے کا احساس دلانے کے لیے کیا ہو سکتا ہے؟
رد کیے جانے کے کچھ نتائج کیا ہیں؟
لوگ کیا کرتے ہیں کہ دوسرے لوگ اُن کو قبول کریں؟
یسوع نے کیسے ظاہر کیا کہ اس نے عورت کو قبول کیا؟
یسوع کو رد کیا گیا
یسعیاہ 3:53
(3) وہ آدمِیوں میں حقِیر و مردُود۔مَردِ غم ناک اور رنج کا آشنا تھا۔ لوگ اُس سے گویا رُوپوش تھے۔ اُس کی تحقِیر کی گئی اور ہم نے اُس کی کُچھ قدر نہ جانی۔
پہلا پطرس 4:2
(4) اُس کے یعنی آدمِیوں کے ردّ کِئے ہُوئے پر خُدا کے چُنے ہُوئے اور قِیمتی زِندہ پتّھر کے پاس آ کر۔
ہم کیسے جانتے ہیں کہ یسوع رد کئے جانےکے بارے میں ہمارے جذبات کو سمجھ سکتا ہے؟
ہم رد کئے جانے پر ہم کس طرح پر قابو پا سکتے ہیں؟
یوحنا باب 4 کی کہانی میں عورت کی زندگی مکمل طور پر تبدیل ہو گئی جب اُس نے یسوع پر ایمان لانے کا فیصلہ کیا۔ آئیں اِن ہی آیات کو لیں اور باری باری اپنی زندگی پر لاگو کریں۔
- خدا کی غیر مشروط محبت کو قبول کریں –
(4) چُنانچہ اُس نے ہم کو بنایِ عالَم سے پیشتر اُس میں چُن لِیا تاکہ ہم اُس کے نزدِیک مُحبّت میں پاک اور بے عَیب ہوں۔
(5) اور اُس نے اپنی مرضی کے نیک اِرادہ کے مُوافِق ہمیں اپنے لِئے پیشتر سے مُقرّر کِیا کہ یِسُوؔع مسِیح کے وسِیلہ سے اُس کے لے پالک بیٹے ہوں۔
(6) تاکہ اُس کے اُس فضل کے جلال کی سِتایش ہو جو ہمیں اُس عزِیز میں مُفت بخشا۔
- خدا کے «زندہ پانی» سے اپنی ضروریات کا تبادلہ کریں –
(14)مگر جو کوئی اُس پانی میں سے پِئے گا جو مَیں اُسے دُوں گا وہ ابد تک پِیاسا نہ ہو گا بلکہ جو پانی مَیں اُسے دُوں گا وہ اُس میں ایک چشمہ بن جائے گا جو ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے جاری رہے گا۔
(15) عَورت نے اُس سے کہا اَے خُداوند وہ پانی مُجھ کو دے تاکہ مَیں نہ پِیاسی ہُوں نہ پانی بھرنے کو یہاں تک آؤں۔
- خوشی منائیں کہ آپ خدا کے بچے بن گئے ہیں! –
(6) اور چُونکہ تُم بیٹے ہو اِس لِئے خُدا نے اپنے بیٹے کا رُوح ہمارے دِلوں میں بھیجا جو ابّا یعنی اَے باپ! کہہ کر پُکارتا ہے۔
(7) پس اب تُو غُلام نہیں بلکہ بیٹا ہے اور جب بیٹا ہُؤا تو خُدا کے وسِیلہ سے وارِث بھی ہُؤا۔
دوست سے پوچھیں
اطلاق
ہم دعا کرتے ہیں خُدا ہمارے دل میں اُس رد کئے جانے کے احساس کو ظاہر کرے جو ہم اپنے دل میں دبا کے رکھے ہیں اور ہماری زندگی پر اُس کا اثر ہے۔
یاد رکھیں کہ خدا ہمیں قبول کرتا ہے اور ہم سے غیر مشروط محبت کرتا ہے اور وہ ہمیں رد کئے جانے کے درد سے شفا بخش سکتا ہے۔
دعا
خداوند یسوع، میں تیرا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ تو مجھ سے محبت کرتا ہے اور مجھے قبول کرتا ہے۔ مں اپنے رد ہونے کے احساسات تجھے دیتا ہوں اور تجھ درخواست کرتا ہوں کہ تو مجھے شفا دے میں اُن لوگوں کو معاف کرتا ہوں جنہوں نے مجھے تکلیف پہنچائی۔ تیرا شکر ہو کہ تو نے مجھے اپنا فرزند بنایا ہے۔
اہم آیت
“زَر کی دوستی سے خالی رہو اور جو تُمہارے پاس ہے اُسی پر قناعِت کرو کیونکہ اُس نے خُود فرمایا ہے کہ مَیں تُجھ سے ہرگِز دست بردار نہ ہُوں گا اور کبھی تُجھے نہ چھوڑُوں گا۔”