توبہ کا مطلب ہے خدا کی طرف رجوع کرنا۔ اِس میں فیصلہ اور عمل دونوں شامل ہیں، اِس کا مطلب اپنا رخ بدل کر اپنی راہ سے مڑ کر خدا کی راہ پر جانا۔ لیکن بعض اوقات توبہ کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی ہوجاتی ہیں۔
جھوٹی توبہ
:یہوداہ کے بارے میں پڑھیں
(1) جب صُبح ہُوئی تو سب سردار کاہِنوں اور قَوم کے بُزُرگوں نے یِسُوؔع کے خِلاف مشورَہ کِیا کہ اُسے مار ڈالیں۔
(2) اور اُسے باندھ کر لے گئے اور پِیلاؔطُس حاکِم کے حوالہ کِیا۔
(3) جب اُس کے پکڑوانے والے یہُوداؔہ نے یہ دیکھا کہ وہ مُجرِم ٹھہرایا گیا تو پچھتایا اور وہ تِیس رُوپَے سردار کاہِنوں اور بُزُرگوں کے پاس واپس لا کر کہا۔
(4) مَیں نے گُناہ کِیا کہ بے قُصُور کو قتل کے لِئے پکڑوایا اُنہوں نے کہا ہمیں کیا؟ تُو جان۔
(5) اور وہ رُوپَیوں کو مَقدِس میں پَھینک کر چلا گیا اور جا کر اپنے آپ کو پھانسی دی۔
کیا ہوا؟
(3) جب اُس کے پکڑوانے والے یہُوداؔہ نے یہ دیکھا کہ وہ مُجرِم ٹھہرایا گیا تو پچھتایا اور وہ تِیس رُوپَے سردار کاہِنوں اور بُزُرگوں کے پاس واپس لا کر کہا۔
یسوع کو دھوکہ دینے کے بعد یہوداہ نے کیسا محسوس کیا؟
(5) اور وہ رُوپَیوں کو مَقدِس میں پَھینک کر چلا گیا اور جا کر اپنے آپ کو پھانسی دی۔
ہم کیسے جانتے ہیں کہ یہوداہ کا پچھتاوا یا غم دنیاوی تھا؟ پچھتاوے نے یہوداہ کو کیا کرنے پر مجبور کیا؟
(10) کیونکہ خُدا پرستی کا غم اَیسی تَوبہ پَیدا کرتا ہے جِس کا انجام نجات ہے اور اُس سے پچھتانا نہیں پڑتا مگر دُنیا کا غم مَوت پَیدا کرتا ہے۔
دنیاوی غم کیا لاتا ہے؟
خدائی دکھ کیا لاتا ہے؟
توبہ صرف اداس محسوس کرنے سے کیسے مختلف ہے؟
(1) پس اب جو مسِیح یِسُوؔع میں ہیں اُن پر سزا کا حُکم نہیں۔
سزایابی ہمیں اپنے گناہ سے آگاہ کرنے کا خدا کا طریقہ ہے تاکہ ہم گناہ سے باز آ سکیں۔ مذمت ہمارے گناہ کی نشاندہی کرنے اور ہمیں یہ احساس دلانے کا دشمن کا طریقہ ہے کہ اس سے منہ موڑنا ناممکن ہے۔ بائبل مذمت کے بارے میں کیا کہتی ہے؟
حقیقی توبہ
زکائی کے بارے میں اِن آیات میں پڑھیں
(5) جب یِسُوؔع اُس جگہ پُہنچا تو اُوپر نِگاہ کر کے اُس سے کہا اَے زکّاؔئی جلد اُتر آ کیونکہ آج مُجھے تیرے گھر رہنا ضرُور ہے۔
(6)وہ جلد اُتر کر اُس کو خُوشی سے اپنے گھر لے گیا۔
(7) جب لوگوں نے یہ دیکھا تو سب بُڑبُڑا کر کہنے لگے کہ وہ تو ایک گُنہگار شخص کے ہاں جا اُترا۔
(8) 8 اور زکّاؔئی نے کھڑے ہو کر خُداوند سے کہا اَے خُداوند دیکھ مَیں اپنا آدھا مال غرِیبوں کو دیتا ہُوں اور اگر کِسی کا کُچھ ناحق لے لِیا ہے تو اُس کو چَوگُنا ادا کرتا ہُوں۔
(9) یِسُوؔع نے اُس سے کہا آج اِس گھر میں نجات آئی ہے۔ اِس لِئے کہ یہ بھی ابرہاؔم کا بیٹا ہے۔
زکائی نے کیا کیا یہ ظاہر کرنے کے لئے کہ اُس نے توبہ کی ھے؟
(8) پس تَوبہ کے مُوافِق پَھل لاؤ۔
ہم کیا کر سکتے ہیں یہ دکھانے کے لئے کہ ہم نے توبہ کی ہے؟
توبہ کا پھل
(1) پس اَے بھائِیو۔ مَیں خُدا کی رحمتیں یاد دِلا کر تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اپنے بدن اَیسی قُربانی ہونے کے لِئے نذر کرو جو زِندہ اور پاک اور خُدا کو پسندِیدہ ہو۔ یِہی تُمہاری معقُول عِبادت ہے۔
(2)اور اِس جہان کے ہم شکل نہ بنو بلکہ عقل نئی ہو جانے سے اپنی صُورت بدلتے جاؤ تاکہ خُدا کی نیک اور پسندِیدہ اور کامِل مرضی تجربہ سے معلُوم کرتے رہو۔
توبہ کے لیے تین اقدامات
1. اپنے گناہ کو پہچانیں جو آپ نے خُدا اور لوگوں کے خلاف کیا (دوسرا کرنتھیوں 10:7)
(10) کیونکہ خُدا پرستی کا غم اَیسی تَوبہ پَیدا کرتا ہے جِس کا انجام نجات ہے اور اُس سے پچھتانا نہیں پڑتا مگر دُنیا کا غم مَوت پَیدا کرتا ہے۔
2. اپنے گناہ کا اعتراف کریں (پہلا یوحنا 9:1, یعقوب 16:5)
پہلا یوحنا 9:1
(9) اگر اپنے گُناہوں کا اِقرار کریں تو وہ ہمارے گُناہوں کے مُعاف کرنے اور ہمیں ساری ناراستی سے پاک کرنے میں سچّا اور عادِل ہے۔
یعقوب 16:5
(16) پس تُم آپس میں ایک دُوسرے سے اپنے اپنے گُناہوں کا اِقرار کرو اور ایک دُوسرے کے لِئے دُعا کرو تاکہ شِفا پاؤ۔ راست باز کی دُعا کے اثر سے بُہت کُچھ ہو سکتا ہے۔
3. گناہ پر مسیح کی فتح اور اپنی زندگی پر اس کے اثرات کا اعلان کریں اور لطف اٹھائیں۔ (کلسیوں 13:2-15)
(13) اور اُس نے تُمہیں بھی جو اپنے قصُوروں اور جِسم کی نامختُونی کے سبب سے مُردہ تھے اُس کے ساتھ زِندہ کِیا اور ہمارے سب قصُور مُعاف کِئے۔
(14) اور حُکموں کی وہ دستاوِیز مِٹا ڈالی جو ہمارے نام پر اور ہمارے خِلاف تھی اور اُس کو صلِیب پر کِیلوں سے جَڑ کر سامنے سے ہٹا دِیا۔
(15) اُس نے حُکُومتوں اور اِختیاروں کو اپنے اُوپر سے اُتار کر اُن کا برملا تماشا بنایا اور صلِیب کے سبب سے اُن پر فتح یابی کا شادِیانہ بجایا۔
توبہ کرنے کو ہم اپنی معمول کی زندگی کا حصہ کیسے بنا سکتے ہیں؟
دوست سے پوچھیں
آپ کی ذاتی زندگی میں کون سی باتیں آپ کو توبہ کرنے سے روکتی ہیں؟
اطلاق
کیا کوئی ایسی چیز ہے جسے آپ دکھانے کے لیے کر سکتے ہیں کہ آپ بدل گئے ہیں؟ خدا سے دعا ہے کہ وہ اِس میں آپ کی رہنمائی کرے۔زبور 51 پڑھیں جس میں داود اپنے گناہ سے توبہ کرتا ہے۔
(10) اَے خُدا! میرے اندر پاک دِل پَیدا کر اور میرے باطِن میں ازسرِنو مُستقِیم رُوح ڈال۔
(11) مُجھے اپنے حضُور سے خارِج نہ کراور اپنی پاک رُوح کو مُجھ سے جُدا نہ کر۔
(12)اپنی نجات کی شادمانی مُجھے پِھر عِنایت کراور مُستعِد رُوح سے مُجھے سنبھال۔
(13)تب مَیں خطاکاروں کو تیری راہیں سِکھاؤُں گا اور گُنہگار تیری طرف رجُوع کریں گے۔
(14) اَے خُدا! اَے میرے نجات بخش خُدا مُجھے خُون کے جُرم سے چُھڑا تو میری زُبان تیری صداقت کا گِیت گائے گی۔
(15) اَے خُداوند! میرے ہونٹوں کو کھول دے تو میرے مُنہ سے تیری سِتایش نِکلے گی
(16) کیونکہ قُربانی میں تیری خُوشنُودی نہیں ورنہ مَیں دیتا۔سوختنی قُربانی سے تُجھے کُچھ خُوشی نہیں۔
(17) شِکستہ رُوح خُدا کی قُربانی ہے۔ اَے خُدا تُو شِکستہ اور خستہ دِل کو حقِیر نہ جانے گا۔
نمونے کی دُعا
خداوند یسوع، مجھے بچانے کے لیے تیرا شکریہ۔ میں نے گناہ سے کنارہ کشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور جس طرح آپ چاہتے ہیں میں نے ویسے زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میں اپنی زندگی آپ کے سپرد کرتا ہوں۔ اور آپ کی نجات پر خوش ہوں۔
اہم آیت
اگر اپنے گُناہوں کا اِقرار کریں تو وہ ہمارے گُناہوں کے مُعاف کرنے اور ہمیں ساری ناراستی سے پاک کرنے میں سچّا اور عادِل ہے۔