اِس بات کا اہم ثبوت کہ کوئی شخص روح القدس سے معمور ہو رہا ہےیہ ہےکہ وہ اپنے الفاظ سے اِس کا مظاہرہ کرے ۔ غیر زبانوں میں بولنا، پیشن گوئی کرنا، گانا گانا، منادی کرنا، اعلان کرنا، یا دلیری سے بولنا شامل ہے۔ روح القدس سے معمور ہونا ایک تجربہ ہے۔یہ ایک مسلسل عمل ہے یہ ایک طرز زندگی ہے ! باپ ہمیں اپنے روح القدس سے معمور کرتا ہے تاکہ ہم اپنی زندگی گزارنے اور دوسروں کی خدمت کرنے کی طاقت حاصل کر سکیں۔
روح القدس کون ہے؟
ایک شخص – یسوع اور باپ کے برابر
(16)اور مَیں باپ سے درخواست کرُوں گا تو وہ تُمہیں دُوسرا مددگار بخشے گا کہ ابد تک تُمہارے ساتھ رہے۔
(17)یعنی رُوحِ حق جِسے دُنیا حاصِل نہیں کر سکتی کیونکہ نہ اُسے دیکھتی اور نہ جانتی ہے۔ تُم اُسے جانتے ہو کیونکہ وہ تُمہارے ساتھ رہتا ہے اور تُمہارے اندر ہو گا۔
ایک وعدہ
(49)ور دیکھو جِس کا میرے باپ نے وعدہ کِیا ہے مَیں اُس کو تُم پر نازِل کرُوں گا لیکن جب تک عالَمِ بالا سے تُم کو قُوّت کا لِباس نہ مِلے اِس شہر میں ٹھہرے رہو۔
ایک تحفہ
(4)اور اُن سے مِل کر اُن کو حُکم دِیا کہ یروشلِیم سے باہر نہ جاؤ بلکہ باپ کے اُس وعدہ کے پُورا ہونے کے مُنتظِر رہو جِس کا ذِکر تُم مُجھ سے سُن چُکے ہو۔
(5)کیونکہ یُوحنّا نے تو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر تُم تھوڑے دِنوں کے بعد رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ پاؤ گے۔
ملکیت کی ایک مہر (نشان)
(30)اور خُدا کے پاک رُوح کو رنجِیدہ نہ کرو جِس سے تُم پر مخلصی کے دِن کے لِئے مُہر ہُوئی۔
ایک گارنٹی
(13) اور اُسی میں تُم پر بھی جب تُم نے کلامِ حق کو سُنا جو تُمہاری نجات کی خُوشخبری ہے اور اُس پر اِیمان لائے پاک مَوعُودہ رُوح کی مُہر لگی۔
(14)وُہی خُدا کی مِلکِیّت کی مخلصی کے لِئے ہماری مِیراث کا بَیعانہ ہے تاکہ اُس کے جلال کی سِتایش ہو۔
ایک ڈیپازیٹ
(21).اور جو ہم کو تُمہارے ساتھ مسِیح میں قائِم کرتا ہے اور جِس نے ہم کو مَسح کِیا وہ خُدا ہے
(22)جِس نے ہم پر مُہر بھی کی اور بَیعانہ میں رُوح کو ہمارے دِلوں میں دِیا۔
ایک ساتھی
(17)یعنی رُوحِ حق جِسے دُنیا حاصِل نہیں کر سکتی کیونکہ نہ اُسے دیکھتی اور نہ جانتی ہے۔ تُم اُسے جانتے ہو کیونکہ وہ تُمہارے ساتھ رہتا ہے اور تُمہارے اندر ہو گا۔
(18) مَیں تُمہیں یتِیم نہ چھوڑُوں گا۔ مَیں تُمہارے پاس آؤں
ایک مشیر
(26) لیکن مددگار یعنی رُوحُ القُدس جِسے باپ میرے نام سے بھیجے گا وُہی تُمہیں سب باتیں سِکھائے گا اور جو کُچھ مَیں نے تُم سے کہا ہے وہ سب تُمہیں یاد دِلائے
ایک سچائی
(13)لیکن جب وہ یعنی رُوحِ حق آئے گا تو تُم کو تمام سچّائی کی راہ دِکھائے گا۔ اِس لِئے کہ وہ اپنی طرف سے نہ کہے گا لیکن جو کُچھ سُنے گا وُہی کہے گا اور تُمہیں آیندہ کی خبریں دے گا۔
(14)وہ میرا جلال ظاہِر کرے گا۔ اِس لِئے کہ مُجھ ہی سے حاصِل کر کے تُمہیں خبریں دے گا۔(15)جو کُچھ باپ کا ہے وہ سب میرا ہے۔ اِس لِئے مَیں نے کہا کہ وہ مُجھ ہی سے حاصِل کرتا ہے اور تُمہیں خبریں دے
روح القدس کس کے لیے ہے؟
(8) لیکن جب رُوحُ القُدس تُم پر نازِل ہو گا تو تُم قُوّت پاؤ گے اور یروشلِیم اور تمام یہُودیہ اور سامرؔیہ میں بلکہ زمِین کی اِنتِہا تک میرے گواہ ہو گے۔
(4)اور وہ سب رُوحُ القُدس سے بھر گئے اور غَیر زُبانیں بولنے لگے جِس طرح رُوح نے اُنہیں بولنے کی طاقت بخشی۔
(5)اور ہر قَوم میں سے جو آسمان کے تَلے ہے خُدا ترس یہُودی یروشلِیم میں رہتے تھے۔
(6)جب یہ آواز آئی تو بِھیڑ لگ گئی اور لوگ دَنگ ہو گئے کیونکہ ہر ایک کو یِہی سُنائی دیتا تھا کہ یہ میری ہی بولی بول رہے ہیں۔
(7) اور سب حَیران اور متعجُّب ہو کر کہنے لگے دیکھو! یہ بولنے والے کیا سب گلِیلی نہیں؟
(8) پِھر کیوں کر ہم میں سے ہر ایک اپنے اپنے وطن کی بولی سُنتا ہے؟
(9) حالانکہ ہم پارتھی اور مادی اور عِیلامی اور مسوپتامِیہ اور یہُودیہ اور کپَّدُکیہ اور پُنطُس اور آسِیہ
فرُوگیہ اور پمفیِلیہ اور مِصر اور لِبوآ کے عِلاقہ کے رہنے والے ہیں جو کرینے کی طرف ہے اور رُومی مُسافِر خَواہ یہُودی خَواہ اُن کے مُرِید اور کریتی او ر عَرب ہیں۔ ( 10)
(11)مگر اپنی اپنی زُبان میں اُن سے خُدا کے بڑے بڑے کاموں کا بیان سُنتے ہیں۔
(12) اور سب حَیران ہُوئے اور گھبرا کر ایک دُوسرے سے کہنے لگے کہ یہ کیا ہُؤا چاہتا ہے؟
(13)اور بعض نے ٹھٹّھا کر کے کہا یہ تو تازہ مَے کے نَشہ میں ہیں۔
لیکن پطرؔس اُن گیارہ کے ساتھ کھڑا ہُؤا اور اپنی آواز بُلند کر کے لوگوں سے کہا کہ اَے یہُودِیو اور اَے یروشلِیم کے سب رہنے والو! یہ جان لو اور کان لگا کر میری باتیں سُنو۔(14)
(15)کہ جَیسا تُم سمجھتے ہو یہ نَشہ میں نہیں کیونکہ اَبھی تو پہر ہی دِن چڑھا ہے۔
(16) بلکہ یہ وہ بات ہے جو یُواؔیل نبی کی معرفت کہی گئی ہے کہ
خُدا فرماتا ہے کہ آخِری دِنوں میں اَیسا ہو گا کہ مَیں اپنے رُوح میں سے ہر بشر پر ڈالوں گا اور تُمہارے بیٹے اور تُمہاری بیٹِیاں نبُوّت کریں گی اور تُمہارے جوان رویا اور تُمہارے بُڈّھے خواب دیکھیں گے۔ (17)
(18) بلکہ مَیں اپنے بندوں اور اپنی بندِیوں پر بھی اُن دِنوں میں اپنے رُوح میں سے ڈالُوں گا اُن دِنوں میں اپنے رُوح میں سے ڈالُوں گا اور وہ نبُوّت کریں گی
(31) جب وہ دُعا کر چُکے تو جِس مکان میں جمع تھے وہ ہِل گیا اور وہ سب رُوحُ القُدس سے بھر گئے اور خُدا کا کلام دِلیری سے سُناتے رہے۔
(6) جب پَولُس نے اُن پر ہاتھ رکھّے تو رُوحُ القُدس اُن پر نازِل ہُؤا اور وہ طرح طرح کی زُبانیں بولنے اور نبُوّت کرنے لگے۔
(18) اور شراب میں متوالے نہ بنو کیونکہ اِس سے بدچلنی واقِع ہوتی ہے بلکہ رُوح سے معمُور ہوتے جاؤ۔
(19) اور آپس میں مزامِیر اور گِیت اور رُوحانی غزلیں گایا کرو اور دِل سے خُداوند کے لِئے گاتے بجاتے رہا کرو۔
(20) اور سب باتوں میں ہمارے خُداوند یِسُوؔع مسِیح کے نام سے ہمیشہ خُدا باپ کا شُکر کرتے رہو۔
(18) اور ہر وقت اور ہر طرح سے رُوح میں دُعا اور مِنّت کرتے رہو اور اِسی غرض سے جاگتے رہو کہ سب مُقدّسوں کے واسطے بِلاناغہ دُعا کِیا کرو۔
(20) مگر تُم اَے پِیارو! اپنے پاکترِین اِیمان میں اپنی ترقّی کر کے اور رُوحُ القُدس میں دُعا کر کے۔
نتائج کیا ہیں؟
یونانی لفظ اور معنی (زمانے) کو بریکٹ میں دکھایا گیا ہے۔
(41) اور جُونہی اِلیشِبَع نے مرؔیم کا سلام سُنا تو اَیسا ہُؤا کہ بچّہ اُس کے رَحِم میں اُچھل پڑا اور اِلیشِبَع رُوحُ القُدس سے بھر گئی
(42) اور بُلند آواز سے پُکار کر کہنے لگی کہ تُو عَورتوں میں مُبارِک اور تیرے رَحِم کا پَھل مُبارک ہے
(43) اور مُجھ پر یہ فضل کہاں سے ہُؤا کہ میرے خُداوند کی ماں میرے پاس آئی؟
(44) کیونکہ دیکھ جُونہی تیرے سلام کی آواز میرے کان میں پُہنچی بچّہ مارے خُوشی کے میرے رَحمِ میں اُچھل پڑا
(45) اور مُبارک ہے وہ جو اِیمان لائی کیونکہ جو باتیں خُداوند کی طرف سے اُس سے کہی گئی تِھیں وہ پُوری ہوں گی۔
ا لشبع روح القدس سے بھر گئی۔
[Pletho — بھرنا، سپلائی کرنا]
اُس نے پیشن گوئی کی۔ →
(25) اور دیکھو یرُوشلیم میں شمعُون نام ایک آدمی تھا اور وہ آدمی راست باز اور خُدا ترس اور اِسراؔئیل کی تسلّی کا مُنتظِر تھا اور رُوحُ القُدس اُس پر تھا۔
(26) اور اُس کو رُوحُ القُدس سے آگاہی ہُوئی تھی کہ جب تک تُو خُداوند کے مسِیح کو دیکھ نہ لے مَوت کو نہ دیکھے گا۔
(27) وہ رُوح کی ہدایت سے ہَیکل میں آیا اور جِس وقت ماں باپ اُس لڑکے یِسُوؔع کو اندر لائے تاکہ اُس کے لِئے شرِیعت کے دستُور پر عمل کریں۔
(28) تو اُس نے اُسے اپنی گود میں لِیا اور خُدا کی حمد کر کے کہا کہ
(29) اَے مالِک اب تُو اپنے خادِم کو اپنے قَول کے مُوافِق سلامتی سے رُخصت کرتا ہے۔
(30) کیونکہ میری آنکھوں نے تیری نجات دیکھ لی ہے
(31) جو تُو نے سب اُمتّوں کے رُوبرُو تیّار کی ہے
(32) تاکہ غَیر قَوموں کو رَوشنی دینے والا نُور اور تیری اُمّت اِسراؔئیل کا جلال بنے۔
شمعون پر روح القدس نازل ہوا۔
[Ep — upon]
[Ep — پر] → اُس نے پیشن گوئی کی۔
(1) پِھر یِسُوؔع رُوحُ القُدس سے بھرا ہُؤا یَردؔن سے لَوٹا اور چالِیس دِن تک رُوح کی ہدایت سے بیابان میں پِھرتا رہا۔
(2) اور اِبلِیس اُسے آزماتا رہا۔ اُن دِنوں میں اُس نے کُچھ نہ کھایا اور جب وہ دِن پُورے ہو گئے تو اُسے بُھوک لگی۔
(3) اور اِبلِیس نے اُس سے کہا کہ اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو اِس پتّھر سے کہہ کہ روٹی بن جائے۔
(4) یِسُوؔع نے اُس کو جواب دِیا لِکھا ہے کہ آدمی صِرف روٹی ہی سے جِیتا نہ رہے گا۔
(5) اور اِبلِیس نے اُسے اُونچے پر لے جا کر دُنیا کی سب سلطنتیں پَل بھر میں دِکھائِیں۔
(6) اور اُس سے کہا کہ یہ سارا اِختیار اور اُن کی شان و شوکت مَیں تُجھے دے دُوں گا کیونکہ یہ میرے سپُرد ہے اور جِس کو چاہتا ہُوں دیتا ہُوں۔
(7) پس اگر تُو میرے آگے سِجدہ کرے تو یہ سب تیرا ہو گا۔
(8) یِسُوؔع نے جواب میں اُس سے کہا لِکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کر اور صِرف اُسی کی عِبادت کر۔
(9) اور وہ اُسے یروشلِیم میں لے گیا اور ہَیکل کے کنگُرے پر کھڑا کر کے اُس سے کہا اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو اپنے تئِیں یہاں سے نِیچے گِرا دے۔
(10) کیونکہ لِکھا ہے کہ وہ تیری بابت اپنے فرِشتوں کو حُکم دے گا کہ تیری حِفاظت کریں۔
(11) اور یہ بھی کہ وہ تُجھے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے۔ مبادا تیرے پاؤں کو پتّھر سے ٹھیس لگے۔
(12) یِسُوؔع نے جواب میں اُس سے کہا فرمایا گیا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی آزمایش نہ کر۔
(13) جب اِبلِیس تمام آزمایشیں کر چُکا تو کُچھ عرصہ کے لِئے اُس سے جُدا ہُؤا۔
(14)پِھر یِسُوؔع رُوح کی قُوّت سے بھرا ہُؤا گلِیل کو لَوٹا اور سارے گِرد و نواح میں اُس کی شُہرت پَھیل گئی۔
(15) اور وہ اُن کے عِبادت خانوں میں تعلِیم دیتا رہا اور سب اُس کی بڑائی کرتے رہے۔
یسوع روح القدس سے بھرا ہوا ہے۔
یسوع روح القدس سے بھرا ہوا ہے۔[Pleres — بھرنے کے لیے] → وہ تعلیم دے رہا تھا، بااختیار بنا رہا تھا۔
(49) لُوقا 48:24 اور دیکھو جِس کا میرے باپ نے وعدہ کِیا ہے مَیں اُس کو تُم پر نازِل کرُوں گا لیکن جب تک عالَمِ بالا سے تُم کو قُوّت کا لِباس نہ مِلے اِس شہر میں ٹھہرے رہو۔
(شاگرد) طاقت کا لباس پہنیں گے ۔
[اینڈو — آنا، ڈوبنا] → وزارت کے لیے طاقت۔
(8)اُس وقت پطرس نے رُوحُ القُدس سے معمُور ہو کر اُن سے کہا۔
پطرس روح القدس سے بھر گیا۔
[Plestheis — اسی لمحے بھرا ہوا] → اس نے منادی کی۔
اعمال 44:10
(44)پطرؔس یہ باتیں کہہ ہی رہا تھا کہ رُوحُ القُدس اُن سب پر نازِل ہُؤا جو کلام سُن رہے تھے۔
اعمال 15:11
(15) جب مَیں کلام کرنے لگا تو رُوحُ القُدس اُن پر اِس طرح نازِل ہُؤا جِس طرح شرُوع میں ہم پر نازِل ہُؤا تھا۔
روح القدس کورنیلیس کے گھرانے پر نازل ہوا۔
[Epipipto — پر آنا، گرنا] →
انہوں نے زبانیں بولیں، اور خدا کی بڑائی کی۔
(52) مگر شاگِرد خُوشی اور رُوحُ القُدس سے معمُور ہوتے رہے۔
روح القدس سے بھرے شاگرد۔
[Pleroo (دوبارہ تناؤ) — دوبارہ یا مسلسل بھرا ہوا]
→ بولا، ہجوم کا یقین
کون روح القدس حاصل کر سکتا ہے؟
(38) جو مُجھ پر اِیمان لائے گا اُس کے اندر سے جَیسا کہ کِتابِ مُقدّس میں آیا ہے زِندگی کے پانی کی ندِیاں جاری ہوں گی۔
(39) اُس نے یہ بات اُس رُوح کی بابت کہی جِسے وہ پانے کو تھے جو اُس پر اِیمان لائے کیونکہ رُوح اب تک نازِل نہ ہُؤا تھا اِس لِئے کہ یِسُوؔع ابھی اپنے جلال کو نہ پُہنچا تھا۔
لوگ کیسے روح القدس سے معمور ہو سکتے ہیں؟
(18)اور شراب میں متوالے نہ بنو کیونکہ اِس سے بدچلنی واقِع ہوتی ہے بلکہ رُوح سے معمُور ہوتے جاؤ۔
‘زبانیں’ کس کے لیے ہیں؟
(1) مُحبّت کے طالِب ہو اور رُوحانی نِعمتوں کی بھی آرزُو رکھّو۔ خصُوصاً اِس کی کہ نبُوّت کرو۔
(2) کیونکہ جو بیگانہ زُبان میں باتیں کرتا ہے وہ آدمِیوں سے باتیں نہیں کرتا بلکہ خُدا سے اِس لِئے کہ اُس کی کوئی نہیں سمجھتا حالانکہ وہ اپنی رُوح کے وسِیلہ سے بھید کی باتیں کہتا ہے۔
(3) لیکن جو نبُوّت کرتا ہے وہ آدمِیوں سے ترقّی اور نصِیحت اور تسلّی کی باتیں کہتا ہے۔
(4)جو بیگانہ زُبان میں باتیں کرتا ہے وہ اپنی ترقّی کرتا ہے اور جو نُبوّت کرتا ہے وہ کلِیسیا کی ترقّی کرتا ہے۔
(5) اگرچہ مَیں یہ چاہتا ہُوں کہ تُم سب بیگانہ زُبانوں میں باتیں کرو لیکن زیادہ تر یِہی چاہتا ہُوں کہ نبُوّت کرو اور اگر بیگانہ زُبانیں بولنے والا کلِیسیا کی ترقّی کے لِئے تَرجُمہ نہ کرے تو نبُوّت کرنے والا اُس سے بڑا ہے۔
(6)پس اَے بھائِیو! اگر مَیں تُمہارے پاس آ کر بیگانہ زُبانوں میں باتیں کرُوں اور مُکاشفہ یا عِلم یا نبُوّت یا تعلِیم کی باتیں تُم سے نہ کہُوں تو تُم کو مُجھ سے کیا فائِدہ ہو گا؟
(7) چُنانچہ بے جان چِیزوں میں بھی جِن سے آواز نِکلتی ہے مثلاً بانسری یا بربط اگر اُن کی آوازوں میں فرق نہ ہو تو جو پُھونکا یا بجایا جاتا ہے وہ کیوں کر پہچانا جائے؟
(8) اور اگر تُرہی کی آواز صاف نہ ہو تو کون لڑائی کے لِئے تیّاری کرے گا؟
(9) اَیسے ہی تُم بھی اگر زُبان سے واضِح بات نہ کہو تو جو کہا جاتا ہے کیوں کر سمجھا جائے گا؟ تُم ہوا سے باتیں کرنے والے ٹھہرو گے۔
(10) دُنیا میں خواہ کِتنی ہی مُختلِف زُبانیں ہوں اُن میں سے کوئی بھی بے معنی نہ ہو گی۔
(11) پس اگر مَیں کِسی زُبان کے معنی نہ سمجھُوں تو بولنے والے کے نزدِیک مَیں اجنبی ٹھہرُوں گا اور بولنے والا میرے نزدِیک اجنبی ٹھہرے گا۔
(12)پس تُم جب رُوحانی نِعمتوں کی آرزُو رکھتے ہو تو اَیسی کوشِش کرو کہ تُمہاری نِعمتوں کی افزُونی سے کلِیسیا کی ترقّی ہو۔
(13) اِس سبب سے جو بیگانہ زُبان میں باتیں کرتا ہے وہ دُعا کرے کہ تَرجُمہ بھی کر سکے۔
(14) اِس لِئے کہ اگر مَیں کِسی بیگانہ زُبان میں دُعا کرُوں تو میری رُوح تو دُعا کرتی ہے مگر میری عقل بیکار ہے۔
(15) پس کیا کرنا چاہئے؟ مَیں رُوح سے بھی دُعا کرُوں گا اور عقل سے بھی دُعا کرُوں گا۔ رُوح سے بھی گاؤُں گا اور عقل سے بھی گاؤُں گا۔
(16) ورنہ اگر تُو رُوح ہی سے حمد کرے گا تو ناواقِف آدمی تیری شُکرگُذاری پر آمِین کیوں کر کہے گا؟ اِس لِئے کہ وہ نہیں جانتا کہ تُو کیا کہتا ہے۔
(17) تُو تو بیشک اچھّی طرح سے شُکر کرتا ہے مگر دُوسرے کی ترقّی نہیں ہوتی۔
(18)مَیں خُدا کا شُکر کرتا ہُوں کہ تُم سب سے زِیادہ زُبانیں بولتا ہُوں۔
(4)جو بیگانہ زُبان میں باتیں کرتا ہے وہ اپنی ترقّی کرتا ہے اور جو نُبوّت کرتا ہے وہ کلِیسیا کی ترقّی کرتا ہے۔
(16) ورنہ اگر تُو رُوح ہی سے حمد کرے گا تو ناواقِف آدمی تیری شُکرگُذاری پر آمِین کیوں کر کہے گا؟ اِس لِئے کہ وہ نہیں جانتا کہ تُو کیا کہتا ہے۔
(18) Some of you have become arrogant, as if I were not coming to you.
عوامی ماحول میں ذہین الفاظ اور پیشین گوئیاں ‘زبانوں’ سے بہتر کیوں ہیں؟
دوست سے پوچھیں
کیا آپ کے پاس روح القدس کے بارے میں کوئی سوال ہے؟
اطلاق
لوقا 13:11
(13)پس جب تُم بُرے ہو کر اپنے بچّوں کو اچّھی چِیزیں دینا جانتے ہو تو آسمانی باپ اپنے مانگنے والوں کو رُوحُ القُدس کیوں نہ دے گا؟
اعمال 17:8
(17) پِھر اِنہوں نے اُن پر ہاتھ رکھّے اور اُنہوں نے رُوحُ القُدس پایا
ہم روح القدس کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟
نمونے کی دُعا
روح القدس میں چاہتا ہوں کہ تو آ اور مجھ میں رہ، اور مجھے اپنی طاقت سے بھر دے تا کہ میں دوسروں کی خدمت کر سکوں۔
اہم آیت
اور ہر وقت اور ہر طرح سے رُوح میں دُعا اور مِنّت کرتے رہو اور اِسی غرض سے جاگتے رہو کہ سب مُقدّسوں کے واسطے بِلاناغہ دُعا کِیا کرو۔
Watch Ps.Rod’s Teaching on Youtube Here