توبہ دماغ کی تبدیلی ہے جس کے بعد عمل کی تبدیلی آتی ہے۔ یہ آپ کی مرضی کا وہ فیصلہ ہے (جذبات کے ساتھ یا اس کے بغیر) جب آپ اپنی سمت کو تبدیل کرتے ہیں اپنی مرضی کے راستے پر چلنے کی بجائے خدا کے راستے پر چلتے ہیں۔
بنیاد کا پہلا پتھر
(30) پس خُدا جہالت کے وقتوں سے چشم پوشی کر کے اب سب آدمِیوں کو ہر جگہ حُکم دیتا ہے کہ تَوبہ کریں۔
(19) پس تَوبہ کرو اور رجُوع لاؤ تاکہ تُمہارے گُناہ مِٹائے جائیں اور اِس طرح خُداوند کے حضُور سے تازِگی کے دِن آئیں۔
(47) اور یروشلِیم سے شرُوع کر کے سب قَوموں میں تَوبہ اور گُناہوں کی مُعافی کی مُنادی اُس کے نام سے کی جائے گی۔
توبہ کیوں؟
توبہ کا سبب کیا ہے؟
(44) کوئی میرے پاس نہیں آ سکتا جب تک باپ جِس نے مُجھے بھیجا ہے اُسے کھینچ نہ لے اور مَیں اُسے آخِری دِن پِھر زِندہ کرُوں گا۔
ہمیں کون کھینچتا ہے؟
(4) یا تُو اُس کی مِہربانی اور تحمُّل اور صبر کی دَولت کو ناچِیز جانتا ہے اور نہیں سمجھتا کہ خُدا کی مِہربانی تُجھ کو تَوبہ کی طرف مائِل کرتی ہے؟
کیا چیز ہمیں توبہ کی طرف مائل کرتی ہے؟
توبہ کے مراحل
کھوئے ہوئے بیٹے کے بارے میں پڑھیں
(11) پِھر اُس نے کہا کہ کِسی شخص کے دو بیٹے تھے۔
(12) اُن میں سے چھوٹے نے باپ سے کہا اَے باپ! مال کا جو حِصّہ مُجھ کو پہنچتا ہے مُجھے دے دے۔ اُس نے اپنا مال متاع اُنہیں بانٹ دِیا۔
(13) اور بُہت دِن نہ گُذرے کہ چھوٹا بیٹا اپنا سب کُچھ جمع کر کے دُور دراز مُلک کو روانہ ہُؤا اور وہاں اپنا مال بدچلنی میں اُڑا دِیا۔
(14) اور جب سب خرچ کر چُکا تو اُس مُلک میں سخت کال پڑا اور وہ مُحتاج ہونے لگا۔
(15) پِھر اُس مُلک کے ایک باشِندہ کے ہاں جا پڑا۔ اُس نے اُس کو اپنے کھیتوں میں سُؤر چرانے بھیجا۔
(16) اور اُسے آرزُو تھی کہ جو پَھلِیاں سُؤر کھاتے تھے اُن ہی سے اپنا پیٹ بھرے مگر کوئی اُسے نہ دیتا تھا۔
(17) !پِھر اُس نے ہوش میں آ کر کہا میرے باپ کے بُہت سے مزدُوروں کو اِفراط سے روٹی مِلتی ہے اور مَیں یہاں بُھوکا مَر رہا ہُوں
(18) مَیں اُٹھ کر اپنے باپ کے پاس جاؤں گا اور اُس سے کہُوں گا اَے باپ! مَیں آسمان کا اور تیری نظر میں گُنہگار ہُؤا۔
(19)19 اب اِس لائِق نہیں رہا کہ پِھر تیرا بیٹا کہلاؤُں۔ مُجھے اپنے مزدُوروں جَیسا کر لے۔
(20) پس وہ اُٹھ کر اپنے باپ کے پاس چلا۔ وہ ابھی دُور ہی تھا کہ اُسے دیکھ کر اُس کے باپ کو ترس آیا اور دَوڑ کر اُس کو گلے لگا لِیا اور چُوما۔
(21) بیٹے نے اُس سے کہا اَے باپ! مَیں آسمان کا اور تیری نظر میں گُنہگار ہُؤا۔ اَب اِس لائِق نہیں رہا کہ پِھر تیرا بیٹا کہلاؤُں۔
(22) باپ نے اپنے نَوکروں سے کہا اچھّے سے اچّھا لِباس جلد نِکال کر اُسے پہناؤ اور اُس کے ہاتھ میں انگُوٹھی اور پاؤں میں جُوتی پہناؤ۔
(23)اور پَلے ہُوئے بچھڑے کو لا کر ذبح کرو تاکہ ہم کھا کر خُوشی منائیں۔
(24) کیونکہ میرا یہ بیٹا مُردہ تھا۔ اب زِندہ ہُؤا۔ کھو گیا تھا۔ اب مِلا ہے۔ پس وہ خُوشی منانے لگے۔
(25) لیکن اُس کا بڑا بیٹا کھیت میں تھا۔ جب وہ آ کر گھر کے نزدِیک پہنچا تو گانے بجانے اور ناچنے کی آواز سُنی۔
(26) اور ایک نَوکر کو بُلا کر دریافت کرنے لگا کہ یہ کیا ہو رہا ہے؟
(27) اُس نے اُس سے کہا تیرا بھائی آ گیا ہے اور تیرے باپ نے پَلا ہُؤا بچھڑا ذبح کرایا ہے کیونکہ اُسے بھلا چنگا پایا۔
(28) وہ غُصّے ہُؤا اور اندر جانا نہ چاہا مگر اُس کا باپ باہر جا کر اُسے منانے لگا۔
(29) اُس نے اپنے باپ سے جواب میں کہا دیکھ اِتنے برسوں سے مَیں تیری خِدمت کرتا ہُوں اور کبھی تیری حُکم عدُولی نہیں کی مگر مُجھے تُو نے کبھی ایک بکری کا بچّہ بھی نہ دِیا کہ اپنے دوستوں کے ساتھ خُوشی مناتا۔
(30) لیکن جب تیرا یہ بیٹا آیا جِس نے تیرا مال متاع کسبِیوں میں اُڑا دِیا تو اُس کے لِئے تُو نے پَلا ہُؤا بچھڑا ذبح کرایا۔
(31) اُس نے اُس سے کہا بیٹا! تُو تو ہمیشہ میرے پاس ہے اور جو کُچھ میرا ہے وہ تیرا ہی ہے۔
.
کھوئے ہوئے بیٹے کے توبہ کے مراحل کیا ہیں؟ نیچے دئے گئے سوالوں کا جواب دیں۔
- (v13) – مسئلہ – لالچ اور حرص (بیٹے نے باپ کو کیوں چھوڑ دیا؟)
- (v18) – گناہ کا اعتراف (وہ اپنے باپ سے کیا کہنا چاہتا تھا؟)
- (v17) – دماغ کی تبدیلی (اُس کا ذہن کیسے تبدیل ہوا؟)
- (v20) – عمل کی تبدیلی (اس نے کیا اقدام کیا؟)
- (v21) – اعتراف (اس نے اپنے باپ سے کیا کہا؟)
- (v19) – چیزوں کو درست کرنا (معاوضہ) – مجھے اپنے نوکر جیسا کر لے… (اُس نے چیزیں کیسے ٹھیک کیں؟)
پوچھیں
کیا آپ توبہ کی اپنی کہانی شیئر کر سکتے ہیں؟
اطلاق
وہ کون سے اعمال ہیں جو آپ کی زندگی میں تبدیلی کو ظاہر کرتے ہیں؟
(1) پس اَے بھائِیو۔ مَیں خُدا کی رحمتیں یاد دِلا کر تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اپنے بدن اَیسی قُربانی ہونے کے لِئے نذر کرو جو زِندہ اور پاک اور خُدا کو پسندِیدہ ہو۔ یِہی تُمہاری معقُول عِبادت ہے۔
(2) اور اِس جہان کے ہم شکل نہ بنو بلکہ عقل نئی ہو جانے سے اپنی صُورت بدلتے جاؤ تاکہ خُدا کی نیک اور پسندِیدہ اور کامِل مرضی تجربہ سے معلُوم کرتے رہو۔
آپ توبہ کو اپناطرز زندگی کیسے بنا سکتے ہیں؟
نمونے کی دُعا
خداوند یسوع، تیری معافی کے لیے تیرا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ میں اپنے غلط کاموں سے توبہ کرتا ہوں اور تیرے راستوں کی طرف رجوع کرتا ہوں جو زندگی کا باعث بنتے ہیں۔
اہم آیت
پس تَوبہ کرو اور رجُوع لاؤ تاکہ تُمہارے گُناہ مِٹائے جائیں اور اِس طرح خُداوند کے حضُور سے تازِگی کے دِن آئیں۔
Watch Ps.Rod’s Teaching on Youtube Here