بڑھتے ہوئے درد
آزمامئشیں ظاہر کرتی ہیں کہ ہم کیسے ہیں۔ یہ ہماری طاقت اور کمزوریوں کو بے پردہ کرتی ہیں. خدا امتحانات ، آزمائشوں اور فتنوں میں ہمارے ساتھ ہے تاکہ ہمیں مضبوط بننے میں مدد دے، جہاں ہم کبھی کمزور تھے یا بڑھنے کی ضرورت تھی۔ خدا چاہتا ہے کہ ہم بہترین بنیں اور زندگیوں میں بہت سے چیلنجوں کے ذریعے ہم اُسکی مدد حاصل کریں۔
امتحانات
دوسرا کرنتھیوں 8: 2
(2) کہ مُصِیبت کی بڑی آزمایش میں اُن کی بڑی خُوشی اور سخت غرِیبی نے اُن کی سخاوت کو حد سے زیادہ کر دِیا۔
یعقوب 2:1-4
اَے میرے بھائِیو! جب تُم طرح طرح کی آزمایشوں میں پڑو۔ تو اِس کو یہ جان کر کمال خُوشی کی بات سمجھنا کہ تُمہارے اِیمان کی آزمایش صبر پَیدا کرتی ہے۔ اور صبر کو اپنا پُورا کام کرنے دو تاکہ تُم پُورے اور کامِل ہو جاؤ اور تُم میں کِسی بات کی کمی نہ رہے۔
یعقوب 12:4
(12) شرِیعت کا دینے والا اور حاکِم تو ایک ہی ہے جو بچانے اور ہلاک کرنے پر قادِر ہے۔ تُو کَون ہے جو اپنے پڑوسی پر اِلزام لگاتا ہے؟
اُن کا امتحان کیسے لیا گیا؟ ہم کس چیز کے منتظر ہو سکتے ہیں؟
(5) تُم اپنے آپ کو آزماؤ کہ اِیمان پر ہو یا نہیں۔ اپنے آپ کو جانچو۔ کیا تُم اپنی بابت یہ نہیں جانتے کہ یِسُوؔع مسِیح تُم میں ہے؟ ورنہ تُم نامقبُول ہو۔
آپ اپنے آپ کو کیسے جانچ سکتے ہیں؟
(10) چُونکہ تُو نے میرے صبر کے کلام پر عمل کِیا ہے اِس لِئے مَیں بھی آزمایش کے اُس وقت تیری حِفاظت کرُوں گا جو زمِین کے رہنے والوں کے آزمانے کے لِئے تمام دُنیا پر آنے والا ہے۔
خدا ان لوگوں کی حفاظت کیسے کرتا ہے جواُسکی اطاعت کرتے ہیں؟
آزمائشیں
پہلا پطرس 6:1-7
(6) اِس کے سبب سے تُم خُوشی مناتے ہو۔ اگرچہ اب چند روز کے لِئے ضرُورت کی وجہ سے طرح طرح کی آزمایشوں کے سبب سے غم زدہ ہو۔
(7) اور یہ اِس لِئے ہے کہ تُمہارا آزمایا ہُؤا اِیمان جو آگ سے آزمائے ہُوئے فانی سونے سے بھی بُہت ہی بیش قِیمت ہے یِسُوؔع مسِیح کے ظہُور کے وقت تعرِیف اور جلال اور عِزّت کا باعِث ٹھہرے۔
رومیوں 3:5
اور صِرف یہی نہیں بلکہ مُصِیبتوں میں بھی فخر کریں یہ جان کر کہ مُصِیبت سے صبر پَیدا ہوتا ہے۔
دوسرا کرنتھیوں 1: 6
(6) اگر ہم مُصِیبت اُٹھاتے ہیں تو تُمہاری تسلّی اور نجات کے واسطے اور اگر تسلّی پاتے ہیں تو تُمہاری تسلّی کے واسطے جِس کی تاثِیر سے تُم صبر کے ساتھ اُن دُکھوں کی برداشت کر لیتے ہو جو ہم بھی سہتے ہیں۔
.
آزمائشوں کا مقصد کیا ہے؟
(12)اَے پِیارو! جو مُصِیبت کی آگ تُمہاری آزمایش کے لِئے تُم میں بھڑکی ہے یہ سمجھ کر اُس سے تعجُّب نہ کرو کہ یہ ایک انوکھی بات ہم پر واقِع ہُوئی ہے۔
(13) بلکہ مسِیح کے دُکھوں میں جُوں جُوں شرِیک ہو خُوشی کرو تاکہ اُس کے جلال کے ظہُور کے وقت بھی نِہایت خُوش و خُرّم ہو۔
خدا کے لئے کیا اہم ہے؟
(6) اور سدُوؔم اور عمُورہ کے شہروں کو خاکِ سِیاہ کر دِیا اور اُنہیں ہلاکت کی سزا دی اور آیندہ زمانہ کے بے دِینوں کے لِئے جایِ عِبرت بنا دِیا۔
(7) اور راست باز لُوط کو جو بے دِینوں کے ناپاک چال چلن سے دِق تھا رِہائی بخشی۔
(8) (چُنانچہ وہ راست باز اُن میں رہ کر اور اُن کے بے شرع کاموں کو دیکھ دیکھ کر اور سُن سُن کر گویا ہر روز اپنے سچّے دِل کو شکنجہ میں کھینچتا تھا) —
تو خُداوند دِین داروں کو آزمایش سے نِکال لینا اور بدکاروں کو عدالت کے دِن تک سزا میں رکھنا جانتا ہے۔(9)
خدا اپنے لوگوں کو ان کی آزمائشوں سے کیسے بچاتا ہے؟
(16) اِس لِئے ہم ہِمّت نہیں ہارتے بلکہ گو ہماری ظاہِری اِنسانِیّت زائِل ہوتی جاتی ہے پِھر بھی ہماری باطِنی اِنسانِیّت روز بروز نئی ہوتی جاتی ہے۔
(17) کیونکہ ہماری دَم بَھر کی ہلکی سی مُصِیبت ہمارے لِئے ازحد بھاری اور ابدی جلال پَیدا کرتی جاتی ہے۔
(18) جِس حال میں کہ ہم دیکھی ہُوئی چِیزوں پر نہیں بلکہ اندیکھی چِیزوں پر نظر کرتے ہیں کیونکہ دیکھی ہُوئی چِیزیں چند روزہ ہیں مگر اندیکھی چِیزیں ابدی ہیں۔
ہماری پریشانیاں کب تک رہیں گی؟
اوروہ کیا پیدا کرتی ہیں؟
بہلانا پھسلانا
یعقوب 14:1
(14) ہاں۔ ہر شخص اپنی ہی خواہِشوں میں کھنچ کر اور پھنس کر آزمایا جاتا ہے۔
پہلا تیمتھیس 6:9
(9)لیکن جو دَولت مَند ہونا چاہتے ہیں وہ اَیسی آزمایش اور پَھندے اور بُہت سی بے ہُودہ اور نُقصان پُہنچانے والی خواہِشوں میں پھنستے ہیں جو آدمِیوں کو تباہی اور ہلاکت کے دریا میں غَرق کر دیتی ہیں۔
متی 1:4-4
(1)اُس وقت رُوح یِسُوؔع کو جنگل میں لے گیا تاکہ اِبلِیس سے آزمایا جائے۔
(2) اور چالِیس دِن اور چالِیس رات فاقہ کر کے آخِر کو اُسے بُھوک لگی۔
(3) اور آزمانے والے نے پاس آ کر اُس سے کہا اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو فرما کہ یہ پتّھر روٹِیاں بن جائیں۔
(4) اُس نے جواب میں کہا لِکھا ہے کہ آدمی صِرف روٹی ہی سے جِیتا نہ رہے گا بلکہ ہر بات سے جو خُدا کے مُنہ سے نِکلتی ہے۔ ”
فتنہ کہاں سے آتا ہے؟
شیطان ہماری شدید خواہشات کا اندازہ لگاتا ہے اور ان پر کام کرتا ہے۔
خواہشات کی کچھ مثالیں کیا ہیں جو ہمیں خدا کے سپرد کرنے کی ضرورت ہے؟
ہماری عظیم مثال — یسوع
یسوع ہماری آزمائش میں ہماری مدد کیسے کر سکتا ہے؟
(1) Tپس جب کہ گواہوں کا اَیسا بڑا بادل ہمیں گھیرے ہُوئے ہے تو آؤ ہم بھی ہر ایک بوجھ اور اُس گُناہ کو جو ہمیں آسانی سے اُلجھا لیتا ہے دُور کر کے اُس دَوڑ میں صبر سے دَوڑیں جو ہمیں دَرپیش ہے۔
(2) اور اِیمان کے بانی اور کامِل کرنے والے یِسُوع کو تکتے رہیں جِس نے اُس خُوشی کے لِئے جو اُس کی نظروں کے سامنے تھی شرمِندگی کی پرواہ نہ کر کے صلِیب کا دُکھ سہا اور خُدا کے تخت کی دہنی طرف جا بَیٹھا۔
(3) پس اُس پر غَور کرو جِس نے اپنے حق میں بُرائی کرنے والے گُنہگاروں کی اِس قدر مُخالِفت کی برداشت کی تاکہ تُم بے دِل ہو کر ہِمّت نہ ہارو۔
تُم نے گُناہ سے لڑنے میں اب تک اَیسا مُقابلہ نہیں کِیا جِس میں خُون بہا ہو۔(4)
یسوع نے کیا برداشت کیا اور کیوں؟
متی 1:4-10
(1) اُس وقت رُوح یِسُوؔع کو جنگل میں لے گیا تاکہ اِبلِیس سے آزمایا جائے۔
(2) اور چالِیس دِن اور چالِیس رات فاقہ کر کے آخِر کو اُسے بُھوک لگی۔
(3) اور آزمانے والے نے پاس آ کر اُس سے کہا اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو فرما کہ یہ پتّھر روٹِیاں بن جائیں۔
(4) اُس نے جواب میں کہا لِکھا ہے کہ آدمی صِرف روٹی ہی سے جِیتا نہ رہے گا بلکہ ہر بات سے جو خُدا کے مُنہ سے نِکلتی ہے۔
(5) تب اِبلِیس اُسے مُقدّس شہر میں لے گیا اور ہَیکل کے کنگُرے پر کھڑا کر کے اُس سے کہا کہ
(6) کیونکہ لِکھا ہے کہ وہ تیری بابت اپنے فرشتوں کو حُکم دے گا اور وہ تُجھے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے اَیسا نہ ہو کہ تیرے پاؤں کو پتّھر سے ٹھیس لگے۔
(7) یِسُوؔع نے اُس سے کہا یہ بھی لِکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی آزمایش نہ کر۔
(8) پِھر اِبلِیس اُسے ایک بُہت اُونچے پہاڑ پر لے گیا اور دُنیا کی سب سلطنتیں اور اُن کی شان و شوکت اُسے دِکھائی۔
(9) اور اُس سے کہا اگر تُو جُھک کر مُجھے سِجدہ کرے تو یہ سب کُچھ تُجھے دے دُوں گا۔
یِسُوؔع نے اُس سے کہا اَے شَیطان دُور ہو کیونکہ لِکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کر اور صِرف اُسی کی عبادت کر۔(10)
41:26متی
(41) جاگو اور دُعا کرو تاکہ آزمایش میں نہ پڑو۔ رُوح تو مُستعِد ہے مگر جِسم کمزور ہے۔
ہم یسوع سے آزمائش پر غالب آنے کی مثال سے کیا سیکھ سکتے ہیں؟
(13) اور ہمیں آزمایش میں نہ لا بلکہ بُرائی سے بچا کیونکہ بادشاہی اور قُدرت اور جلال ہمیشہ تیرے ہی ہیں۔ آمِین۔
ہمیں کس طرح دعا کرنی چاہئے؟
دوست سے پوچھیں
کیا آپ اپنے تجربے سے ایک ایسے امتحان کے بارے میں بتا سکتے ہیں جس نے آپ کو ترقی کرنے میں مدد کی؟
اطلاق
کیا زندگی کا کوئی حصہ ہے جن میں اب آپ کا امتحان لیا جا رہا ہے؟
آپ نے اس مطالعے میں جو کچھ سیکھا ہے اسے اپنی صورتحال پر کیسے لاگو کرسکتے ہیں؟
دعا
خداوند، براہ مہربانی امتحانات اور آزمائشوں کے وقت برداشت کرنے میں میری مدد کر۔ مجھے مضبوط کرنا تاکہ میں آزمائشیں میں نہ پڑوں اور مجھے برائی سے نجات دے۔
اہم آیت
مُبارک وہ شخص ہے جو آزمایش کی برداشت کرتا ہے کیونکہ جب مقبُول ٹھہرا تو زِندگی کا وہ تاج حاصِل کرے گا جِس کا خُداوند نے اپنے مُحبّت کرنے والوں سے وعدہ کِیا ہے۔