اپنے پورے دل کے ساتھ
خُدا چاہتا ہے کہ ہم اپنے پورے دل سے اُس پر بھروسہ کریں۔ اِس کا مطلب ہے کہ اُس کے ساتھ ہمارا رشتہ صحت مند ہے اور ہم اُس کے ساتھ امن اور خوشی سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ ہمیں اپنی زندگی کے اُن شعبوں میں بہتری لانے کی ضرورت ہے جہاں ہم اُس پر اتنا بھروسہ نہیں کرتے تاکہ ہم مسلسل ترقی کرتے رہیں۔
ہم اپنا بھروسہ کس چیز پر رکھیں؟
(6)کیونکہ نہ تو مَیں اپنی کمان پر بھروسا کرُوں گا اور نہ میری تلوار مُجھے بچائے گی۔
(8) خُداوند پر توکُّل کرنا اِنسان پر بھروسا رکھنے سے بہتر ہے۔
(9) خُداوند پر توکُّل کرنا اُمرا پر بھروسا رکھنے سے بہتر ہے۔
(15) قَوموں کے بُت چاندی اور سونا ہیں یعنی آدمی کی دست کاری۔
(16) اُن کے مُنہ ہیں پر وہ بولتے نہیں۔آنکھیں ہیں پر وہ دیکھتے نہیں۔
(17) اُن کے کان ہیں پر وہ سُنتے نہیں اور اُن کے مُنہ میں سانس نہیں۔
(18) اُن کے بنانے والے اُن ہی کی مانِند ہو جائیں گے۔ بلکہ وہ سب جو اُن پر بھروسا رکھتے ہیں۔
(28) جو اپنے مال پر بھروسا کرتا ہے گِر پڑے گا لیکن صادِق ہرے پتّوں کی طرح سرسبز ہوں گے۔
(26) جو اپنے ہی دِل پر بھروسا رکھتا ہے بیوُقُوف ہے لیکن جو دانائی سے چلتا ہے رہائی پائے گا۔
لوگ کن چیزوں پر بھروسہ کرتے ہیں؟
جب ہم غلط چیزوں پر بھروسہ کرتے ہیں تو کیا ہوتا ہے؟
کیا چیز ہمیں خدا پر بھروسہ رکھنے سے روکتی ہے؟
(25) اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اپنی جان کی فِکر نہ کرنا کہ ہم کیا کھائیں گے یا کیا پِئیں گے؟ اور نہ اپنے بدن کی کہ کیا پہنیں گے؟ کیا جان خُوراک سے اور بدن پوشاک سے بڑھ کر نہیں؟
(26) ہوا کے پرِندوں کو دیکھو کہ نہ بوتے ہیں نہ کاٹتے۔ نہ کوٹِھیوں میں جمع کرتے ہیں تَو بھی تُمہارا آسمانی باپ اُن کو کِھلاتا ہے۔ کیا تُم اُن سے زِیادہ قدر نہیں رکھتے؟
(27)تُم میں اَیسا کَون ہے جو فِکر کر کے اپنی عُمر میں ایک گھڑی بھی بڑھا سکے؟
(28) اور پوشاک کے لِئے کیوں فِکر کرتے ہو؟ جنگلی سوسن کے درختوں کو غَور سے دیکھو کہ وہ کِس طرح بڑھتے ہیں۔ وہ نہ مِحنت کرتے نہ کاتتے ہیں۔
(29) تَو بھی مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ سُلیماؔن بھی باوُجُود اپنی ساری شان و شوکت کے اُن میں سے کِسی کی مانِند مُلبّس نہ تھا۔
(30)پس جب خُدا مَیدان کی گھاس کو جو آج ہے اور کل تنُور میں جھونکی جائے گی اَیسی پوشاک پہناتا ہے تو اَے کم اِعتقادو تُم کو کیوں نہ پہنائے گا؟
(31) اِس لِئے فِکرمند ہو کر یہ نہ کہو کہ ہم کیا کھائیں گے یا کیا پِئیں گے یا کیا پہنیں گے؟
(32) کیونکہ اِن سب چِیزوں کی تلاش میں غَیر قَومیں رہتی ہیں اور تُمہارا آسمانی باپ جانتا ہے کہ تُم اِن سب چِیزوں کے مُحتاج ہو۔
(33) بلکہ تُم پہلے اُس کی بادشاہی اور اُس کی راست بازی کی تلاش کرو تو یہ سب چِیزیں بھی تُم کو مِل جائیں گی۔
(34) پس کل کے لِئے فِکر نہ کرو کیونکہ کل کا دِن اپنے لِئے آپ فِکر کر لے گا۔ آج کے لِئے آج ہی کا دُکھ کافی ہے۔
ہمیں کن چیزوں کی فکر کرنی چاہیے؟
(23) جب وہ کشتی پر چڑھا تو اُس کے شاگِرد اُس کے ساتھ ہو لِئے۔
(24) اور دیکھو جِھیل میں اَیسا بڑا طُوفان آیا کہ کشتی لہروں میں چِھپ گئی مگر وہ سوتا تھا۔
(25) اُنہوں نے پاس آ کر اُسے جگایا اور کہا اَے خُداوند ہمیں بچا! ہم ہلاک ہُوئے جاتے ہیں۔
(26) اُس نے اُن سے کہا اَے کم اِعتقادو! ڈرتے کیوں ہو؟ تب اُس نے اُٹھ کر ہوا اور پانی کو ڈانٹا اور بڑا امَن ہو گیا۔
/accordion_item]
یسوع نے اپنے شاگردوں کو اُس پر بھروسہ نہ کرنے پر ملامت کی۔ انہیں کس چیز نے پریشان کیا؟
خدا پر بھروسہ کرنے میں آپ کے لیے اور کیا مشکل ہے؟
ہمیں کیوں خدا پر بھروسہ رکھنا چاہیے؟
زبور 4:33
(4) کیونکہ خُداوند کا کلام راست ہےاور اُس کے سب کام باوفا ہیں۔
عبرانیوں 8:13
(8) یِسُوع مسِیح کل اور آج بلکہ ابد تک یکساں ہے۔
خدا ہمارے بھروسے کا مستحق کیوں ہے؟
اگر ہم خُدا پر بھروسہ کرتے رہیں تو ہماری زندگیوں میں کیا نتائج ہوں گے؟
(12) اَے لشکروں کے خُداوند! مُبارک ہے وہ آدمی جِس کا توکُّل تُجھ پر ہے۔
(5) سارے دِل سے خُداوند پر توکُّل کر اور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر۔
(6) اپنی سب راہوں میں اُس کو پہچان اور وہ تیری راہنُمائی کرے گا۔
(19) وہ ہماری جان کا اَیسا لنگر ہے جو ثابِت اور قائِم رہتا ہے اور پردہ کے اندر تک بھی پُہنچتا ہے۔
(35) پس اپنی دِلیری کو ہاتھ سے نہ دو۔ اِس لِئے کہ اُس کا بڑا اَجر ہے۔
(36) کیونکہ تُمہیں صبر کرنا ضرُور ہے تاکہ خُدا کی مرضی پُوری کر کے وعدہ کی ہُوئی چِیز حاصِل کرو۔
(8) اُس سے تُم بے دیکھے مُحبّت رکھتے ہو اور اگرچہ اِس وقت اُس کو نہیں دیکھتے تَو بھی اُس پر اِیمان لا کر اَیسی خُوشی مناتے ہو جو بیان سے باہر اور جلال سے بھری ہے۔
(9)اور اپنے اِیمان کا مقصد یعنی رُوحوں کی نجات حاصِل کرتے ہو۔
دوست سے پوچھیں
- کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ خدا پر آپ کا بھروسہ کیسے بڑھا ہے؟
- کیا آپ کے پاس اعتماد کے بارے میں کوئی اور سوالات ہیں؟
اطلاق
یوحنا 14:1 میں یسوع نے کہا، تُمہارا دِل نہ گھبرائے۔ تُم خُدا پر اِیمان رکھتے ہو مُجھ پر بھی اِیمان رکھّو۔
(1) تُمہارا دِل نہ گھبرائے۔ تُم خُدا پر اِیمان رکھتے ہو مُجھ پر بھی اِیمان رکھّو۔
ہم خدا پر اپنے بھروسے کو کیسے بڑھا سکتے ہیں؟
ہوم ورک: بھروسے کا اعتراف کریں۔
اِس ہفتے اِن آیات پر غور کریں۔
زبور 7:28
(7)خُداوند میری قُوّت اور میری سِپر ہے۔ میرے دِل نے اُس پر توکُّل کِیا ہے اور مُجھے مدد مِلی ہے۔ میرے دِل نے اُس پر توکُّل کِیا ہے اور مُجھے مدد مِلی ہے اِسی لِئے میرا دِل نہایت شادمان ہے اور مَیں گِیت گا کر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔
امثال 5:3-6
(5) سارے دِل سے خُداوند پر توکُّل کر اور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر۔
(6)اپنی سب راہوں میں اُس کو پہچان اور وہ تیری راہنُمائی کرے گا۔
رومیوں 13:15
(13)پس خُدا جو اُمّید کا چشمہ ہے تُمہیں اِیمان رکھنے کے باعِث ساری خُوشی اور اِطمِینان سے معمُور کرے تاکہ رُوحُ القُدس کی قُدرت سے تُمہاری اُمّید زِیادہ ہوتی جائے۔
نمونے کی دعا
پیارے خدا، مجھے افسوس ہے کہ میں نے دوسری چیزوں پر بھروسہ کیا۔ براہِ کرم مجھے دکھا کہ مجھے اپنا دل کیسے بدلنا ہے۔ میں تیرا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ میں آپ پر پورے دل سے بھروسہ کر سکتا ہوں۔
اہم آیت
سارے دِل سے خُداوند پر توکُّل کر اور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر۔ اپنی سب راہوں میں اُس کو پہچان اور وہ تیری راہنُمائی کرے گا۔