موت انسان کی روح سے اُس کے جسم کی جدا ئی ہے۔ اِس کے لیے جو یونانی لفظ استعمال ہوا ہے، اُس کا مطلب ہے «انسان کی زمین زندگی کا خاتمہ۔بائبل بتاتی ہے کہ انسان کی روح کے لیے دو ممکنہ منزلیں ہیں جہنم یا جنت ۔ انسان اِن دونوں میں سے کسی ایک میں ہی جا سکتا ہے۔
(20) اور لعزر نام ایک غرِیب ناسُوروں سے بھرا ہُؤا اُس کے دروازہ پر ڈالا گیا تھا۔
(21)اُسے آرزُو تھی کہ دَولت مند کی میز سے گِرے ہُوئے ٹُکڑوں سے اپنا پیٹ بھرے بلکہ کُتّے بھی آ کر اُس کے ناسُور چاٹتے تھے۔
(22) اور اَیسا ہُؤا کہ وہ غرِیب مَر گیا اور فرِشتوں نے اُسے لے جا کر ابرہاؔم کی گود میں پُہنچا دِیا اور دَولت مند بھی مُؤا اور دفن ہُؤا۔
(23) اُس نے عالَمِ اَرواح کے درمِیان عذاب میں مُبتلا ہو کر اپنی آنکھیں اُٹھائِیں اور ابرہاؔم کو دُور سے دیکھا اور اُس کی گود میں لعزر کو۔
(24) اور اُس نے پُکار کر کہا اَے باپ ابرہاؔم مُجھ پر رحم کر کے لعزر کو بھیج کہ اپنی اُنگلی کا سِرا پانی میں بِھگو کر میری زُبان تر کرے کیونکہ مَیں اِس آگ میں تڑپتا ہُوں۔
(25) ابرہاؔم نے کہا بیٹا! یاد کر کہ تُو اپنی زِندگی میں اپنی اچھّی چِیزیں لے چُکا اور اُسی طرح لعزر بُری چِیزیں لیکن اب وہ یہاں تسلّی پاتا ہے اور تُو تڑپتا ہے۔
(26) اور اِن سب باتوں کے سِوا ہمارے تُمہارے درمِیان ایک بڑا گڑھا واقِع ہے۔ اَیسا کہ جو یہاں سے تُمہاری طرف پار جانا چاہیں نہ جا سکیں اور نہ کوئی اُدھر سے ہماری طرف آ سکے۔
(27) اُس نے کہا پس اَے باپ! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو اُسے میرے باپ کے گھر بھیج۔
(28) کیونکہ میرے پانچ بھائی ہیں تاکہ وہ اُن کے سامنے اِن باتوں کی گواہی دے۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ بھی اِس عذاب کی جگہ میں آئیں۔
(29) ابرہاؔم نے اُس سے کہا اُن کے پاس مُوسیٰ اور انبِیا تو ہیں۔ اُن کی سُنیں۔
(30) اُس نے کہا نہیں اَے باپ ابرہاؔم۔ ہاں اگر کوئی مُردوں میں سے اُن کے پاس جائے تو وہ تَوبہ کریں گے۔
(31) اُس نے اُس سے کہا کہ جب وہ مُوسیٰ اور نبِیوں ہی کی نہیں سُنتے تو اگر مُردوں میں سے کوئی جی اُٹھے تو اُس کی بھی نہ مانیں گے۔
منزل ابدی ہے۔
کیا ہر کوئی موت کا تجربہ کرے گا؟
1. کیا کوئی موت سے مبرا تھا
پیدائش 21:5-24
(21) اور حنُوؔک پَینسٹھ برس کا تھا جب اُس سے متوسِلح پَیدا ہُؤا۔
(22) اور متوسِلح کی پَیدایش کے بعد حنُوؔک تِین سَو برس تک خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔
(23) اور حنُوؔک کی کُل عُمر تِین سَو پَینسٹھ برس کی ہُوئی۔
(24) اور حنُوؔک خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور وہ غائِب ہو گیا کیونکہ خُدا نے اُسے اُٹھا لِیا۔
دوسرا سلاطین 10:2-13
(10) اُس نے کہا تُو نے مُشکِل سوال کِیا تَو بھی اگر تُو مُجھے اپنے سے جُدا ہوتے دیکھے تو تیرے لِئے اَیسا ہی ہو گا اور اگر نہیں تو اَیسا نہ ہو گا۔
(11) اور وہ آگے چلتے اور باتیں کرتے جاتے تھے کہ دیکھو ایک آتِشی رتھ اور آتشی گھوڑوں نے اُن دونوں کو جُدا کر دِیا اور ایلیّاہ بگولے میں آسمان پر چلا گیا۔
(12) الِیشع یہ دیکھ کر چِلاّیا اَے میرے باپ! میرے باپ! اِسراؔئیل کے رتھ اور اُس کے سوار! اور اُس نے اُسے پِھر نہ دیکھا۔سو اُس نے اپنے کپڑوں کو پکڑ کر پھاڑ ڈالا اور دو حِصّے کر دِیا۔
(13) اور اُس نے ایلیّاہ کی چادر کو بھی جو اُس پر سے گِر پڑی تھی اُٹھا لِیا اور اُلٹا پِھرا اور یَردؔن کے کنارے کھڑا ہوا۔
عبرانیوں 5:11
(5) اِیمان ہی سے حنُوؔک اُٹھا لِیا گیا تاکہ مَوت کو نہ دیکھے اور چُونکہ خُدا نے اُسے اُٹھا لِیا تھا اِس لِئے اُس کا پتہ نہ مِلا کیونکہ اُٹھائے جانے سے پیشتر اُس کے حق میں یہ گواہی دی گئی تھی کہ یہ خُدا کو پسند آیا ہے۔
حنوک اور ایلیاہ کے ساتھ کیا ہوا؟
اُن لوگوں کا کیا ہوگا جو مسیح کی واپسی کے وقت ابھی تک زندہ ہوں گے؟
(17) پِھر ہم جو زِندہ باقی ہوں گے اُن کے ساتھ بادلوں پر اُٹھائے جائیں گے تاکہ ہوا میں خُداوند کا اِستِقبال کریں اور اِس طرح ہمیشہ خُداوند کے ساتھ رہیں گے۔
مسیحیوں کے لیے موت کا کیا مطلب ہے؟
(20) اور لعزر نام ایک غرِیب ناسُوروں سے بھرا ہُؤا اُس کے دروازہ پر ڈالا گیا تھا۔
(21) اُسے آرزُو تھی کہ دَولت مند کی میز سے گِرے ہُوئے ٹُکڑوں سے اپنا پیٹ بھرے بلکہ کُتّے بھی آ کر اُس کے ناسُور چاٹتے تھے۔
(22) اور اَیسا ہُؤا کہ وہ غرِیب مَر گیا اور فرِشتوں نے اُسے لے جا کر ابرہاؔم کی گود میں پُہنچا دِیا اور دَولت مند بھی مُؤا اور دفن ہُؤا۔
(23) اُس نے عالَمِ اَرواح کے درمِیان عذاب میں مُبتلا ہو کر اپنی آنکھیں اُٹھائِیں اور ابرہاؔم کو دُور سے دیکھا اور اُس کی گود میں لعزر کو۔
(24) اور اُس نے پُکار کر کہا اَے باپ ابرہاؔم مُجھ پر رحم کر کے لعزر کو بھیج کہ اپنی اُنگلی کا سِرا پانی میں بِھگو کر میری زُبان تر کرے کیونکہ مَیں اِس آگ میں تڑپتا ہُوں۔
(25) ابرہاؔم نے کہا بیٹا! یاد کر کہ تُو اپنی زِندگی میں اپنی اچھّی چِیزیں لے چُکا اور اُسی طرح لعزر بُری چِیزیں لیکن اب وہ یہاں تسلّی پاتا ہے اور تُو تڑپتا ہے۔
(26) اور اِن سب باتوں کے سِوا ہمارے تُمہارے درمِیان ایک بڑا گڑھا واقِع ہے۔ اَیسا کہ جو یہاں سے تُمہاری طرف پار جانا چاہیں نہ جا سکیں اور نہ کوئی اُدھر سے ہماری طرف آ سکے۔
(27) اُس نے کہا پس اَے باپ! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو اُسے میرے باپ کے گھر بھیج۔
(28)کیونکہ میرے پانچ بھائی ہیں تاکہ وہ اُن کے سامنے اِن باتوں کی گواہی دے۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ بھی اِس عذاب کی جگہ میں آئیں۔
(29)ابرہاؔم نے اُس سے کہا اُن کے پاس مُوسیٰ اور انبِیا تو ہیں۔ اُن کی سُنیں۔
(30) اُس نے کہا نہیں اَے باپ ابرہاؔم۔ ہاں اگر کوئی مُردوں میں سے اُن کے پاس جائے تو وہ تَوبہ کریں گے۔
(31) اُس نے اُس سے کہا کہ جب وہ مُوسیٰ اور نبِیوں ہی کی نہیں سُنتے تو اگر مُردوں میں سے کوئی جی اُٹھے تو اُس کی بھی نہ مانیں گے۔
لوقا 22:16-23
(22) اور اَیسا ہُؤا کہ وہ غرِیب مَر گیا اور فرِشتوں نے اُسے لے جا کر ابرہاؔم کی گود میں پُہنچا دِیا اور دَولت مند بھی مُؤا اور دفن ہُؤا۔
(23) اُس نے عالَمِ اَرواح کے درمِیان عذاب میں مُبتلا ہو کر اپنی آنکھیں اُٹھائِیں اور ابرہاؔم کو دُور سے دیکھا اور اُس کی گود میں لعزر کو۔
لوقا 25:16
(25) ابرہاؔم نے کہا بیٹا! یاد کر کہ تُو اپنی زِندگی میں اپنی اچھّی چِیزیں لے چُکا اور اُسی طرح لعزر بُری چِیزیں لیکن اب وہ یہاں تسلّی پاتا ہے اور تُو تڑپتا ہے۔
آسمان پر لعزر کی کیا حالت تھی؟
(40) مگر دُوسرے نے اُسے جِھڑک کر جواب دِیا کہ کیا تُو خُدا سے بھی نہیں ڈرتا حالانکہ اُسی سزا میں گرِفتار ہے؟
(41) اور ہماری سزا تو واجبی ہے کیونکہ اپنے کاموں کا بدلہ پا رہے ہیں لیکن اِس نے کوئی بے جا کام نہیں کِیا۔
(42) پِھر اُس نے کہا اَے یِسُوؔع جب تُو اپنی بادشاہی میں آئے تو مُجھے یاد کرنا۔
(43) اُس نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ آج ہی تُو میرے ساتھ فِردَوس میں ہو گا۔
یسوع نے کہا کہ وہ کہاں جا رہے ہیں؟
مجرم کو کتنا وقت لگا اِس بات کا یقین کرنے کے لئے کہ وہ جنت میں جا سکے گا۔
(2) چُنانچہ ہم اِس میں کراہتے ہیں اور بڑی آرزُو رکھتے ہیں کہ اپنے آسمانی گھر سے مُلبّس ہو جائیں۔
(3) تاکہ مُلبّس ہونے کے باعِث ننگے نہ پائے جائیں۔
(4) کیونکہ ہم اِس خَیمہ میں رہ کر بوجھ کے مارے کراہتے ہیں۔ اِس لِئے نہیں کہ یہ لِباس اُتارنا چاہتے ہیں بلکہ اِس پر اَور پہننا چاہتے ہیں تاکہ وہ جو فانی ہے زِندگی میں غرق ہو جائے۔
(5) اور جِس نے ہم کو اِسی بات کے لِئے تیّار کِیا وہ خُدا ہے اور اُسی نے ہمیں رُوح بَیعانہ میں دِیا۔
(6) پس ہمیشہ ہماری خاطِر جمع رہتی ہے اور یہ جانتے ہیں کہ جب تک ہم بدن کے وطن میں ہیں خُداوند کے ہاں سے جلا وطن ہیں۔ 7 کیونکہ ہم اِیمان پر چلتے ہیں نہ کہ آنکھوں دیکھے پر۔
(7) کیونکہ ہم اِیمان پر چلتے ہیں نہ کہ آنکھوں دیکھے پر۔
(8) 8 غرض ہماری خاطِر جمع ہے اور ہم کو بدن کے وطن سے جُدا ہو کر خُداوند کے وطن میں رہنا زِیادہ منظُور ہے۔
(1) کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جب ہمارا خَیمہ کا گھر جو زمِین پر ہے گِرایا جائے گا تو ہم کو خُدا کی طرف سے آسمان پر ایک اَیسی عِمارت مِلے گی جو ہاتھ کا بنا ہُؤا گھر نہیں بلکہ ابدی ہے۔
دوسرا کرنتھیوں 8:5
(8) غرض ہماری خاطِر جمع ہے اور ہم کو بدن کے وطن سے جُدا ہو کر خُداوند کے وطن میں رہنا زِیادہ منظُور ہے۔
ہمیں جنت میں کیا ملے گا؟
(3) تاکہ مُلبّس ہونے کے باعِث ننگے نہ پائے جائیں۔
کیا ہم بدن کے بغیر روحیں ہوں گے؟
(38) اُس نے اُن سے کہا تُم کیوں گھبراتے ہو؟ اور کِس واسطے تُمہارے دِل میں شک پَیدا ہوتے ہیں؟
(39) میرے ہاتھ اور میرے پاؤں دیکھو کہ مَیں ہی ہُوں۔ مُجھے چُھو کر دیکھو کیونکہ رُوح کے گوشت اور ہڈّی نہیں ہوتی جَیسا مُجھ میں دیکھتے ہو۔
(5)اور جِس نے ہم کو اِسی بات کے لِئے تیّار کِیا وہ خُدا ہے اور اُسی نے ہمیں رُوح بَیعانہ میں دیا ہے۔
جنت میں اس نئی زندگی کی کیا ضمانت ہے؟
(3) اور اگر مَیں جا کر تُمہارے لِئے جگہ تیّار کرُوں تو پِھر آ کر تُمہیں اپنے ساتھ لے لُوں گا تاکہ جہاں مَیں ہُوں تُم بھی ہو۔
(4) اور جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم وہاں کی راہ جانتے ہو۔
(5) توما نے اُس سے کہا اَے خُداوند ہم نہیں جانتے کہ تُو کہاں جاتا ہے۔ پِھر راہ کِس طرح جانیں؟
(6) یِسُوؔع نے اُس سے کہا کہ راہ اور حق اور زِندگی مَیں ہُوں۔ کوئی میرے وسِیلہ کے بغَیر باپ کے پاس نہیں آتا۔
یسوع کہاں ہمارے لئے جگہ تیار کر رہا ہے؟
ہم وہاں کیسے جا سکتے ہیں؟
پہلا کرنتھیوں 54:15-58
(54) اور جب یہ فانی جِسم بقا کا جامہ پہن چُکے گا اور یہ مَرنے والا جِسم حیاتِ ابدی کا جامہ پہن چُکے گا تو وہ قَول پُورا ہو گا جو لِکھا ہے کہ مَوت فتح کا لُقمہ ہو گئی۔
(55) اَے مَوت تیری فتح کہاں رہی؟ اَے مَوت تیرا ڈنک کہاں رہا؟
(56) مَوت کا ڈنک گُناہ ہے اور گُناہ کا زور شرِیعت ہے۔
(57) مگر خُدا کا شُکر ہے جو ہمارے خُداوند یِسُوؔع مسِیح کے وسِیلہ سے ہم کو فتح بخشتا ہے۔
(58) پس اَے میرے عزِیز بھائِیو! ثابِت قدم اور قائِم رہو اور خُداوند کے کام میں ہمیشہ افزایش کرتے رہو کیونکہ یہ جانتے ہو کہ تُمہاری مِحنت خُداوند میں بے فائِدہ نہیں ہے۔
عبرانیوں 14:2-15
(14) پس جِس صُورت میں کہ لڑکے خُون اور گوشت میں شرِیک ہیں تو وہ خُود بھی اُن کی طرح اُن میں شرِیک ہُؤا تاکہ مَوت کے وسِیلہ سے اُس کو جِسے مَوت پر قُدرت حاصِل تھی یعنی اِبلیس کو تباہ کر دے۔
(15) اور جو عُمر بھر مَوت کے ڈر سے غُلامی میں گرِفتار رہے اُنہیں چُھڑا لے۔
ہم گناہ اور موت پر کیسے فتح پا سکتے ہیں؟
اُن کے لئے موت کا کیا مطلب ہے جو یسوع کے بغیر زندگی گزارتے ہیں؟
(20) اور لعزر نام ایک غرِیب ناسُوروں سے بھرا ہُؤا اُس کے دروازہ پر ڈالا گیا تھا۔
(21) 21 اُسے آرزُو تھی کہ دَولت مند کی میز سے گِرے ہُوئے ٹُکڑوں سے اپنا پیٹ بھرے بلکہ کُتّے بھی آ کر اُس کے ناسُور چاٹتے تھے۔
(22)اور اَیسا ہُؤا کہ وہ غرِیب مَر گیا اور فرِشتوں نے اُسے لے جا کر ابرہاؔم کی گود میں پُہنچا دِیا اور دَولت مند بھی مُؤا اور دفن ہُؤا۔
(23) اُس نے عالَمِ اَرواح کے درمِیان عذاب میں مُبتلا ہو کر اپنی آنکھیں اُٹھائِیں اور ابرہاؔم کو دُور سے دیکھا اور اُس کی گود میں لعزر کو۔
(24) اور اُس نے پُکار کر کہا اَے باپ ابرہاؔم مُجھ پر رحم کر کے لعزر کو بھیج کہ اپنی اُنگلی کا سِرا پانی میں بِھگو کر میری زُبان تر کرے کیونکہ مَیں اِس آگ میں تڑپتا ہُوں۔
(25) ابرہاؔم نے کہا بیٹا! یاد کر کہ تُو اپنی زِندگی میں اپنی اچھّی چِیزیں لے چُکا اور اُسی طرح لعزر بُری چِیزیں لیکن اب وہ یہاں تسلّی پاتا ہے اور تُو تڑپتا ہے۔
(26) اور اِن سب باتوں کے سِوا ہمارے تُمہارے درمِیان ایک بڑا گڑھا واقِع ہے۔ اَیسا کہ جو یہاں سے تُمہاری طرف پار جانا چاہیں نہ جا سکیں اور نہ کوئی اُدھر سے ہماری طرف آ سکے۔
(27) اُس نے کہا پس اَے باپ! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو اُسے میرے باپ کے گھر بھیج۔
(28) کیونکہ میرے پانچ بھائی ہیں تاکہ وہ اُن کے سامنے اِن باتوں کی گواہی دے۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ بھی اِس عذاب کی جگہ میں آئیں۔
(29) ابرہاؔم نے اُس سے کہا اُن کے پاس مُوسیٰ اور انبِیا تو ہیں۔ اُن کی سُنیں۔
(30) اُس نے کہا نہیں اَے باپ ابرہاؔم۔ ہاں اگر کوئی مُردوں میں سے اُن کے پاس جائے تو وہ تَوبہ کریں گے۔
(31) اُس نے اُس سے کہا کہ جب وہ مُوسیٰ اور نبِیوں ہی کی نہیں سُنتے تو اگر مُردوں میں سے کوئی جی اُٹھے تو اُس کی بھی نہ مانیں گے۔
لوقا 22:16-25
(22) اور اَیسا ہُؤا کہ وہ غرِیب مَر گیا اور فرِشتوں نے اُسے لے جا کر ابرہاؔم کی گود میں پُہنچا دِیا اور دَولت مند بھی مُؤا اور دفن ہُؤا۔
(23) اُس نے عالَمِ اَرواح کے درمِیان عذاب میں مُبتلا ہو کر اپنی آنکھیں اُٹھائِیں اور ابرہاؔم کو دُور سے دیکھا اور اُس کی گود میں لعزر کو۔
(24) ابرہاؔم نے کہا بیٹا! یاد کر کہ تُو اپنی زِندگی میں اپنی اچھّی چِیزیں لے چُکا اور اُسی طرح لعزر بُری چِیزیں لیکن اب وہ یہاں تسلّی پاتا ہے اور تُو تڑپتا ہے۔
(25) ابرہاؔم نے کہا بیٹا! یاد کر کہ تُو اپنی زِندگی میں اپنی اچھّی چِیزیں لے چُکا اور اُسی طرح لعزر بُری چِیزیں لیکن اب وہ یہاں تسلّی پاتا ہے اور تُو تڑپتا ہے۔
لوقا 28:16
(28) کیونکہ میرے پانچ بھائی ہیں تاکہ وہ اُن کے سامنے اِن باتوں کی گواہی دے۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ بھی اِس عذاب کی جگہ میں آئیں۔
امیر آدمی کہاں گیا؟ اور اُس نے وہاں کیا محسوس کیا؟
پوچھیں
کیا موت کے بارے میں آپ کا کوئی اور سوال ہے؟
اطلاق
آپ اپنے دوستوں یا خاندان کے لوگو ں کو موت، جنت اور جہنم کے بارے میں کیسے بتا سکتے ہیں؟
نمونے کی دُعا
خداوند یسوع تیرا شکریہ کہ تو نے ہمارے لیے جنت میں جگہ تیار کی ہے۔ خُداوند، ہم دعا کرتے ہیں کہ ہمارے دوست اور خاندان تجھے پہچانیں تاکہ وہ بھی تیرے ساتھ جنت میں ہمیشہ تک رہ سکیں۔
اہم آیت
یِسُوؔع نے اُس سے کہا کہ راہ اور حق اور زِندگی مَیں ہُوں۔ کوئی میرے وسِیلہ کے بغَیر باپ کے پاس نہیں آتا۔