!خدا انسان بن گیا
یسوع مسیح اِس دنیا میں رہنے والے مشہور لوگوں میں سے میں سے سب سے زیادہ مشہور تھا۔ وہ نہ صرف ایک انسان ہے بلکہ اُس نے اپنے حیرت انگیز کاموں اور اپنی کامل زندگی سے یہ ظاہر کیا کہ وہ کامل خدا ہے۔ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیوں خدا زمین پر آیا اور انسان بن گیا۔
سو فیصد خدا
(18) اب یِسُوؔع مسِیح کی پَیدایش اِس طرح ہُوئی کہ جب اُس کی ماں مرؔیم کی منگنی یُوسُؔف کے ساتھ ہو گئی تو اُن کے اکٹّھے ہونے سے پہلے وہ رُوحُ القُدس کی قُدرت سے حامِلہ پائی گئی۔
(19) پس اُس کے شَوہر یُوسُؔف نے جو راست باز تھا اور اُسے بدنام کرنا نہیں چاہتا تھا اُسے چُپکے سے چھوڑ دینے کا اِرادہ کِیا۔
(20) وہ اِن باتوں کو سوچ ہی رہا تھا کہ خُداوند کے فرشتہ نے اُسے خواب میں دِکھائی دے کر کہا اَے یُوسُؔف اِبنِ داؤُد! اپنی بِیوی مرؔیم کو اپنے ہاں لے آنے سے نہ ڈر کیونکہ جو اُس کے پیٹ میں ہے وہ رُوحُ القُدس کی قُدرت سے ہے۔
(21) اُس کے بیٹا ہو گا اور تُو اُس کا نام یسُوؔع رکھنا کیونکہ وُہی اپنے لوگوں کو اُن کے گُناہوں سے نجات دے گا۔
(22) یہ سب کُچھ اِس لِئے ہُؤا کہ جو خُداوند نے نبی کی معرفت کہا تھا وہ پُورا ہو کہ
(23) دیکھو ایک کنواری حامِلہ ہو گی اور بیٹا جنے گی اور اُس کا نام عِمّاؔنُوایل رکھیں گے جِس کا ترجمہ ہے خُدا ہمارے ساتھ۔
(24) پس یُوسُؔف نے نِیند سے جاگ کر وَیسا ہی کِیا جَیسا خُداوند کے فرِشتہ نے اُسے حُکم دِیا تھا اور اپنی بِیوی کو اپنے ہاں لے آیا۔
(25) اور اُس کو نہ جانا جب تک اُس کے بیٹا نہ ہُؤا اور اُس کا نام یِسُوع رکھّا۔
یسوع کی پیدائش میں کیا خاص بات تھی؟
متی 1:8-3
(1) جب وہ اُس پہاڑ سے اُترا تو بُہت سی بِھیڑ اُس کے پِیچھے ہو لی۔
(2) اور دیکھو ایک کوڑھی نے پاس آ کر اُسے سِجدہ کِیا اور کہا اَے خُداوند اگر تُو چاہے تو مُجھے پاک صاف کر سکتا ہے۔
(3) اُس نے ہاتھ بڑھا کر اُسے چُھؤا اور کہا مَیں چاہتا ہُوں تُو پاک صاف ہو جا۔ وہ فوراً کوڑھ سے پاک صاف ہو گیا۔
متی 14:8-17
(14) اور یِسُوؔع نے پطرس کے گھر میں آ کر اُس کی ساس کو تپ میں پڑی دیکھا۔
(15) اُس نے اُس کا ہاتھ چُھؤا اور تپ اُس پر سے اُتر گئی اور وہ اُٹھ کھڑی ہُوئی اور اُس کی خِدمت کرنے لگی۔
(16) جب شام ہُوئی تو اُس کے پاس بُہت سے لوگوں کو لائے جِن میں بدرُوحیں تِھیں۔ اُس نے رُوحوں کو زُبان ہی سے کہہ کر نِکال دِیا اور سب بِیماروں کو اچّھا کر دِیا۔
(17) تاکہ جو یسعیاہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ اُس نے آپ ہماری کمزورِیاں لے لِیں اور بِیمارِیاں اُٹھا لِیں۔
یسوع نے کیسے ظاہر کیا کہ وہ خدا ہے؟
(66)جب دِن ہُؤا تو سردار کاہِن اور فقِیہہ یعنی قَوم کے بزُرگوں کی مجلِس جمع ہُوئی اور اُنہوں نے اُسے اپنی صدرعدالت میں لے جا کر کہا
(67) اگر تُو مسِیح ہے تو ہم سے کہہ دے۔ اُس نے اُن سے کہا اگر مَیں تُم سے کہُوں تو یقِین نہ کرو گے
(68) اور اگر پُوچُھوں تو جواب نہ دو گے۔
(69) لیکن اب سے اِبنِ آدم قادِرِ مُطلق خُدا کی دہنی طرف بَیٹھا رہے گا۔
(70) اِس پر اُن سب نے کہا پس کیا تُو خُدا کا بیٹا ہے؟ اُس نے اُن سے کہا تُم خُود کہتے ہو کیونکہ مَیں ہُوں۔
(71) اُنہوں نے کہا اب ہمیں گواہی کی کیا حاجت رہی؟ کیونکہ ہم نے خُود اُسی کے مُنہ سے سُن لِیا ہے۔
کس کو یسوع نے بتایا کہ وہ کون تھا؟
(2) جِس کا اُس نے پیشتر سے اپنے نبِیوں کی معرفت کِتابِ مُقدّس میں۔
(3) اپنے بیٹے ہمارے خُداوند یِسُوؔع مسِیح کی نِسبت وعدہ کِیا تھا جو جِسم کے اِعتبار سے تو داؤُد کی نسل سے پَیدا ہُؤا۔
(4) لیکن پاکِیزگی کی رُوح کے اِعتبار سے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے سبب سے قُدرت کے ساتھ خُدا کا بیٹا ٹھہرا۔
یسوع کی موت کے بعد کیا ہوا؟
سو فیصد انسان
(5) وَیسا ہی مِزاج رکھّو جَیسا مسِیح یِسُوؔع کا بھی تھا۔
(6) اُس نے اگرچہ خُدا کی صُورت پر تھا خُدا کے برابر ہونے کو قبضہ میں رکھنے کی چِیز نہ سمجھا۔
(7) بلکہ اپنے آپ کو خالی کر دِیا اور خادِم کی صُورت اِختیار کی اور اِنسانوں کے مُشابِہ ہو گیا
یسوع نے انسان بننے کی خاطر کیا چھوڑ دیا؟
(14) پس جِس صُورت میں کہ لڑکے خُون اور گوشت میں شرِیک ہیں تو وہ خُود بھی اُن کی طرح اُن میں شرِیک ہُؤا تاکہ مَوت کے وسِیلہ سے اُس کو جِسے مَوت پر قُدرت حاصِل تھی یعنی اِبلیس کو تباہ کر دے۔
(15) اور جو عُمر بھر مَوت کے ڈر سے غُلامی میں گرِفتار رہے اُنہیں چُھڑا لے۔
(16)کیونکہ واقِع میں وہ فرِشتوں کا نہیں بلکہ ابرہاؔم کی نسل کا ساتھ دیتا ہے۔
(17) ۔ پس اُس کو سب باتوں میں اپنے بھائِیوں کی مانِند بننا لازِم ہُؤا تاکہ اُمّت کے گُناہوں کا کفّارہ دینے کے واسطے اُن باتوں میں جو خُدا سے عِلاقہ رکھتی ہیں ایک رَحم دِل اور دِیانت دار سردار کاہِن بنے۔
(18) کیونکہ جِس صُورت میں اُس نے خُود ہی آزمایش کی حالت میں دُکھ اُٹھایا تو وہ اُن کی بھی مدد کر سکتا ہے جِن کی آزمایش ہوتی ہے۔
کس طور سے یسوع ہماری مانند بن گیا؟
(14) پس جب ہمارا ایک اَیسا بڑا سردار کاہِن ہے جو آسمانوں سے گُذر گیا یعنی خُدا کا بیٹا یِسُوؔع تو آؤ ہم اپنے اِقرار پر قائِم رہیں۔
(15) کیونکہ ہمارا اَیسا سردار کاہِن نہیں جو ہماری کمزورِیوں میں ہمارا ہمدرد نہ ہو سکے بلکہ وہ سب باتوں میں ہماری طرح آزمایا گیا تَو بھی بے گُناہ رہا۔
(16) پس آؤ ہم فضل کے تخت کے پاس دِلیری سے چلیں تاکہ ہم پر رَحم ہو اور وہ فضل حاصِل کریں جو ضرُورت کے وقت ہماری مدد کرے۔
ہم کیسے جانتے ہیں کہ یسوع ہماری زندگیوں کےبارے میں جانتا ہے؟
اُس کے بارے میں کون سی بات مختلف ہے؟
یسوع کیوں انسان بن گیا؟
(16)کیونکہ خُدا نے دُنیا سے اَیسی مُحبّت رکھی کہ اُس نے اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا تا کہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔
خدا نے یسوع کو کیوں اِس دنیا میں بھیجا؟
(6) کیونکہ جب ہم کمزور ہی تھے تو عَین وقت پر مسِیح بے دِینوں کی خاطِر مُؤا۔
(7) کِسی راست باز کی خاطِر بھی مُشکل سے کوئی اپنی جان دے گا مگر شاید کِسی نیک آدمی کے لِئے کوئی اپنی جان تک دے دینے کی جُرأت کرے۔
(8) لیکن خُدا اپنی مُحبّت کی خُوبی ہم پر یُوں ظاہِر کرتا ہے کہ جب ہم گُنہگار ہی تھے تو مسِیح ہماری خاطِر مُؤا۔
خدا نے کیسے اپنا پیار ہمیں دکھایا؟
(21)جو گُناہ سے واقِف نہ تھا اُسی کو اُس نے ہمارے واسطے گُناہ ٹھہرایا تاکہ ہم اُس میں ہو کر خُدا کی راست بازی ہو جائیں۔
یسوع نے کیسے نجات کو ہمارے لئے ممکن بنایا؟
اپنے دوست سے پوچھیں
-
آپ یسوع پر کیوں ایمان رکھتے ہیں؟
-
آپ کیسے جانتے ہیں کہ وہ حقیقی خدا ہے؟
-
کیا یسوع کے متعلق آپ کا کوئی اور سوال ہے؟
اطلاق
نمونے کی دُعا
پیارے یسوع میں تیرا شکریہ ادا کرتا اور تیری تعظیم کرتا ہوں تو مجھے بچانے کے لئے اِس دنیا میں آ گیا۔میں تیرا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ تُو میرے گناہوں کے لیے موا۔ مہربانی سے مجھے معاف کر اور میری زندگی کو پورے طور پر نیا بنا دے ۔ اب سے میں تیرے لئے جیوں گا۔ میں تیری مانند بننا چاہتا ہوں۔
اہم آیت
کیونکہ خُدا نے دُنیا سے اَیسی مُحبّت رکھّی کہ اُس نے اپنا اِکلَوتا بیٹا بخش دِیا تاکہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زِندگی پائے۔