فتح کے لئے حکمت عملی
ہمارا دشمن شیطان ہمیں خدا کے کلام پر شک کرنے پر مجبور کرکے ہماری حوصلہ شکنی کرنا چاہتا ہے۔ ہمیں یہ یقین کرنا ہوگا کہ ہمارا دشمن پہلے ہی یسوع کے ہاتھوں شکست کھا چکا ہے اور اس کی ہم پر کوئی حقیقی طاقت نہیں ہے۔ تاہم ہمیں آگاہ رہنے اور ان کی اسکیموں کے خلاف کچھ حکمت عملی استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
ہمارا شکست خوردہ دشمن
شیطان کیا کرنے کی کوشش کرتا ہے؟
(10)چور نہیں آتا مگر چُرانے اور مار ڈالنے اور ہلاک کرنے کو۔ مَیں اِس لِئے آیا کہ وہ زِندگی پائیں اور کثرت سے پائیں۔
(13) پِھر اُس نے اُن سے کہا کیا تُم یہ تمثِیل نہیں سمجھے؟ پِھر سب تمثِیلوں کو کیوں کر سمجھو گے؟
(14) بونے والا کلام بوتا ہے۔
(15) جو راہ کے کنارے ہیں جہاں کلام بویا جاتا ہے یہ وہ ہیں کہ جب اُنہوں نے سُنا تو شَیطان فی الفَور آ کر اُس کلام کو جو اُن میں بویا گیا تھا اُٹھا لے جاتا ہے۔
(4)یعنی اُن بے اِیمانوں کے واسطے جِن کی عقلوں کو اِس جہان کے خُدا نے اَندھا کر دِیا ہے تاکہ مسِیح جو خُدا کی صُورت ہے اُس کے جلال کی خُوشخبری کی رَوشنی اُن پر نہ پڑے۔
(16)اور اُن سب کے ساتھ اِیمان کی سِپر لگا کر قائِم رہو۔ جِس سے تُم اُس شرِیر کے سب جلتے ہُوئے تِیروں کو بُجھا سکو۔
ہمیں کیوں یقین ہونا چاہئے کہ شیطان ہمیں تکلیف نہیں دے سکتا؟
(19) دیکھو مَیں نے تُم کو اِختیار دِیا کہ سانپوں اور بِچّھُوؤں کو کُچلو اور دُشمن کی ساری قُدرت پر غالِب آؤ اور تُم کو ہرگِز کِسی چِیز سے ضرر نہ پہنچے
(9) کیونکہ مَیں نے اِس واسطے بھی لِکھا تھا کہ تُمہیں آزما لُوں کہ سب باتوں میں فرمانبردار ہو یا نہیں۔
(10) جِسے تُم کُچھ مُعاف کرتے ہو اُسے مَیں بھی مُعاف کرتا ہُوں کیونکہ جو کُچھ مَیں نے مُعاف کِیا اگر کِیا تو مسِیح کا قائِم مقام ہو کر تُمہاری خاطِر مُعاف کِیا۔
(11)تاکہ شَیطان کا ہم پر داؤ نہ چلے کیونکہ ہم اُس کے حِیلوں سے ناواقِف نہیں۔
اپنی جگہ مضبوطی سے کھڑے ہونا
مندرجہ ذیل آیات سے ہم شیطان کے خلاف اپنی جگہ پر مضبوطی سے کھڑے ہونے کے لئے کیا کر سکتے ہیں؟
(7) پس خُدا کے تابِع ہو جاؤ اور اِبلِیس کا مُقابلہ کرو تو وہ تُم سے بھاگ جائے گا۔
(8) خُدا کے نزدِیک جاؤ تو وہ تُمہارے نزدِیک آئے گا۔ اَے گُنہگارو! اپنے ہاتھوں کو صاف کرو اور اَے دو دِلو! اپنے دِلوں کو پاک کرو۔
(8)تُم ہوشیار اور بیدار رہو۔ تُمہارا مُخالِف اِبلِیس گرجنے والے شیرِ بَبر کی طرح ڈُھونڈتا پِھرتا ہے کہ کِس کو پھاڑ کھائے۔
(10)غرض خُداوند میں اور اُس کی قُدرت کے زور میں مضبُوط بنو۔
(11)خُدا کے سب ہتھیار باندھ لو تاکہ تُم اِبلِیس کے منصُوبوں کے مُقابلہ میں قائِم رہ سکو۔
(12)کیونکہ ہمیں خُون اور گوشت سے کُشتی نہیں کرنا ہے بلکہ حُکُومت والوں اور اِختیار والوں اور اِس دُنیا کی تارِیکی کے حاکِموں اور شرارت کی اُن رُوحانی فَوجوں سے جو آسمانی مقاموں میں ہیں۔
(13)اِس واسطے تُم خُدا کے سب ہتھیار باندھ لو تاکہ بُرے دِن میں مُقابلہ کر سکو اور سب کاموں کو انجام دے کر قائِم رہ سکو۔
(14)پس سچّائی سے اپنی کمر کس کر اور راست بازی کا بکتر لگا کر۔
(15)اور پاؤں میں صُلح کی خُوشخبری کی تیّاری کے جُوتے پہن کر۔
(16)اور اُن سب کے ساتھ اِیمان کی سِپر لگا کر قائِم رہو۔ جِس سے تُم اُس شرِیر کے سب جلتے ہُوئے تِیروں کو بُجھا سکو۔
(17)اور نجات کا خَود اور رُوح کی تلوار جو خُدا کا کلام ہے لے لو۔
(18)اور ہر وقت اور ہر طرح سے رُوح میں دُعا اور مِنّت کرتے رہو اور اِسی غرض سے جاگتے رہو کہ سب مُقدّسوں کے واسطے بِلاناغہ دُعا کِیا کرو۔
(1)اُس وقت رُوح یِسُوؔع کو جنگل میں لے گیا تاکہ اِبلِیس سے آزمایا جائے۔
(2) اور چالِیس دِن اور چالِیس رات فاقہ کر کے آخِر کو اُسے بُھوک لگی۔
(3)اور آزمانے والے نے پاس آ کر اُس سے کہا اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو فرما کہ یہ پتّھر روٹِیاں بن جائیں۔
(4)اُس نے جواب میں کہا لِکھا ہے کہ آدمی صِرف روٹی ہی سے جِیتا نہ رہے گا بلکہ ہر بات سے جو خُدا کے مُنہ سے نِکلتی ہے۔
(5) تب اِبلِیس اُسے مُقدّس شہر میں لے گیا اور ہَیکل کے کنگُرے پر کھڑا کر کے اُس سے کہا
(6) کہ اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو اپنے تئِیں نِیچے گِرا دے کیونکہ لِکھا ہے کہ وہ تیری بابت اپنے فرشتوں کو حُکم دے گا اور وہ تُجھے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے اَیسا نہ ہو کہ تیرے پاؤں کو پتّھر سے ٹھیس لگے۔
(7)یِسُوؔع نے اُس سے کہا یہ بھی لِکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی آزمایش نہ کر۔
(8) پِھر اِبلِیس اُسے ایک بُہت اُونچے پہاڑ پر لے گیا اور دُنیا کی سب سلطنتیں اور اُن کی شان و شوکت اُسے دِکھائی۔
(9)اور اُس سے کہا اگر تُو جُھک کر مُجھے سِجدہ کرے تو یہ سب کُچھ تُجھے دے دُوں گا۔
(10) یِسُوؔع نے اُس سے کہا اَے شَیطان دُور ہو کیونکہ لِکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کر اور صِرف اُسی کی عبادت کر۔
(11)تب اِبلِیس اُس کے پاس سے چلا گیا اور دیکھو فرشتے آ کر اُس کی خِدمت کرنے لگے۔
دشمن کی آزمائشس سے لڑنے کے لئے یسوع کی حکمت عملی کیا تھی؟
اچھی کشتی لڑنا
پہلا تیمتھیس 18:1
(18)اَے فرزند تِیمُتِھیُس اُن پیشِین گوئِیوں کے مَوافِق جو پہلے تیری بابت کی گئی تِھیں مَیں یہ حُکم تیرے سپُرد کرتا ہُوں تاکہ تُو اُن کے مُطابِق اچّھی لڑائی لڑتا رہے اور اِیمان اور اُس نیک نِیّت پر قائِم رہے
پہلا تیمتھیس 11:6-12
(11)مگر اَے مردِ خُدا! تُو اِن باتوں سے بھاگ اور راست بازی۔ دِین داری۔ اِیمان۔ مُحبّت۔ صبر اور حِلم کا طالِب ہو۔
(12)اِیمان کی اَچھّی کُشتی لڑ۔ اُس ہمیشہ کی زِندگی پر قبضہ کر لے جِس کے لِئے تُو بُلایا گیا تھا اور بُہت سے گواہوں کے سامنے اچھّا اِقرار کِیا تھا۔
پولس نے تیمتھیس کو اچھی کشتی لڑنے کے بارے میں کیا مشورہ دیا؟
(4)اَے بچّو! تُم خُدا سے ہو اور اُن پر غالِب آ گئے ہو کیونکہ جو تُم میں ہے وہ اُس سے بڑا ہے جو دُنیا میں ہے۔
ہمیں فتح پر اعتماد کیوں محسوس کرنا چاہئے؟
(24)کیا تُم نہیں جانتے کہ دَوڑ میں دَوڑنے والے دَوڑتے تو سب ہی ہیں مگر اِنعام ایک ہی لے جاتا ہے؟
(25) تُم بھی اَیسے ہی دَوڑو تاکہ جِیتو۔ اور ہر پہلوان سب طرح کا پرہیز کرتا ہے۔ وہ لوگ تو مُرجھانے والا سِہرا پانے کے لِئے یہ کرتے ہیں مگر ہم اُس سِہرے کے لِئے کرتے ہیں جو نہیں مُرجھاتا۔
(26) پس مَیں بھی اِسی طرح دَوڑتا ہُوں یعنی بے ٹِھکانا نہیں۔ مَیں اِسی طرح مُکّوں سے لڑتا ہُوں یعنی اُس کی مانِند نہیں جو ہوا کو مارتا ہے۔
(27)بلکہ مَیں اپنے بدن کو مارتا کُوٹتا اور اُسے قابُو میں رکھتا ہُوں اَیسا نہ ہو کہ اَوروں میں مُنادی کر کے آپ نامقبُول ٹھہرُوں۔
شیطان کے خلاف جنگ میں کس طرح کا نظم و ضبط اور تربیت آپ کی مدد کرے گی؟
دوست سے پوچھیں
-
کیا آپ شیطان کے خلاف لڑنے کی کہانی شیئر کرسکتے ہیں؟
-
کیا آپ اپنی جگہ پر مضبوطی سے کھڑے ہونے کی کہانی شیئر کرسکتے ہیں؟
-
کیا آپ کے پاس شیطان کے بارے میں کوئی اور سوال ہے؟
اطلاق
نمونے کی دُعا
شکریہ یسوع کہ تو نے مجھے میری زندگی میں فتوحات دیں. میں اپنی زندگی کے مختلف حصوں میں اپنی جگہ پر مضبوطی سے کھڑا ہوں: اور میں اپنی زندگی کے اِس حصے کے لئے شیطان کے خلاف کھڑا ہوتا ہوں۔ اور میں جانتا ہوں کہ میں یسوع کے نام کی طاقت سے فتح مند ہو سکتا ہوں۔
اہم آیت
کیونکہ ہمیں خُون اور گوشت سے کُشتی نہیں کرنا ہے بلکہ حُکُومت والوں اور اِختیار والوں اور اِس دُنیا کی تارِیکی کے حاکِموں اور شرارت کی اُن رُوحانی فَوجوں سے جو آسمانی مقاموں میں ہیں۔